ازقلم۔ محمد محسن رضا مصباحی اہل بیت کے فضائل و مناقب !۔
اہل بیت کے فضائل و مناقب
اللہ ربّ العزت نے جو مقام ومرتبہ اہل بیت اطہار کوعطافرمایاہے،یقیناوہ قابلِ رشک ہے ۔
اس پر قرآن مقدسہ کی کئ آیت کریمہ شاہد ہے “اےنبی کےگھروالو! اللہ تعالیٰ تویہی چاہتاہے کہ تم سےہرناپاکی دور فرما دے اورتمہیں پاک کرکےخوب ستھراکردے(پ٢٢ع١) “اےمحبوب تم فرمادوکہ میں تبلیغ رسالت اور ارشاد وہدایت پرتم سےکچھ طلب نہیں کرتا،لیکن تم سے قرابت کی محبت کامطالبہ کرتاہوں”(پ٢٥ع٤) اہل بیت اطہا کے فضائل و مناقب ملاحظہ فرمائیں۔
اہل بیت احادیث کی روشنی میں:۔
حضرتِ زیدبن ارقم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک روز رسول اکرم ﷺ مکہ معظمہ اورمدینہ طیبہ کے درمیان (مقام جحفہ میں)غدیرخم کےپاس کھڑےہوکرخطبہ دیا توپہلے رب کریم کی حمد ثنا بیان کی۔
پھرآپ نےہم لوگوں کوپرمغزواعظ ونصیحت اس طرح کی کہ ” اےلوگو! میں انسان ہوں قریب ہےکہ میرے رب کےبھیجاہوافرشتہ(ملک الموت)آئے۔ تومیں خداۓ تعالیٰ کےحکم کو قبول کروں۔اورمیں تمہارے درمیان دونفیس اورگراں قدرچیزیں چھوڑےجارہاہوں۔ ان میں سے پہلی چیز کتاب اللہ جس میں ہدایت اورنورہےتو اللّہ کریم کی کتاب پرعمل کرو اوراسےمضبوطی کےساتھ تھام لو۔
دوسری اہم چیز! میرےاہل بیت ہیں۔
میں تمہیں اپنے اہل بیت کےبارےمیں اللہ تعالیٰ کی یاد دلاتا ہوں اور اس سے ڈراتاہوں ۔ اس جملہ کوسرورکائنات ﷺ نے دوبارہ ارشاد فرمایا۔طبرانی شریف میں ہےکہ حضور ﷺ نے فرمایا کوئی بندہ مومن کامل نہیں ہوسکتا جب تک مجھے اپنی جان سے،میری اولاد حسنین وغیرہ کواپنی اولاد سے،میرےاہل کواپنے اہل سےاورمیری ذات کواپنی ذات سےزیادہ محبوب نہ رکھے۔
حضرت ابوذررضی اللہ عنہ نے کعبہ شریف کادروازہ پکڑکرفرمایاکہ میں نےنبئ اکرم ﷺ کوفرماتےہوۓ سناکہ آگاہ ہوجاؤ میرےاہل بیت تم لوگو ں میں کشتی نوح کےمانندہیں_جوشخص کشتی پر سوار ہوااس نےنجات پائی اورجو سوارہونےسےپیچھے رہ گیاوہ ہلاک ہوا۔
اہل بیت اکابرین سلف وخلف کی نظرمیں:۔
امت محمدیہ کےسیدالاکابرین حضرتِ ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتےہیں کہ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رشتہ داروں کی خدمت کرنامجھےاپنےرشتہ داروں کی صلہ رحمی سےزیادہ محبوب ہے۔
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ جیسے جلیل القدر صحابی رسول فرماتےہیں کہ آل رسول کی ایک دن کی محبت ایک سال کی عبادت سےبہترہے۔مقتدرصحابی رسولﷺ کے اس قول سے معلوم ہوا کہ جوشخص پوری زندگی اہل بیت کی محبت میں گزارے وہ قیامت کے دن بےشمار خوبیوں والا ہوگا ۔
حضرتِ امام شافعی رحمہ اللہ ارشاد فرماتے ہیں۔ اےآل رسول!آپ لوگوں کےلیے یہ عظیم فخرکافی ہے کہ جوشخص آپ پردرودنہیں بھیجتااس کی نماز نہیں ہوتی۔
اہل بیت کی خدمت کاانوکھاصلہ:۔
حضرت شیخ اکبر سیدی محی الدین ابن عربی رضی اللہ عنہ اپنی تصنیف”مسامرت الاخیار “میں ا پنی سندمتصل سےحضرت عبداللہ بن مبارک سے روایت کرتے ہیں کہ بعض اسلاف کرام میں زیارتِ حرمین شریفین کی بڑی آرزوتھی انھوں نےفرمایا مجھے ایک سال بتایاگیا کہ حجاج کرام کا مقدس قافلہ بغدادمیں آئے ہوے ہیں۔
پھرکیا تھا میرےدل میں بھی مکہ ومدینہ کی دیدار کی خواہش جاگ اٹھی اورہوبھی کیوں نہیں،جہاں جانے کے بعد تڑپتی روح کوسکون،قلب وجگرکوقرار،اورانسانی زندگی کی ابدی معراج حاصل ہوتی ہو،ان کے ہمراہ جانےکاارادہ کیا،اورزادراہ لینےکےلیےپانچ سو دینار لے کر بازارکےطرف نکلا تاکہ حج کے ضروری سامان خرید لاؤں راستےمیں ایک عورت میرے سامنےآئی اوریوں گویا ہوئی
۔”اے شخص اللہ کریم آپ پررحم وکرم فرماےمیں سید زادی ہوں میری بچیوں کےلیےتن ڈھانپنےکاکپڑانہیں ہے،ساتھ ہی چارروزہوگئےکھانانصیب نہیں ہواہے۔ اس کی گفتگو سننے کے بعدمیں نےسارا روپیہ اس کے دامن میں ڈال دیا،اوران سےکہااپنےگھرجاکرساری ضروریات پوری کریں،میں نے رب قدیر کاشکر اداکیا کہ اس نےمجھ کو ایک سیدزادی کی مدد کرنے کی توفیق بخشی اور گھرکی جانب واپس آگیا۔
چوں کہ کئی مرتبہ حج کرچکا تھا۔خداکاکرم دیکھیے کہ پھر اس بار حج پرجانے کاشوق بھی میرے دل سے نکل گیا،حجاج کرام کا مقدس قافلہ حج کرنےچلےگئے،جب حج سےواپس ہوۓتو مبارک بادی پیش کرنے ان حضرات کے پاس پہنچا،جس دوست سے ملتا سلام کرتا اورکہتا کہ رب قدیر تمہاراحج قبول فرماے، دنیاوآخرت میں بہترصلہ اورجزاے خیرعطاکرےتووہ حضرات بھی انھیں کلمات کو دھراتے۔
کئی دوستوں نے جب اسی طرح کہا تومیں حیرت و استعجاب میں ڈوب گیا اورسوچنے لگا کہ آخرماجرکیاہے۔ سب کےسب جھوٹ نہیں بول سکتے،جب رات کوسویا تومیری قسمت نے انگڑائی لی ،حسن وجمال کے پیکر،عمدہ اخلاق وکردار کےخوگر،دونوں جہاں کے سرور نبئ مکرم ﷺ کی زیارت نصیب ہوئی۔
آپ نےفرمایا لوگ جو تمہیں حج کی مبارک بادی پیش کررہےہیں اس پر تعجب نا کرو! تم نے ہماری ایک ضرورت مند بیٹی کی امداد کی تو میں نے اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا کی اس نےتمہارےہم شکل ایک فرشتہ پیدا فرمایادیا جو ہرسال تمہاری طرف سے حج کرتارہےگا۔ اورتمہارےنامہ اعمال میں نیکیوں کا اضافہ ہوتارہےگا۔
اللہ تعالیٰ عزوجل ہم سبھوں کو بھی اہل بیت اطہار رضوان اللہ تعالٰی علیہم اجمعین کی تعظیم توقیر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی محبت میں مرمٹنے کا جذبہ عطا فرماے۔آمین
ازقلم۔ محمد محسن رضا مصباحی
خطیب وامام۔ جامع مسجد پٹکی ،دھنباد، جھارکھنڈ
رابطہ نمبر7860188128
ان مضامین کو بھی پڑھیں
شہادت امام عالی مقام اور تحفظ دین
فکر اسلامی کی تشکیل اور پیغام شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ
کربلا کی دردناک داستاں صحیح تاریخ کی روشنی میں
پیغام کربلا شہادت امام حسین اعلان حق کا استعارہ ہے
فضائل اہل بیت وپنجتن پاک حادثہ کرب وبلا
محرم کی بے جا رسمیں اور ان کا شرعی حکم
ماہ محرم الحرام اور آج کا مسلمان