حضور تاج الشریعہ علامہ مفتی محمد اختر رضا خان علیہ رحمة اللہ المنان کے مشہور زمانہ کلام ہر نظر کانپ اٹھے گی محشر کے دن پر تضمین گلاب۔ رب قدیر فیضان تاج الشریعہ سے ہم سب کو مالا مال فرماے۔ آمین
کوئی گر جائے گا کوئی بچ جاۓ گا، کوئی گر کر دوبارہ سنبھل جاۓ گا
جسم پر کپکپی طاری ہوجاۓ گی، رنگ چہرے کا پل میں بدل جاۓ گا
ہر نظر کانپ اٹھے گی محشر کے دن، خوف سے ہر کلیجہ دہل جائے گا
پر یہ ناز ان کے بندے کا دیکھیں گے سب، تھام کر ان کا دامن مچل جائے گا
بگڑیاں آنِ واحد میں بن جائیں گی، مسئلے کا مرے حل نکل جائے گا
دل کی بیچینیاں دور ہو جائیں گی، غرق ہونے کا خطرہ بھی ٹل جائے گا
موج کتراکے ہم سے چلی جائے گی، رخ مخالف ہوا کا بدل جائے گا
جب اشارہ کریں گے میرے نا خدا، اپنا بیڑا بھنور سے نکل جائے گا
میری جانب وہ کر دیں اشارہ اگر، میں رہوں شہرِ طیبہ میں ہی عمر بھر
ہر کھلی چیز بھی ان کے پیشِ بصر، ہر چھپی چیز پر بھی ہے ان کی نظر
یوں تو جیتا ہوں حکم خدا سے مگر، میرے دل کی ہے ان کو یقینا خبر
حاصل زندگی ہوگا وہ دن مرا، ان کے قدموں پر جب دم نکل جائے گا
جس کے تلووں کا جبریل بوسہ لیے، ہم غلام اور عاشق ہیں اس ذات کے
خوف کیوں کھائیں ہم خاورِ حشر سے، ہم رہیں گے شہِ دیں کے جھنڈے تلے
رب سلم ہو فرمانے والے ملے، کیوں ستاتے ہیں اے دل تجھے وسوسے
پل سے گزریں گے ہم وجد کرتے ہوئے، کون کہتا ہے پاوں پھسل جائے گا
تو دوانۂ شیخین و ختنین ہے، تو دیوانۂ حضراتِ حسنین ہے
امثلِ مضطرب کیوں تو بے چین ہے، تو دوانۂ غم خوارِ کونین ہے
اختر خستہ کیوں اتنا بے چین ہے، تیرا آقا شہنشاہ کونین ہے
لو لگا تو سہی شاہ لولاک سے، غم مسرت کے سانچے میں ڈھل جائے گا
رشحات قلم : محمد امثل حسین گلاب مصباحی
فیض پور، سیتامڑھی
اس کو بھی پڑھیں: متقی بن کر دکھاے اس زمانے میں کوئی