Sunday, March 24, 2024
Homeعظمت مصطفیٰقصیدہ بردہ شریف مع ترجمہ

قصیدہ بردہ شریف مع ترجمہ

قصیدہ بردہ شریف مع ترجمہ پیش کش: محمد مکی القادری گورکھ پوری

قصیدہ بردہ شریف مع ترجمہ

۔(قصيدة البردة) ایک شاعرانہ کلام ہے جو کہ مصر کے معروف صوفی شاعر ابو عبد اللہ محمد ابن سعد البوصیری (1211ء-1294ء) نے تحریر فرمایا۔ آپ کی تحریر کردہ یہ شاعری پوری اسلامی دنیا میں نہایت معروف ہے۔

امام بوصیری رحمۃ اللہ علیہ (1211ء-1294ء) پورا نام ابو عبد اللہ محمد ابن سعد البوصیری ایک مصری شاعر تھے جو کہ مصر میں ہی رہے، جہاں اُنہوں نے ابنِ حناء کی سرپرستی میں شاعرانہ کلام لکھے۔ اُن کی تمام تر شاعری کا مرکز و محور مذہب اور تصوف رہا۔

اُن کا سب سے مشہور شاعرانہ کلام قصیدہ بردہ شریف ہے جو کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی نعت، مدحت و ثناء خوانی پر مبنی ہے اور اسلامی دنیا میں نہایت مشہور و مقبولِ عام ہے۔

قصیدہء بردہ شریف لکھنے سے پہلے، امام بوصیری کوڑھ کے مرض میں مبتلا تھے۔ اسی عالم میں آپ نے حالات سے پریشان ہو کر داد رسی کے لیے یہ قصیدہ تحریر فرمایا

اُسی شب امام بوصیری کو خواب میں حضور پاک صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی زیارت ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے امام بوصیری کو اپنی نورانی چادر عنایت فرمائی۔ دوسرے دن جب امام بوصیربیدار ہوئے تو وہ نوری چادر شریف آپ کے جسم پر موجود تھی اور آپ مکمل طور پر صحتیاب ہو چکے تھے۔

یہ بھی مانا جاتا ہے کہ اگر قصیدہ بردہ شریف سچی محبت اور عقیدت کے ساتھ پڑھا جائے تو یہ بیماریوں سے بچاتا ہے اور دلوں کو پاک کرتا ہے۔ اب تک اس کلام کی نوے (90) سے زائد تشریحات تحریر کی جا چکی ہیں اور اس کے تراجم فارسی، اردو، ترکی، بربر، پنجابی، انگریزی، فرینچ، جرمنی، سندھی و دیگر بہت سے زبانوں میں کئے جا چکے ہیں۔

قصیدہ بردہ شریف کے کچھ اشعار کا منظوم اردو ترجمہ

مَوْ لَا ےَ صَلِّ وَسَلِّمْ دَآئِمًا اَبَدًا
عَلٰی حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ

مِرے مولیٰ! ہمیشہ ہو درود ان پر ، سلام ان پر
تجھے جو سب سے پیارے ہیں ، تِری مخلوق میں بہتر

أمِنْ تَذَكُّــــرِ جِيْـــرَانٍ بِذِىْ سَـلَمٖ
مَزَجْتَ دَمْعًا جَرٰى مِنْ مُّقْلَةٍ بِـــــدَمٖ

کیا تونے مقام ذی سلم کے پاس رہنے والوں (حضور ) کی یاد میں اپنے آنسوؤں کو خون آلود کرلیا جو تیرے حلقہ چشم سے روان دواں ہیں ۔

ا َمْ هَبَّـتِ الرِّيْـحُ مِنْ تِلْقَآءِ كَاظِمَــةٍ
وأَوْمَضَ الْبَرْقُ في الظَّلْماءِ مِنْ إِضَمٖ

یا موضع کاظمہ کی جانب سے ہوائے مشکبار چلی یا پھر کوہ اضم سے رات کے تاریک اندھیرے میں بجلی چمکتی جو تجھے وہاں کی یاد خون کے آنسو رلارہی ہے ۔

فَمَا لِعَيْنَيْكَ إنْ قُلْتَ اكْفُفَاهَمَتَـــــــــا
وَمَا لِقَلْبِكَ إنْ قُلْتَ اسْتَفِقْ يَهِـــــــــمٖ

اگر یہ عشق و مستی نہیں تو پھر تیری دونوں آنکھوں کو کیا ہو گیا ہے کہ تو انہیں رونے سے رک جانے کی استدعا تو اور زیادہ آنسو بہانے لگتیں ہیں یہ حالت تیرے دل کی ہے جس قدر سکون کی تلقین کرتا ہے اس قدر مبتلا خمار عشق ہو تا ہے۔

أيَحْسَبُ الصَّبُّ أَنَّ الْحُبَّ مُنْكَتِـــمٌ
مَا بَيْنَ مُنْسَجِمٌ مِّنْهُ وَمُضْطَــــــــرِمٖ

کیا زار و قطار گریہ کرنے والا عاشق یہ گمان رکھتا ہے کہ راز محبت اشک رواں اور دل بریاں کے ہوتے چھپ سکے گا !ہرگز نہیں۔

لَوْلَا الْهَوىٰ لَمْ تُرِقْ دَمْعاً عَلٰى طَـــــلَلٍ
وَلَٓا أَرِقْتَ لِذِكْرِ الْبَانِ وَالْعَلَــــــمٖ

اگر تجھے محبت نہ ہوتی تو محبوب کے چھوڑے ہوئے نشانات و کھنڈرات پر ہرگز آنسو نہ بہاتا اور درخت بان اور کوہ اضم کی یاد میں کیوں راتوں کو جا گتا ہے۔

فَكَيْفَ تُنْكِرُ حُبًّا بَعْدَ مَا شَــــــــهِدَتْ
بِهِ عَلَيْكَ عَدُولُ الدَّمْعِ وَالسَّـــــــــقَمٖ

تو اپنی محبت سے کیسے انکار کرسکتا ہے جب کہ دو عادل گواہ تیری محبت کی اشک باری اور قلب کی بیماری شہادت دے رہی ہیں۔

وَأَثْبَتَ الْوَجْدُ خَطَّيْ عَبْرَةٍ وَضَــــــــنًى
مِثْلَ الْبَهَارِ عَلَى خَدَّيْكَ وَالْعَنَــــــــمٖ

جب دار محبت اور غم عشق نے تیرے رخساروں پہ دو نشان ثبت کر دیے ہیں جو پہاڑ کی مثل مرض کے گلنار اور زردی مانند غم درخت کے نمایاں کردیے ہیں اب عشق بے پایا ں سے انکار ممکن نہیں ۔

نَعَمْ سَرَىٰ طَيْفُ مَنْ أَهْوَىٰ فَأَرَّقَنِـــــي
وَالْحُبُّ يَعْتَرِضُ اللَّذَّاتِ بِالْأَلَــــــــمٖ

ہاں رات کو ناگہاں مجھے اپنے محبوب کا خیال آگیا تھا اور اس نے میری نیند اڑا دی واقعی محبت لذات زندگی کے غم کو فنا کردیتی ہے ۔

يَا لٓائِمِيْ في الْهَوَى الْعُذْرِيِّ مَعْـــــذِرَةً
مِّنِّي إِلَيْكَ وَلَوْ أنْصَفْتَ لَمْ تَلُـــــــــمٖ

اے بنی عذرا کے جوانوں کے عشق کا طعن کرنے والو میرا عشق کبھی زائل نہیں ہو سکتا میں تیرے حضور اپنی مجبوری کا عذر پیش کرتا ہوں اگرتو حق و انصاف سے کام لے تو مجھے ملامت نہ کرے گا ۔

پیش کش :  محمد مکی القادری الحنفی الازہری گورکھ پوری

صدر المدرسین دارالعلوم اہل سنت نورالاسلام شریدت گنج بازار بلرام پور یو پی

ان مضامین کو بھی پڑھیں

کائنات کی سب سے بااثر شخصیت

راہ خدا میں خرچ کرنے کی فضیلت

ONLINE SHOPPING

گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع

  1. HAVELLS   
  2. AMAZON
  3. TATACliq
  4. FirstCry
  5. BangGood.com
  6. Flipkart
  7. Bigbasket
  8. AliExpress
  9. TTBazaar

 

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن