Sunday, September 8, 2024
Homeاحکام شریعتزنا کے دنیوی اور اخروی نقصانات

زنا کے دنیوی اور اخروی نقصانات

از قلم۔ محمد احمد حسن سعدی امجدی ، زنا کے دنیوی اور اخروی نقصانات

زنا کے دنیوی اور اخروی نقصانات

اس وقت پوری دنیا نفس پرستی اور شہوت پرستی کے سیلاب سے متاثر ہو رہی ہے ، ہر طرف بے حیائی اور عریانیت معاشرتی نظام کو نقصان پہنچا رہے ہیں ، اخلاقی اقدار دن بدن پامال ہورہے ہیں ، گناہوں کی کثرت ہو رہی ہے اور زنا کاریاں عام ہوتی جارہی ہیں ، جو کہ دنیا کی بدترین گناہوں میں سے ایک برا گناہ ہے اور دنیا کے تمام آسمانی مذاہب میں زنا کو مذموم اور لائق ملامت سمجھا گیا ہے

دور حاضر میں نوجوان بچے جس تیزی کے ساتھ شیطان کے بہکاوے میں آ کر زنا کی طرف آمادہ ہو رہے ہیں، یہ پورے معاشرے کے لیے ایک بڑے فساد کا سبب ہے، کیونکہ یہ ایک ایسا گناہ ہے کہ آخرت میں تو اس کی سزا ہر حال میں ملے گی ، ساتھ ساتھ دنیا میں بھی زنا کے نقصانات ظاہر ہونے لگتے ہیں

اب آئیے دیکھیں کہ قرآن پاک اور حدیث مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم میں زنا کی وجہ سے دنیا اور آخرت میں ہونے والے نقصانات اور اس سے بچنے کے طریقے کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے، زنا ایک کھلی ہوئی بے حیائی ہے ۔ قرآن پاک میں اللہ تبارک وتعالی نے زنا کو ایک کھلی بے حیائی اور گھناؤنا عمل قرار دیا ہے

زنا يقيني طور سے بڑی بے حیائی اور بے راہ روی ہے۔ (سورۃ الإسراء 32)

ایک دوسرے مقام پر اللہ تبارک و تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے. زنا بڑی بے حیائی نا پسندیدہ عمل اور بے راہ روی کی بات ہے۔(سورة نساء 22) زنا کے قریب جانا بھی ممنوع ہے۔

جب کوئی چیز بہت زیادہ خطرناک اور خوف ناک ہوتی ہے تو اس سے نقصان بھی اتنا ہی زیادہ ہونے کا امکان ہوتا ہے اور اس سے دور رہنے کی تنبیہ بھی اسی حساب سے کی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ بھڑکتی آگ کے قریب سے بھی نہیں گزرا جاتا کیوں کہ نہ معلوم کب کون سی چنگاری آگ کے شعلوں سے بلند ہوں اور اس سے انسان کو نقصان پہنچ جائے، اسی طرح زنا بھی ایسی ہی مہلک اور خطرناک چیز ہے کہ اللہ نے اس کے قریب جانے اور اس کے اسباب سے بھی دور رہنے کی تلقین فرمائی ہے

اللہ تبارک و تعالی ارشاد فرماتا ہے ۔ اور زنا کے قریب بھی نہ پھٹکو ۔ (سورۃ اسراء 32)

اس کے علاوہ ایک دوسرے مقام پر اللہ ارشاد فرماتا ہے ۔ بے حیائی کے کاموں کے قریب بھی نہ پھٹکو چاہے وہ بے حیائی کھلی ہو یا چھپی۔(سورۃ انعام 15)

الحمدللہ ، اسلام دنیا کا واحد ایسا مذہب ہے کہ اس نے زنا کی حرمت کے کے ساتھ ساتھ جو چیزیں زنا کی طرف ابھارنے والی ہیں، اسلام نے ان کے قریب جانے سے بھی منع فرمادیا، چنانچہ مذکورہ آیت کی رو سے نامحرم کو دیکھنا، باتیں کرنا یا سننا یا اس کی جانب چل کر جانا ، ملاقات کرنا، چھونا یا بوس و کنار کرنا یہ سب حرام اور ناجائز ہیں کیوں کہ یہ سب زنا کے اسباب ہیں

لہذا ان سے بچنا نہایت ہی ضروری ہے ، احادیثِ مبارکہ میں ان سب کو بھی زنا ہی قرار دیا گیا ہے۔ شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ زنا ہے۔ حضرت ہیثم بن مالک طائی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ اللہ تعالی کی ذات کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانے کے بعد کوئی گناہ زنا سے بڑا نہیں کہ کوئی شخص اپنے نطفے کو اس رحم میں رکھے جو اس کے لیے حلال نہیں۔ (تفسیر ابن کثیر 5-72)

دنیا اور آخرت میں زنا کے 6 بڑے نقصانات

حضرت حذیفہ بن یمان سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ! اے مسلمانو زنا سے بچو اس لیے کہ اس میں چھ نقصانات ہیں، 3 دنیا میں اور 3
آخرت میں۔

دنیا کے تین نقصانات یہ ہیں۔ 1-زنا کرنے والے کے چہرے کی رونق ختم ہو جانا ۔ 2-مسلسل غربت۔ 3-عمر کا کم ہو جانا-

آخرت میں پیش آنے والی تین چیزیں یہ ہیں۔ 1-اللہ کی ناراضگی۔ 2-برا حساب و کتاب۔3-دوزخ کی آگ میں ہمیشہ رہنا ۔ (شعب الایمان 5091)

زنا سے چہرے بے رونق اور بے نور ہو جاتے ہیں۔ مذکورہ بالا حدیث کی روشنی میں پتہ چلا کہ زنا کرنے والوں کو دنیا میں سخت ذلت و رسوائی سے دوچار ہونا پڑتا ہے، جن میں پہلی سزا یہ کہ زنا کرنے والے کے چہروں کی رونق ختم ہو جاتی ہے اور ان کے چہروں سے ہمیشہ ذلت و خواری کا علامت ظاہر ہوتی ہے۔

ایک دوسرے مقام پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا! تم لوگ ضرور اپنی نگاہوں کی حفاظت کرو اور اپنے چہرے کو سیدھا رکھو، ورنہ تمہارے چہروں کو بے نور کر دیا جائے گا ۔ زنا سے فقر و فاقہ اور مسکنت پیدا ہوتی ہے ۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا ! جب حکمران ظلم کریں تو آسمان سوکھ جاتا ہے، جب زکوۃ روک لی جائے تو مویشی ہلاک ہوجاتے ہیں، جب زناکاری پھیل جائے تو فقر وفاقی اور مسکنت عام ہو جاتی ہے، اور جب ذمہ توڑے جانے لگیں تو کافروں کو غلبہ دیا جاتا ہے۔ (مسند البزار 5383)

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ حضور ﷺ کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں کہ زنا فقر کے پیدا ہونے کا سبب ہے۔ (شعب الایمان 5034) اس حدیث کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ دنیا میں زنا کرتے ہیں تو اللہ تبارک وتعالی ان کی روزی کو روک لیتا ہے اور فقر و فاقہ میں مبتلا فرما دیتا ہے

لہذا ہمارے جو مسلمان بھائی بھی اس گناہ میں مبتلا ہیں ،انھیں چاہیے کہ وہ اپنے اس گناہ سے توبہ کریں ۔زنا سے وبائی امراض پھیل جاتے ہیں۔ حضرت کعب رضی اللہ عنہ سے موقوفا مروی ہے !جب تم دیکھو کہ بارش کا قحط پڑ گیا ہے تو سمجھ لو لوگوں کی جانب سے زکات روک لی گئی اور جب تم دیکھو کہ تلواریں برہنہ ہو گئیں تو سمجھ لو کہ اللہ کا حکم ضائع کر دیا گیا جس کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے سے خود ہی انتقام لینے لگے ہیں، اور جب تم دیکھو کہ وبائی امراض ظاہر ہونے لگے ہیں تو جان لو کہ زنا کاری عام ہو گئی ہے۔ (شعب الایمان 3041)۔

معزز قارئین! بلا شبہہ اللہ کے نبی ﷺ نے صراحت کے ساتھ ارشاد فرما دیا ہے کہ وبائی مرض زنا کی زیادتی سے ہے، لہذا اس میں کوئی شک نہیں فی الوقت پوری دنیا جس کورونا سے دوچار ہو رہی ہے اس کی سب سے بڑی وجہ پوری دنیا میں زنا کا عام ہونا ہے، دور حاضر میں ہر شہر اور ہر قصبے میں زنا کی کثرت پائی جا رہی ہے، حتى کہ کل تک جو تعلیم کے مرکز تھے ، اختلاط مرد و زن کی وجہ سے وہاں بھی زناکاری عام ہوتی جا رہی ہے لہذا اگر وبائی امراض سے بچنا ہو تو زنا پر کنٹرول کرنا ہوگا۔

اور ایک دوسری حدیث پاک میں ہے کہ جس قوم میں فحاشی اس قدر ظاہر ہوجائے کہ لوگ کھلم کھلا بے حیائی کے کام کرنے لگیں تو اس میں طاعون پھیل جاتا ہے۔ زنا کی وجہ سے دعائیں قبول نہیں ہوتی۔

ایک روایت میں ہے حضرت عثمان بن ابی عاص ثقفی حضور ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آسمان کے دروازے نصف شب میں کھول دیے جاتے ہیں اور ایک پکارنے والا ندا لگاتا ہے ، کوئی مانگنے والا ہے کہ اس کی دعا قبول کی جائے! کوئی سوال کرنے والا ہے کہ اس کو عطا کیا جائے ! کوئی مصیبت میں مبتلا ہے کہ اس کی تکلیف دور کی جائے !پس جو مسلمان اس وقت دعا کرتا ہے اس کی دعا قبول ہو جاتی ہے سوائے زنا کی کوشش کرنے والے کے اور جبرا ٹیکس وصول کرنے والے کے۔

حدیث پاک کی روشنی میں زنا کے دنیوی نقصانات میں سے چند کو بیان کر دیا گیا اس کے علاوہ بھی بے شمار احادیث ہیں ، جن کو اگر صحیح طریقے سے پڑھ لیا جائے یا سن لیا جائے تو انسان زنا کے بارے میں سوچنے سے بھی پرہیز کرے گا۔ زنا کے اخروی نقصانات۔ بلاشبہ زنا کے اخروی نقصانات دنیوی نقصانات سے بہت زیادہ ہیں کیونکہ دنیا کی زندگی تو محدود ہے کہ انسان کو 70 یا 80 سال ہی دنیا میں رہنا ہے ، حالاں کہ آخرت کا عذاب تو نہایت ہی طویل ہوگا،حدیثوں میں آتا ہے کہ اس کا ایک دن پچاس ہزار سال کے برابر ہوگا ، تو ذرا اندازہ لگائیں کہ آخرت کے عذاب کو برداشت کرنا کس قدر مشکل ہوگا

زنا کرنے والوں کے لیے سخت ترین سزائیں

حضرت ابو سعید خدری حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں کہ جس رات مجھے معراج پر لے جایا گیا تو میرا گزر اللہ کی مخلوق میں سے بکثرت ایسی عورتوں پر ہوا جو اپنے پستانوں سے لٹکی ہوئی تھیں، اور ان میں بعض الٹے منھ اپنے پاؤں سے لٹکی ہوئی تھیں، اور ان کی سخت چیخ و پکار نکل رہی تھی،میں نے کہا،اۓ جبریل،یہ کون لوگ ہیں؟ حضرت جبریل نے جواب دیا ، یہ وہ عورتیں ہیں جو زنا کرتی تھیں، اپنی اولاد کو قتل کرتی تھی اور اپنے شوہروں کے لیے دوسرے لوگوں سے وارث بنایا کرتی تھیں۔ (مساوی الاخلاق للخرائطی۔454).

جہنم میں زنا کرنے والوں کی سخت بدبو ہوگی۔

حضرت بریدہ سے موقوفا اور مرفوعا دونوں طرح سے مروی ہے کہ بے شک ساتوں آسمانوں و زمین اور پہاڑ سب بوڑھے زنا کرنے والے پر لعنت کرتے ہیں اور بے شک نہ کرنے والوں کی شرم گاہیں اپنی بدبو سے سارے جہنمیوں کو تکلیف ہو جائیں گے ۔ (مسند البزار 310,10)

زنا کرنے والوں کے چہرے پر آگ بھڑکے گی۔

حضرت عبداللہ بن بسر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں کہ بے شک زنا کرنے والے مرد و عورت کے چہرے آگ سے بھڑ کیں گے۔ (الترغیب 3609)

اس کے علاوہ ایک حدیث پاک ہے جس میں جو حضرت ابو قتادہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں کہ جو شخص زنا کرنے کے لیے کسی ایسی عورت کے بستر پر بیٹھا جس کا شوہر نہ ہو اس پر قیامت کے دن ایک ازدھا مقرر کیا جائے گا ۔(طبرانی 3278)

زنا شیطان کا پسندیدہ عمل ہے۔

ایک روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابلیس کی گمراہ کن کاریوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا ، بے شک ابلیس اپنے لشکر کو زمین میں پھیلا دیتا ہے اور ان سے کہتا ہے کہ تم میں سے جو کسی مسلمان کو گمراہ کرے گا، میں اس کے سر پر تاج رکھوں گا پس ان میں جو سب سے زیادہ فتنہ پرور ہوتا ہے وہ ابلیس کے نزدیک سب سے زیادہ درجہ کے اعتبار سے قرب حاصل کرتا ہے، اس کے بعد مختلف شیاطین آکر اپنے کارنامے ذکر کرتے ہیں اور وہ ان کو زیادہ اہمیت نہیں دیتا، یہاں تک کہ ایک شیطان آکر یہ کہتا ہے کہ میں مسلسل ایک آدمی کے ساتھ لگا رہا یہاں تک کہ وہ زنا کر بیٹھا،یہ سن کر شیطان کہتا ہے کہ تونے بہترین کام کیا ، پس اس کو اپنے قریب کرتا ہے اور اپنا تاج اس کے سر پر رکھتا ہے۔ (الزواجر عن اقتراف الكبائر225,2)

پیارے اسلامی بھائیوں! زنا کے نقصانات میں سے چند کو آپ کے سامنے پیش کیا،بلا شبہہ زنا کا عذاب بہت سخت ہے،اور جیسا کہ ابھی گزرا کہ یہ شیطان کی ایک چال ہے ، جسے مسلمان سمجھ نہیں پاتے اور زنا جیسے بڑے گناہ میں مبتلا ہو جاتے ہیں،اس کے علاوہ بھی زنا کے دنیوی اور اخروی نقصانات ہیں جنہیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا ہے

لہذا ہم میں جو لوگ اس گناہ میں مبتلا ہیں، انھیں چاہیے کہ جلد از جلد اس سے توبہ کریں اور دنیوی اور اخروی نقصان سے اپنے آپ کو بچائیں۔پیارے اسلامی بھائیوں! اس کے علاوہ زنا کا ایک بڑا نقصان یہ بھی ہے کہ زنا کرنے والے پر زنا قرض ہو تا ہے یعنی اگر کوئی شخص دنیا میں ایسا کرتا ہے تو اس کا بدلہ اس کے اہل خانہ کو چکانا پڑتا ہے

حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص حضورﷺ کی بارگاہ میں آۓ اور عرض گزار ہوۓ، یا رسول اللہ مجھے زنا کی اجازت دے دیجیے ، تو آقا علیہ السلام نے فرمایا کیا تم اس بات کو پسند کرو گے کہ کوئی تمہاری ماں بہن یا بیٹی کے ساتھ زنا کرے ، اس نے جواب دیا ،یا رسول اللہ میں ہرگز نہیں چاہوں گا کہ کوئی میرے اہل خانہ کے ساتھ ایسا کرے تو حضور علیہ السلام نے اپنا دست مبارک ان کے جسم پر رکھا اور ان کے لیے اللہ کی بارگاہ میں دعا فرمائی (مسند احمد 9,2259)

اس کے علاوہ ایک موقع پر اللہ کے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ پاک دامن رہو تمہاری عورتیں بھی پاک دامن رہیں گی (المعجم الکبیر للطبرانی 173,11)

مذکورہ بالا احادیث سے معلوم ہوا کہ چند منٹوں کی لذت کے لیے شیطان کے بہکاوے میں آکر ہم یہ گناہ کر بیٹھتے ہیں لیکن اس کا بدلہ ہمارے اہل خانہ کو چکانا پڑتا ہے،لہذا کم از کم اپنے بارے نہیں تو اپنے اہل خانہ کے بارے سوچیں اور اس گناہ عظیم سے ہمیشہ ہمیش کیے توبہ کریں۔اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا ہے کہ مولی تمام مسلمانوں کو اس بڑے گناہ سے محفوظ فرمائے اور ہمیں توبہ کی توفیق عطا فرمائے۔

از قلم۔ محمد احمد حسن سعدی امجدی

البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ علی گڑھ۔

8840061391

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن