مدرسہ انیس العلوم کندرکی میں ایک اہم میٹنگ کا انعقاد

    0
    51
    مدرسہ انیس العلوم کندرکی میں ایک اہم میٹنگ کا انعقاد
    مدرسہ انیس العلوم کندرکی میں ایک اہم میٹنگ کا انعقاد

    تحریر: محمد ہاشم رضا مصباحی مدرسہ انیس العلوم کندرکی میں ایک اہم میٹنگ کا انعقاد

    پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی ارواحنا فداہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں آئے دن اسلام دشمن عناصر میں سے کوئی نہ کوئی ملعون گستاخی کر رہا ہے

    دوسری جانب جہاد کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے، لوگوں کو جہاد کا غلط مفہوم بتا کر جہاد کو آتنک واد اور مسلمانوں کو آتنک وادی کہا اور لکھا جارہا ہے


    جہاد کے صحیح معنی و مفہوم سے نا واقفیت و جہالت کی بنیاد پر ہی گذشتہ کچھ دنوں پہلے وسیم رضوی نام کے ایک شخص نے قرآن پاک کی چھبیس آیتوں کو قرآن سے خارج کرنے کی بات کہی تھی جس کو لیکر پورے ملک میں مسلمانوں نے جگہ جگہ احتجاج درج کرائے۔

    ایسے ماحول میں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم تحفظ ناموس رسالت کے لیے بیدار ہوجائیں، مسلمانوں کو تحفظ ناموس رسالت کی اہمیت و ضرورت بتائیں،اور حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت پر اپنا سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار رہیں،

    عوامی سطح پر اسلامی جہاد کی صحیح توضیح و تشریح پیش کریں، جہاد کس وقت فرض ہے،کن لوگوں سے جہاد کا حکم دیا گیا ہے، کیا شرائط ہیں، جہاد اور دہشت گردی میں فرق کیا ہے ان سب باتوں کو آسان اور عام فہم زبان میں بتانے کی کوشش جائے اور اس کام کے لیے مساجد بہترین ذریعہ ہیں،

    مذکورہ بالا مقصد کے پیش نظر آج مورخہ ۲۴ شعبان المعظم کو عزیز گرامی مفتی عبد السبحان منظری صاحب کی تحریک پر مدرسہ انیس العلوم کندرکی میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا،
    چوں کہ ہم گذشتہ کل مولانا ایاز احمد کے گھر شادی کی دعوت میں کندرکی گیے ہوئے تھے اور رات میں مدرسہ مذکورہ میں ہی قیام رہا لہذا ہم نے بھی شرکت کی سعادت حاصل کی،میٹنگ میں​ درج ذیل علماے کرام نے شرکت کی،

    مفتی عادل مرکزی ماتریدی
    مفتی عبد السبحان منظری
    مولانا عمران منظری
    مولانا بلال عطاری
    مولانا شاہ نواز عطاری
    راقم الحروف محمد ہاشم رضا مصباحی

    میٹنگ میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا اور مندرجہ ذیل باتوں پر اتفاق کیا گیا۔

    ۔۱. حالیہ دنوں میں ایک مندر کے مہنت کی طرف سے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم شان اقدس میں کی جانے والی بد ترین گستاخی پر اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے۔

    ۔۲. تحفظ ناموس رسالت کی اہمیت و ضرورت اور مسلمانوں میں اس کا جذبہ بیدار کرنے کے لیے قرآن و احادیث اور اقوال سلف پر مشتمل اشتہار بنوا کر مسجدوں میں لگایا جائے۔

    ۔۳. جہاد کی صحیح توضیح و تشریح پر مشتمل ایک تقریر تیار کر کے شہر کے سارے ائمہ کو دی جائے تاکہ وہ جمعہ کی تقریر میں بیان کرسکیں

    محمد ہاشم رضا مصباحی

    ۲۴ شعبان المعظم ۱۴۴۲ھ

    بروز بدھ

    قرآن اور تین خلفاے راشدین کی بارگاہ میں گستاخیاں

    ناموس رسالت کا تحفظ لازم ہے

    شان رسالت میں گستاخی ناقابل معافی جرم

    تحفظ ناموس  رسالت ﷺ مسلمانوں کی اولین ذمہ داری 

    تحفظ ناموس رسالت ﷺ میں اعلیٰ حضرت کے نمایاں کارنامے

    ہندی میں مضامین کے لیے کلک کریں 

    हिन्दी में पढ़ने क्लिक करें 

    LEAVE A REPLY

    Please enter your comment!
    Please enter your name here