Tuesday, November 12, 2024
Homeحدیث شریفشعبان المعظم اور شب برات کے فضائل و اعمال

شعبان المعظم اور شب برات کے فضائل و اعمال

شعبان المعظم اور شب برات کے فضائل و اعمال 

ازقلم۔ محمد اشفاق عالم نوری فیضی

شعبان المعظم اور شب برات کے فضائل و اعمال

شعبان المعظم اسلامی آٹھواں مہینہ ہے ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ شعبان شعب سے ماخوذ ہے اور تشعب کے معنی تفرق کے ہیں چونکہ اس مہینہ میں بھی خیر کثیر متفرق ہوتی ہے۔

حدیث شریف میں ہے کہ شعبان کو اس لیے شعبان کہا جاتا ہے کہ اس میں روزہ دار کے لیے خیر کثیر متفرق ہوتی ہے۔

حدیث شریف میں ہے کہ شعبان کو اس لیے شعبان کہا جاتا ہے کہ اس میں روزہ دار کے لیے خیر کثیر تقسیم ہوتی ہے یہاں تک کہ وہ جنت میں داخل ہو جاتا ہے۔(ماثبت من السنہ 141)۔

ایک اور جگہ ارشاد ہے کہ ماہ شعبان المعظم برگزیدہ مہینہ ہے کہ اس ماہ مبارک کی عبادت کا اللہ تعالی بہت ثواب عطا فرماتا ہے۔

شعبان کے پانچ حروف

شعبان میں پانچ حرف ہیں “ش ،ع،ب،ا،ن”اس سلسلے میں بزرگانِ دین فرماتے ہیں کہ,ش، سے مراد شرافت یعنی بزرگی , ع ،سےمراد علو یعنی بلندی, ب ،سےمراد بر یعنی بھلائی اور احسان, ا ،سے مراد الفت اور، ن، سے نور ہے ۔

گویا ماہ شعبان المعظم کی جلوہ گری تو کیا ہوتی ہے شرافت،بلندی،بھلائی اور احسان،الفت اور نور کا سماں بندھ جاتا ہے۔

اس ماہ مبارک میں نیکیوں کی کثرت، خطاوں کی مغفرت اور نزول برکت کا سلسلہ بڑھ جاتا ہے۔
اور نورکا سماں بن جاتا ہے ۔

شعبان المعظم میں مندرجہ ذیل واقعات رونما ہوئے

1 : یکم شعبان المعظم کو امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا وصال ہوا۔

23 : شعبان المعظم کو حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کا وصال ہوا۔

5 : شعبان المعظم کو سیدنا حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی ولادت باسعادت ہوئی۔

۔15 تاریخ کو شب برات میں امت مسلمہ کے بہت زیادہ افراد کی مغفرت ہوتی ہے۔

حضور اکرم ﷺ کا فرمان عالی شان ہے جو کوئی مسلمان ماہِ شعبان میں تین روزے رکھے گا اور افطارکے وقت تین بار درود شریف پڑھے گا اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے اور اس کی روزی میں برکت عطاء کی جائے گی ۔

اور قیامت کے روز اللہ عزوجل اسے “جنتی اونٹنی” پر سوار کرے گا جس پر سوار ہو کر وہ جنت میں داخل ہوجاے گا( حدیث) سیدناحضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ جو شعبان میں ایک روزہ رکھتا ہے اللہ عزوجل اس کے جسم کو جہنم پر حرام کر دیتا ہے (نزہتہ المجالس)۔

ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ حضورﷺ کو شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں روزہ رکھتے ہوئے میں نے نہیں دیکھا۔

حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ سے سوال کیا گیا سب سے افضل نفلی روزے کون سے ماہ میں ہیں فرمایا شعبان میں آپ ﷺ نے فرمایا جو شخص ماہ شعبان میں تین روزے رکھتا ہے

اور پھر وہ مجھ پر صلوۃ وسلام پڑھتا ہے تو اللہ تعالی اس کے تمام گزشتہ گناہ معاف فرمادیتا ہے اس کے رزق میں برکت فرماتا ہے۔

حضورﷺ فرماتے ہیں مجھے جبرئیل علیہ السلام نے خبر دی کہ ماہ شعبان میں اللہ عزوجل رحمت کے تین سودروازے کھول دیتا ہے۔

حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں جو ماہ شعبان میں ایک روزہ رکھتا ہے وہ جنت میں حضرت یوسف علیہ السلام کا ہمسایہ ہوگا اور اسے ایوب علیہ السلام اور حضرت داؤد علیہ السلام جیسی عبادت کا ثواب عطا ہو گا۔

جو ماہ شعبان کے مکمل روزے رکھتا ہے اللہ تعالیٰ عزوجل سکرات موت سے اسے نجات عطا فرماتا ہے قبرکی تاریکی اور منکر نکیر کی دہشت و ہیبت سے محفوظ ہو جاتا ہے( نزہۃ المجالس)

 

زکوٰة احادیث کے آئینے میں
زکوٰة احادیث کے آئینے میں

پہلی شعبان کے نوافل روزہ

حضور ﷺ نے فرمایا کہ جو پہلی شعبان کی رات بارہ رکعت نماز نفل پڑھے۔

ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص پانچ پانچ مرتبہ پڑھے تو اللہ تبارک و تعالیٰ اس کو بارہ ہزار شہیدوں کا ثواب عطا فرماتا ہے ۔

اور بارہ سال کی عبادت کا ثواب اس کے لئے لکھ دیا جاتا ہے اوروہ شخص گناہوں سے ایسا پاک وصاف ہو جاتا ہے کہ گویا ابھی وہ اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہے اور اسی دن تک کے گناہ نہیں لکھے جاتے۔

نیز آپ ﷺ  نے فرمایا جو اس کا روزہ رکھے گا تو اللہ رب العزت اپنے ذمہ کرم پر اس کو جنت میں داخل فرمائے گا۔(نزہتہ المجالس)

نوافل چودہ شعبان المعظم

1: شعبان المعظم چودہ تاریخ کو بعد نماز مغرب دو رکعت نماز نفل پڑھیں۔ ہررکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ حشر کی آخری تین آیات ایک ایک مرتبہ پڑھیں ۔انشاء اللہ تعالی عزوجل یہ نمازمغفرت گناہ کے واسطے بہت افضل ہے۔

2 : چودہ شعبان المعظم قبل نماز عشاء آٹھ رکعت نفل دو دو کرکے پڑھیں ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص پانچ پانچ مرتبہ پڑھیں یہ نماز گناہ کی بخشش و مغفرت کے لیے بہت افضل ہے۔

پندرہ شعبان المعظم

ماہ شعبان کا تمام مہینہ برکتوں اور سعادتوں کا مہینہ ہے خصوصا اس کی پندرہویں رات جس کو شب برات اور لیلۃ المبارکہ کہتے ہیں۔ باقی شعبان کی راتوں بلکہ سال کی اکثر راتوں سے افضل ہے۔

خالق دو جہاں اس رات کی تعریف قرآن مجید میں بیان فرماتا ہے۔” قسم ہے اس روشن کتاب کی ہم نے اسے برکت والی رات میں اتارا بے شک ہم ڈر سنانے والے ہیں اس میں بانٹ دیا جاتا ہے ہر حکمت والا کام ہمارے حکم سے۔ بے شک ہم بھیجنے والے ہیں تمہارے رب کی طرف سے رحمت ۔بے شک وہ سنتا ہے۔

حضور اکرم ﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ شعبان کی پندرھویں شب کی عبادت بہت افضل ہے۔اس شب میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے لیے بے شمار دروازے اپنی رحمت کے کھول دیتا ہے اور فرماتا ہے کہ کون ہے۔

جو آج کی رات مجھ سے بخشش و مغفرت طلب کرے اور میں اس کو عذاب دوزخ سے نجات دے کر اس کی مغفرت کروں۔

اورآپ ﷺ نے فرمایا اس شب کی عبادت کرنے والے پر دوذخ کی آگ اللہ تعالی عزوجل حرام کر دیتا ہے۔

اس رات میں غسل کرنا افضل ہے
شعبان کی پندرہویں شب کو غسل کریں اگر کسی تکلیف کے سبب غسل نہ کر سکیں تو باوضو ہو کر دو رکعت تحیتہ الوضو پڑھیں۔

ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد آیتہ الکرسی ایک مرتبہ اور سورہ اخلاص تین تین مرتبہ پڑھیں یہ عمل بہت مفید ہے۔

حضرت عیسیٰ علیہ السلام ا ور سفید پتھر
حضرت عیسٰی علیہ السلام کا ایک پہاڑ پر گزر ہوا اور وہاں آپ کی نظر ایک بہت بڑے سفید پتھرپر پڑی۔آپ اس پتھرکوحیرت کے ساتھ ملاحظہ فرما رہے تھے کہ اللہ تعالٰی نے آپ پر وحی نازل فرمائی کیا اس سے بھی عجیب تر چیز آپ پر ظاہر کردوں؟۔

عرض کیا جی ہاں! لہذا وہ پتھر شق ہوگیا (پھٹ گیا) اور اس میں سے ایک بزرگ اپنے ہاتھ میں سبز عصاء لئے باہر آے پتھر کے اندرونی حصے میں انگوروں کی بیل کی طرف اشارہ کرکے کہنے لگے مجھے روزانہ اس انگورکی بیل سے ملتا ہے۔

حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے دریافت کیا کہ آپ اس پتھر کے اندر کتنے عرصے سے اللہ عزوجل کی عبادت میں مشغول ہیں؟۔

عرض کیا چار سو سال سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے بارگاہ الٰہی میں عرض کیا، یااللہ ! میرا گمان ہے کہ اس بندے کی طرح تو کسی نے بھی عبادت نہیں کی ہوگی۔ اللہ تبارک و تعالی نے حضرت عیسی علیہ السلام کو وحی فرمائی۔

میرے محبوب حضرت محمد ﷺ کی امتی کا شعبان کی پندرہویں رات میں دو رکعت نماز پڑھ لینا اس کی چار سو سال کی عبادت سے افضل ہے۔( نزہتہ المجالس)۔

اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا ہے کہ ہمیں اس مبارک مہینہ اور بابرکت رات میں زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔؀

جاگنا ہے جاگ لے افلاک کےسایہ س تلے

حشر تک سونا پڑے گاخاک کے سایہ تلے

کرجوانی میں عبادت کاہلی اچھی نہیں

آگیا ہے پھر بڑھاپا بات کچھ بنتی نہیں۔

از قلم ۔ محمد اشفاق عالم نوری فیضی

رکن : مجلس علماے اسلام

مغربی بنگال شمالی کولکاتا نارائن پورزونل کمیٹی۔136

رابطہ نمبر ۔9007124164

یہ مضامین نئے پرانے مختلف قلم کاروں کے ہوتے ہیں۔

ان مضامین میں کسی بھی قسم کی غلطی سے ادارہ بری الذمہ ہے۔

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن