مولانا آصف جمیل امجدی تنظیم فارغین امجدیہ دو ہزار دس کے علما کو ہوا صدمہ
آج بتاریخ 10/ جنوری 2022 بروز پیر نماز فجر کی ادائیگی کے لیے بیدار ہوا
موبائل آن کرتے ہی “رسالۂ امجدیہ” واٹس ایپ گروپ پر ایک ایسے الم ناک ودرد ناک کرب ناک وافسوس ناک تحریر پر نظر پڑی جس نے ذہن ودماغ میں اضطرابی کیفیت پیدا کرنے کے ساتھ بے حد مضمحل اور خلجانی صورت میں بےحدغمناک کردیا۔
کہ ” حضرت علامہ و مولانا مفتی آل مصطفے مصباحی صاحب (رحمتہ اللہ علیہ) مدرس و مفتی جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی شریف ضلع مؤ اب اس دنیاۓ فانی میں نہ رہے۔
(اناللہ و انا الیہ رٰجعون)
آپ کی علمی لیاقت کا ایک زمانہ معترف ہے جو کہ اظہر من الشمس ہے ۔ خواہ وہ مسند درس و تدریس ہو یا میدان تحقیق۔
رب قدیر وغفیر کی بارگاہ اقدس واکرم میں دستبر دار ہوں کی اللہ رب العالمین بتوسل حضور رحمت اللعالمین صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم، اس ساعت درد والم رنج وغم میں علماے اہل سنت عموما اور فرزندان امجدیہ کو خصوصا صبر جمیل کی دولت بیش بہا سے بہرہ مند فرما تے ہوئے ہمت و حوصلےکی دولت لازوال سے نوازے آمین
اس لمحۂ پر ملال میں راقم اپنی ہم جماعت فارغین علما و تنظیم فارغین امجدیہ 2010ع کی قیادت میں مفتی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے اہل خانہ اعزا و اقربا ساتھ برابر کا شریک غم رہتے ہوئے تعزیت پیش کرتاہے۔
اور دعا گو ہے کہ اللہ تعالی بکرم النبی الامین الاعلی مفتی آل مصطفے صاحب رحمتہ اللہ علیہ کو داخل بہشت فرما تے ہوئے انکی قبر پر رحمت ورضوان وغفران کا نزول فرماے۔
بقول دیگر
ابر رحمت انکی مرقدپر گہر بار ی کرے
حشر تک شان کر یمی ناز بر دار ی کرے
رنجیدگان : آصف جمیل امجدی
و تنظیم فارغین امجدیہ 2010ع
آہ میرا رفیق درس مجھ سے رخصت ہوا