از قلم: اسجد راہی سیمانچل کے نو منتخب ممبران اسمبلی سے عوام کی امیدیں وابستہ
سیمانچل کے نو منتخب ممبران اسمبلی سے عوام کی امیدیں وابستہ
کشن گنج /14 نومبر-بہار اسمبلی انتخابات 2020 میں مختلف امیدواروں نے سیاسی پارٹیوں کے بینر تلے یا پھر آزاد امیدوار کے طور پر قسمت آزمائی کی۔چناؤ میں ہار جیت تو ہوتی رہتی ہے، بہت سے امیدواروں نے اس میں جیت حاصل کی ہے۔تو بہت سے امیدواروں کی قسمت میں ہار کا فیصلہ آیا ہے۔
لیکن بہار اسمبلی انتخابات 2020 میں جیت درج کرنے والوں کی فہرست میں ایک نام ایسا ہے بھی ہے جو کئی معنوں میں قابلِ ذکر ہے: ۔
بہار میں اس بار واحد ایم ایل اے جو مولانا ہیں وہ سیمانچل کے کشن گنج ضلع سے تعلق رکھتے ہیں، پورے بہار میں مولانا سعود اسرار ندوی ہیں اکیلے مولانا ہیں جو سابق ایم پی مولانا اسرار الحق قاسمی مرحوم کے صاحبزادے ہیں۔ٹھاکرگنج ودھان سبھا سے
موصوف نے شان دار کام یابی حاصل کی ہے۔
قابلِ ذکر یہ ہے کہ سیمانچل میں اسد الدین اویسی کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین کا اس بار زبردست لہر ہونے کے باوجود ٹھاکر گنج اسمبلی حلقہ سے اے آئی ایم امیدوار کو محض 18925 ووٹوں پر اکتفا کرنا پڑا جب کہ مولانا سعود اسرار ندوی کو 79909 ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔
نو منتخب راجد ایم ایل اے مولانا موصوف کو مسلسل مبارک بادی مل رہی ہیں،یقیناً علاقے میں ہر طرف خوشی کا ماحول ہے، باشندگانِ پواخالی کی طرف سے بھی مولانا موصوف کو مبارک بادی دی جا رہی ہے
جس میں بہت سے افراد کے نام شامل ہیں، مولانا اقبال قمر صاحب قاسمی، مولانا محمد صدام القاسمی مولانا محمد اخلاق صاحب، حافظ عقیل اختر صاحب، حافظ فیاض عالم صاحب، ماسٹر محمد طہ صاحب، جناب حاجی مصلح الدین صاحب، جناب قاری اسجد راہی صاحب (ایڈیٹر ان چیف قومی ترجمان) کے نام قابل ذکر ہیں۔
مولانا محمد صدام القاسمی نے کشنگنج میں جیت درج کرنے والے سبھی امیدواروں کو مبارک بادی پیش کی ہے، ساتھ ہی انہوں نے یہ امید جتائی ہے کہ سارے امید وار عوام کی امیدوں پر کھڑا اتریں گے۔
سب سے اہم چیز جرائم پر قابو پانے کی کوشش کریں گے ساتھ ہی بلاک لیبل پر جو رشوت خوری کا بازار گرم ہے اس پر بھی لگام کسنے کا کام کریں گے۔
قاری اسجد راہی نے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کشن گنج ضلع کے تمام نو منتخب ممبران اسمبلی سے عوام کی امیدیں وابستہ ہیں۔ عوام نے جب آپ کو منتخب کیا ہے تو اب آپ کی ذمہ داری ہے کہ ان کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔
گرچہ بہار میں این ڈی اے کی حکومت بن رہی ہے جس سے عوام مایوسی ہیں لیکن مولانا سعود اسرار ندوی کی جیت سے لوگوں میں خوشی ہے اور انصاف پسند طبقہ ابھی بھی یہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ مہا گٹھ بندھن کی حکومت جلد یا بدیر بننا طئے ہے۔
ٹھاکر گنج سیٹ سے مولانا ندوی کی جیت انصاف پسند اور سیکولر ازم کی جیت ہے، ساتھ ہی ہم امید کرتے ہیں کہ عوام نے جن مدعا کو زیرِ نظر رکھ کر انہیں فاتح بنایا ہے یہ ان کاموں کو پورا ضرور کریں گے۔
تحریر: اسجد راہی
ان مضامین کو بھی پڑھیں
بھارت کی سیکولر پارٹیوں کے کارنامے
مہاگٹھ بندھن کو یادو کمیونٹی نے ہرادیا
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع