Thursday, July 25, 2024
Homeحدیث شریفقربانی کی اہمیت و فضیلت قرآن و احادیث کی روشنی میں

قربانی کی اہمیت و فضیلت قرآن و احادیث کی روشنی میں

تحریر: محمد دانش رضا منظری پورن پور پیلی بھیت قربانی کی اہمیت و فضیلت قرآن و احادیث کی روشنی میں

قربانی کی اہمیت و فضیلت قرآن و احادیث کی روشنی میں

ماہ ذوالحجہ اسلامی سال کا بارہواں مہینہ ہے اس مہینے کی قرآن و احادیث میں بہت فضیلت و رفعت بیان ہوئی۔ اسی مہینہ کی دسویں تاریخ کو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے کی قربانی خلاق عالم کی بارگاہ میں پیش کی اور اللّہ رب العالمین نے آپ کے بیٹے کی قربانی قبول فرمائی

اور آپ کے بیٹے اسماعیل علیہ السلام کو بھی محفوظ رکھا۔ اللّہ تعالیٰ کو حضرت ابراہیم کا اپنے بیٹے کی قربانی دینا اور اس کے حکم کی تعمیل کرنا اس قدر پسند آیا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بعد جتنے انبیاءہوئے

ان کو اور ان کی امتوں کو قربانی کرنے کا حکم فرمایا، ان میں سے ہر ایک ان پر عامل رہا گرچہ قربانی کرنے کے طریقے مختلف ہوئے۔

اور امت محمدیہ کو خصوصیت کے ساتھ قربانی کرنے کا حکم دیا اور اس کو شعائر اسلام قرار دیا اور شریعت محمدیہ کا جز لاینفک بھی بنایا۔ اس حکم خداوندی کی بجا آوری میں مسلمان ہر سال بے شمار جانوروں کی قربانیاں کرتے ہیں۔ جس سے حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہما السلام کے واقعہ کی یاد تازہ ہوجاتی ہے۔

اور ان کا خداے تعالیٰ کے ساتھ ربط و تعلق کی ایک انوکھی مثال اور توکل علی اللہ کا ایک عظیم جذبہ مسلمانوں کو ان کے کردار و عمل سے نظر آتا ہے۔ قربانی کی عظمت و رفعت کا تذکرہ اللّہ تعالیٰ نے قرآن میں کئی جگہ بیان فرمایا۔ میں تیمنا چند قرآنی فرقانی آیاتوں کا مفہوم پیش کرتا ہوں۔ (مفہوم) ۔

تم فرماؤ بے شک میری نماز اور میری قربانیاں اور میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ کے لیے ہے جو رب سارے جہان کا۔(ترجمہ کنزالایمان۔ سورۃ الانعام:162)۔

۔(مفہوم)اور ہر امت کے لیے ہم نے ایک قربانی مقرر فرمائی کہ اللہ کا نام لیں اس کے دئیے ہوئے بے زبان چوپایوں پر تو تمہارا معبود ایک معبود ہے تو اسی کے حضور گردن رکھو اور اے محبوب خوشی سنادو ان تواضع والوں کو ۔(ترجمۂ کنز الایمان ۔ سورۃ الحج:34) (مفہوم) ۔

اور قربانی کے ڈیل دار جانور اونٹ اور گائے ہم نے تمہارے لیے اللہ کی نشانیوں سے کیے تمہارے لیے ان میں بھلائی ہے تو اُن پر اللہ کا نام لو ایک پاؤں بندھے تین پاؤں سے کھڑے پھر جب ان کی کروٹیں گرجائیں تو اُن میں سے خود کھاؤ اور صبر سے بیٹھنے والے اور بھیک مانگنے والے کو کھلاؤ ہم نے یونہی اُن کو تمہارے بس میں دے دیا کہ تم احسان مانو۔(ترجمہ کنزالایمان۔، سورۃ الحج:36) ۔

۔(مفہوم)تو تم اپنے رب کے لیے نماز پڑھو اور قربانی کرو۔ ترجمہ کنزالایمان۔، سورۃ الکوثر:2) ۔

مذکورہ بالا آیات کے علاوہ اور بھی بہت سی آیاتیں ہیں جسمیں قربانی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اب میں چند احادیث پیش کرتا ہوں جن سے قربانی کی اہمیت و فضیلت واضح ہوتی ہے۔

قربانی کی فضیلت بزبان احادیث

حضرت امام حسن بن علی بیان کرتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا: جس نے خوش دلی سے طالب ثواب ہو کر قربانی کی وہ آتش جہنم سے حجاب (روک)ہو جائے گی۔(المعجم الکبیر:2736۔ ج3،)۔

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے: کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کہ”یوم النحر(دسویں ذی الحجہ)میں ابن آدم کا کوئی عمل خدا کے نزدیک خون بہانے (قربانی کرنے)  سے زیادہ پیارا نہیں

اور وہ جانور قیامت کے دن اپنے سینگ اور بال اور کھروں کے ساتھ آئے گا اور قربانی کا خون زمین پر گرنے سے قبل خدا کے نزدیک مقام قبول میں پہنچ جاتا ہے لہذا اس کو خوش دلی سے کرو۔(ترمذی شریف:1498)

قربانی کی اہمیت و فضیلت قرآن و احادیث کی روشنی میں

حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ (رضی اللہ تعالی عنہم)نے عرض کی یارسول اﷲ(صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم)یہ قربانیاں کیا ہیں فرمایا کہ تمہارے باپ ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے”۔

لوگوں نے عرض کی یارسول اﷲ(صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم)ہمارے لیے اس میں کیا ثواب ہے فرمایا:”ہر بال کے مقابل نیکی ہے عرض کی اون کا کیا حکم ہے فرمایا:”اون کے ہر بال کے بدلے میں نیکی ہے۔(ابن ماجہ:3127)۔

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے راوی کہ رسول اﷲصلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے حکم فرمایا کہ” سینگ والا مینڈھا لایا جائے جو سیاہی میں چلتا ہو اور سیاہی میں بیٹھتا ہو اور سیاہی میں نظر کرتا ہو یعنی اوس کے پاؤں سیاہ ہوں اور پیٹ سیاہ ہو اور آنکھیں سیاہ ہوں وہ قربانی کے لیے حاضر کیا گیا۔

حضور(صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم)نے فرمایا:”عائشہ چھری لاؤ پھر فرمایا اسے پتھر پر تیز کر لو پھر حضور(صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم)نے چھری لی اور مینڈھے کو لٹایا اور اوسے ذبح کیا پھر فرمایا:۔

بسم اللہ اللھم تقبل من محمد.وال محمد.ومن امۃ محمد۔ (ترجمہ) اے اللّہ تو اس (قربانی) کو محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی طرف سے، اور آل محمد کی طرف سے، اور امت محمد کی طرف سے قبول فرما۔ (مسلم شریف:1967)۔

قربانی بظاہر ایک عمل واجبہ ہے لیکن شریعت کا کوئی بھی حکم ہوں اس میں ہزارہا حکمتیں پوشیدہ ہوتی ہیں جیسے کہ قربانی کرنے سے جہاں انسان کی اخروی درجات بلند ہوتے ہیں وہی انسان کو دنیوی زندگی میں پیش آمادہ مشکلات و مصائب سے نمٹنے اور صبر کا سبق درس ملتا ہے۔

دین اسلام پر کوئی مشکل آنے پر دین و مذہب و ایمان کی حفاظت کرنے کا زبردست نسخہ ملتا ہے اور ساتھ ہی قربانی میں یہ بھی نصیحت ملتی ہے کہ اگر تم پر کوئی وقت ایسا بھی آئے کہ اس میں تمہاری جان اور ایمان پر بن جائے تو بے دریغ اپنی جان رب العالمین کی بارگاہ میں قربان کر دینا

لیکن اپنے ایمان سے کسی صورت میں بھی نہ پھرنا۔ قربانی کرنے میں ایک یہ بھی حکمت ہے کہ کبھی تمھیں اسلام کی بقا کے لیے کسی کا سر کاٹنا پڑے تو اسلام کی بقا کے لیے کسی کا سر کاٹنے میں تمھاری ہاتھوں میں کپکپی طاری نہ ہو چاہئے وہ سر تمھارے باپ کا ہو یا تمھارے بیٹے یا بھائی کا۔ حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام اللہ رب العزت کے جلیل القدر پیغمبر تھے۔ ہمارے آقا و مولا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جد امجد تھے۔

ابتلا و آزمائش کے ان گنت مراحل سے گزرے، سفر ہجرت اختیار کیا، اپنی اہلیہ حضرت ہاجرہ اور ننھے فرزند ارجمند حضرت اسماعیل علیہ السلام کو بے آب و گیاہ صحرا میں چھوڑا۔ تبلیغ دین کا ہر راستہ دراصل انقلاب کا راستہ ہے اور شاہراہ انقلاب پھولوں کی سیج نہیں ہوتی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی پوری زندگی اسی انقلابی جدوجہد سے عبارت ہے۔

تحریر: محمد دانش رضا منظری پورن پور پیلی بھیت

خادم: جامعہ احسن البرکات،للولی، فتح پور یوپی۔

رابطہ نمبر: 8887506175

قربانی کے فضائل و ضرری مسائل

قربانی کے فضائل و مسائل سوال و جواب کے تناظر میں

قربانی کے فضائل و مسائل سے متعلق ان مضامین کا بھی مطالعہ کریں

وجوب قربانی اور اس کے شرائط و مسائل

قربانی کی شرعی حیثیت چند توضیحات

فضیلت ماہ شوال اور عظمت عیدین

 ذی قعدہ کی فضیلت اور غلط فہمی کا ازالہ

 ہمارے لیے آئیڈیل کون 

 ناموس رسالت ﷺ کا تحفظ لازم ہے

تحفظ ناموس رسالت ﷺ مسلمانوں کا اولین فریضہ 

 تحفظ ناموس رسالت میں اعلیٰ حضرت کے نمایاں کارنامے

ہندی مضامین کے لیے کلک کریں 

हिन्दी में आर्टिकल्स पढ़ने के लिए क्लिक करें 

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

1 COMMENT

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن