از قلم :محمد رضوان احمد مصباحی ، عوام میں رائج ایک مشہور غلط فہمی کا ازالہ
عوام میں رائج ایک مشہور غلط فہمی کا ازالہ
عوام کے درمیان بہت ہی مشہور ہے کہ غسل یعنی نہانے کے بعد نماز کے لیے دوبارہ وضو بنانا ضروری ہے بلکہ بعض حضرات تو اسے فرض و واجب سمجھتے ہیں کہ غسل کرنے کے بعد اگر کسی نے اسی وضو سے نماز پڑھ لی تو اس کی نماز نہیں ہوئ ۔ حالاں کہ یہ سراسر غلط ہے ۔
صحیح یہ ہے :کہ آدمی جب صحیح طور سے وضو بنا کر غسل کرے اور فرائض غسل مکمل ادا ہو جائے تو پھر اسے دوبارہ وضو بنانے کی ضرورت نہیں بلکہ یہی وضو کافی ہے اب جتنی چاہے اسی وضو سے نمازیں پڑھے اور تلاوت کرے۔ جب تک حدث لاحق نہ وضو کرنے کی چنداں ضرورت نہیں ۔
حدیث پاک میں ہے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں :_ کانَ رَسُوْلُ اللّٰہ ِ صلی اللہ علیہ و سلم لا یتوضأُ بعدَ الغسلِ۔ ترجمہ : رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم غسل کرنے کے بعد پھر سے وضو نہیں فرماتے تھے ۔( مشکوٰۃ شریف، ص:٤٨)
اور مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں ہے : کان النبی صلی اللہ علیہ و سلم لا یتوضأ بعد الغسل ای : اکتفاء بوضوئہ الاول فی الغسل و ھو سنۃ ۔ ترجمہ : حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم غسل کرنے کے بعد دوبارہ وضو نہیں فرماتے بلکہ وہی غسل کا پہلا وضو ہی کافی ہوتا اور یہی سنت بھی ہے ۔( مرقاۃ شرح مشکوۃ ، جلد دوم، کتاب الطھارۃ، باب الغسل، ص :١٣٧)
صدر الشریعہ علامہ امجد علی اعظمی رحمۃاللہ علیہ سے ایسا ایک سوال ہوا کہ : بکر نے غسل کیا اور اس میں کلی کرنا بھول گیا اور اسی وضو سے اس نے پانچوں نمازوں کو ادا کیا اور بعد نماز عشاء اسے یاد آیا ۔لہذا اس صورت میں بکر کی نماز ہوئ یا نہیں؟؟
تو صدر الشریعہ علیہ الرحمہ نے جواب کے اخیر میں خلاصہ کے طور پر ارشاد فرمایا :”
بہر حال اگر غسل کے بعد کلی ہو گئ تو نمازیں اس کی ادا ہو گئیں پھر سے جدید غسل کی ضرورت نہیں نہ کلی میں قصداً ازالہ جنابت کی ضرورت کہ غسل و وضو میں نیت شرط نہیں بلکہ اگر بڑے بڑے گھونٹ سے پانی پی لیا کہ منھ کے تمام حصوں پر پانی گزر گیا جب بھی جنابت دور ہوگئی۔”
(فتاویٰ امجدیہ جلد اول، ص:١١)
مذکورہ بالا عبارتوں سے واضح طور پر معلوم ہو گیا غسل کرنے کے بعد دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں ۔ اگر یہی وضو کافی نہ ہوتا تو صدر الشریعہ علیہ الرحمہ یہ نہیں فرماتے کہ کلی کر لینے سے نمازیں ادا ہو جائیں گی بلکہ دوبارہ از سر نو وضو یا غسل کرنے کا حکم فرماتے ۔
اور حدیث پاک میں تو بالکل واضح فرما دیا کہ حضور صل اللہ علیہ و سلم غسل بعد دوبارہ وضو نہیں فرماتے ۔ہاں!!! اگر غسل کرنے کے بعد کوئی حدث لاحق ہوگیا تو پھر بایں صورت از سر نو وضو کرنا لازم و ضروری ہے کہ بغیر وضو کئے کوئی نماز ادا نہ ہوگی ۔ واللہ تعالیٰ اعلم
از قلم : محمد رضوان احمد مصباحی
مقیم حال : راج گڑھ، جھاپا، نیپال
رکن البرکات ویلفیئر ٹرسٹ سیمانچل
٢٩ جنوری ٢٠٢٢