Monday, July 22, 2024
Homeحدیث شریفرمضان المبارک

رمضان المبارک

اسلامی نواں مہینہ رمضان المبارک ہے۔ رمضان کو رمضان کیوں کہتے ہیں ۔اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ رمضان رمض سے ماخوذ ہے اور رمض کا معنیٰ جلانا ہے ۔چونکہ اس مہینے میں مسلمانوں کے گناہوں کو جلا دیتا ہے اس لئے اس کا نام رمضان المبارک رکھا گیا ہے ۔

رمضان المبارک کی فضیلت

امت مسلمہ کا اجماع ہے کہ رمضان المبارک تمام مہینوں میں افضل ہے ۔ علامہ ابن جوزی بستان الواعظین میں فرماتے ہیں کہ ” جس طرح سیدنا یعقوب علیہ السلام کے بارہ بیٹوں میں سے سیدنا حضرت یوسف علیہ السلام اپنے والد ماجد کو زیادہ محبوب تھے۔اسی طرح سال کے بارہ مہینوں میں سے رمضان المبارک خدائے وحدۂ لاشریک کو زیادہ محبوب ہے۔

سورہ بقرہ کا ترجمہ اردو میں کنزالایمان سے پڑھنے کے لئے کلک کریں

اور جس طرح اللہ تعالی نے سیدنا حضرت یوسف علیہ السلام کے واسطے باقی گیارہ بھائیوں کی مغفرت فرمائ ہے اسی طرح رمضان المبارک کی برکت سے گیارہ مہینوں کی خطائیں معاف فرمائے گا ۔(نزہة المجالس جلد اول )۔

رمضان المبارک کی فضیلت خا کیا ہوچھنا ہے ۔یہی وہ مبارک مہینہ ہے جس کی آمد آمد پر جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند ہو جاتے ہیں ۔اور شیطانوں کو زنجیروں سے جکڑ دیا جاتا ہے ۔ حضور رحمتہ للعالمین ﷺ فرماتے ہیں۔

اِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ فُتِحَت٘ اَب٘وَابُ السّمَآءِ وَ فِی٘ رِوَایَةِ فُتِحَت٘ اَب٘وَابُ ال٘جَنَّةِ وَ غلّقَت٘ اَب٘وَابُ جَھَنّمَ وَسُل٘سِلَتِ الشّیَاطِی٘نُ وَ فِی٘ رِوَایَةٍ فُتِحَت٘ اَب٘وَابُ الرَّح٘مةِ۔

ترجمہ ۔جب رمضان المبارک تشریف لاتا ہے تو آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں ایک روایت میں ہے کہ جمت کے دروازے کھولے جاتے ہیں ۔دوزخ کے دروازے بند کئے ہیں۔ اور شیطان زنجیروں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں اور ایک روایت میں ہے کہ رحمت کے دروازے کھل جاتے ہیں ۔(بخاری ومسلم)۔

رمضان المبارک کی فضیلت وبرکت کا کون اندازا لگا سکتا ہے ۔رمضان المبارک کی ہر رات ساٹھ ہزار 60000 گناہگاروں کی مغفرت کی جاتی ہے۔ سید المرسلین خاتم النبین حضور شفیع المذنبین ﷺفرماتے ہیں ۔

رمضان المبارک کی ہر رات میں ایک منادی آسمان سے طلوع صبح تک یی ندا کرتا ہے کہ اے خیر کے طلب گار تمام کر اور خوش اور برائ کے چاہنے والے رک جا اور عبرت حاصل کر۔کیا کوئ بخشش مانگنے والا ہے کہ اس کی بخشش کی جائے۔کیا کوئ توبہ کرنے والا ہے کہ اس کی توبہ قبول کی جائے۔کیا کوئ دعا مانگنے والا ہے کہ اس کی دعا قبول کی جائے۔کیا کوئ سوالی ہے کی اس کا سوال پورا کیا جائے۔

اللہ بزرگ و برتر رمضان المبارک کی ہر رات میں، افطاری کے وقت میں ساٹھ ہزار گناہ گاروں کو دوزخ سے آزاد فرماتا ہے جب عید کا دن آتا ہے تو اتنے لوگوں کو آزاد فرماتا ہے کہ جتنے تمام مہینہ میں آزاد فرماتا ہے یعنی 30×60=۔

حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ۔رمضان المبارک کی آخری رات میں میری امت کی بخشش کی جاتی ہے ۔عرض کیا ۔یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا وہ شب قدر کی رات ہے فرمایا نہیں لیکن کام کرنے والے کا اجر ہورا دیا جاتا ہے جبکہ وہ اپنا کام ختم کرتا ہے۔

رمضان المبارک کے واقعات

رمضان المبارک کے مہینے میں بہت ہی مشہور ومعروف واقعات ہوئے ہیں ان میں سے چند ذکر کئے جا رہے ہیں ۔خود پڑھیں اور اپنے دوست و احباب کو شئیر کریں۔ رمضان المبارک میں اپنے دعاؤں میں ہمیں بھی یاد رکھیں ۔

رمضان المبارک میں ہوئے واقعات (1)۔ پہلی رمضان المبارک کو جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کئے جاتے ہیں ۔شیطانوں کو زنجیروں سے جکڑ دیا جاتا ہے(2)۔ تین رمضان المبارک میں سیدنا حضرت ابراھیم علیہ السلام پر صحائف نازل ہوا۔)3)۔ چھ رمضان المبارک کو سیدنا حضرت موسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام پر توریت نازل ہوا۔

٭(4)۔اٹھارہویں رمضان المبارک میں سیدنا حضرت داؤد علیہ السلام پر زبور نازل ہوا۔(5)۔تیرہویں رمضان المبارک میں سیدنا حضرت عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام پر انجیل شریف نازل ہوا ۔ (6)۔ ستائیسویں رمضان المبارک میں حضرت امام الانبیاء والمرسلین احمد مجتبیٰ محمد مصطفی ﷺ پر قرآن مجید نازل ہوا۔

٭(7)۔سترہویں رمضان المبارک کو مکہ مکرمہ فتح ہوا۔(8)۔رمضان المبارک کے ہی مہینے میں جنگ بدر ہوئ اور نبی کریم ﷺ کی مدد کے لئے فرشتے نازل ہوئے۔(9)۔رمضان المبارک کے آخری دن میں اتنے لوگوں کو دوزخ سے آزاد کیا جاتا ہے جتنا کہ اول رمضان سے آخر رمضان تک آزاد ہوتے ہیں ۔عجائب المخلوقات)۔

حضرت انس رضی اللہ تبارک و تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور شفیع المذنبین فرماتے ہیں کہ جب رمضان المبارک کا مہینہ آیا تو حضور سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کے نے فرمایا یہ مہینہ آیا اس میں ایک رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے جو اس سے محروم رہا وہ ہر چیز سے محروم رہا ۔اور اس کی خیر سے وہی محروم ہوگا جو پورا محروم ہے۔ ابن ماجہ ۔

ایک اور حدیث مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پڑھیں اور اپنے ایمان کو تازہ کریں ۔حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور شفیع المذنبین ﷺ نے فرمایا جو ایمان کی وجہ سے اور ثواب کے لئے رمضان المبارک کی راتوں کا قیام کرے گا اس کے اگلے گناہ بخش دئیے جائیں گے اور جو ایمان کی وجہ سے اور ثواب کے لئے شبِ قدر کا قیام کرے گا اس کے اگلے گناہ بخش دئیے جائیں گے ۔(بخاری و مسلم )۔

امام احمد، و حاکم، طبرانی کبیر ،بیہقی، شعب الایمان میں حضرت سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنھما سے راوی کہ رسول کائنات ﷺ فرماتے ہیں کہ روزہ اور قرآن مجید بندہ کے شفاعت کریں گے ۔روزہ کہے گا اے رب میں نے کھانے اور خواہشوں سے دن میں اسے روک دیا میری شفاعت اس کے حق میں قبول فرما۔قرآن کہے گا اے رب میں نے اسے رات میں سونے سے باز رکھا میری شفاعت اس کے حق میں قبول فرما۔دونوں کی شفاعت قبول ہوں گی۔

رمضان المبارک میں دنیا بھر مسلمان کیا تیاری کرتے ہیں اس کو پڑھیں

سبحان اللہ سبحان اللہ ۔اس مبارک مہینے میں ہمارے لئے رحمت و بخشش کے بے شمار راستے ہیں اب ہمیں اس کا فائدہ اٹھا نا چاہیئے اور اپنی بخشش ومغفرت کرالینی چاہیے ۔

آخر میں ایک اور حدیث پاک سے ہم اپنی بات ختم کرتے ہیں ۔ حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ آدمی کے ہر نیک کام کا بدلہ دس سے زیادہ سات سو تک دیا جاتا ہے ۔مگر اللہ تبارک و تعالی نے فرمایا۔

روزہ کہ وہ میرے لئے ہے اور اس کا جزا یعنی بدلہ میں دوں گا ۔بندہ اپنی خواہش اور کھانے کو میری وجہ سے چھوڑتا ہے ۔روزہ دار کے لئے ڈبل خوشیاں ہیں ایک افطار کے وقت اور ایک اپنے رب سے ملبے کے وقت اور روزہ دار کے منہ کی بو اللہ عزوجل کے نزدیک مشک سے زیادہ پاکیزہ ہے ۔

Previous article
Next article
afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

2 COMMENTS

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن