کیا کتب پڑھنے سے علم حاصل ہوتا ہے؟
کیا کتب پڑھنے سے علم حاصل ہوتا ہے
اعلیٰ حضرت نے ارشاد فرمایا: علم ‘ علم والوں سے گفتگو سے بھی حاصل ہوتا ہے۔
اعلیٰ حضرت فتاویٰ رضویہ جلد 23 میں ارشاد فرماتے ہیں۔
” سند کوئی چیز نہیں ، بُہتیرے سند یافتہ محض بے بہرہ ( یعنی علم دین سے خالی ) ہوتے ہیں۔ اور جنہوں نے سند نہ لی اِن کی شاگردی کی لیاقت بھی اُن سند یافتوں میں نہیں ہوتی۔ علم ہونا چاہیے۔”
( فتاویٰ رضویہ جلد 23 ، ص683 )
عالم بننے کے لیے سند کا ہونا ضروری نہیں ۔
عالم کے لیے علم کا ہونا ضروری ہے۔
یہ حقیقت ہے ہمارے کئی ایسے دوست ہیں جو بغیر سند کے سند یافتگان سے بہتر ہیں ۔
فقط سند پر ہی اپنے آپ کو نا چھوڑیں اگر واقعی آپکو عالم بننا ہے تو اس کے لیے کتب کا مطالعہ لازمی ہے۔
“عالم کی تعریف یہ ہے کہ عقائد سے پورے طور پر آگاہ ہو اور مستقل ہو اور اپنی ضروریات کو کتاب سے نکال سکے بغیر کسی مدد کے” ( ملفوظات اعلیحضرت ص58 )
جو دینی مدارس کے طلباء ہیں ان سے بھی التجاء ہے کہ فقط اپنے آپ کو سند تک نہ رکھیں بلکہ کتب کا مطالعہ اپنے اوپر فرض کرلیں ۔
جیسے انسان بغیر آکسیجن کے نہیں رہ سکتا ، اسی طرح عالم بغیر علم کے نہیں رہ سکتا ۔
رب العالمین ہمیں علم نافع عطا فرمائے اور جو علم حاصل کریں اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
ان مضامین کو بھی پڑھیں