از: محمد رضوان عالم مرکزی غفر لہ القوی کشن گنجوی روزے داروں کا استقبال اللہ کے مقدس فرشتے کرتے ہیں
روزہ ایک ایسی عبادت مطہرہ ہے جو اپنے اندر خیر کثیر سمیٹے ہوا ہے اور اس کی شہادت احادیث مصطفویہ دے رہی ہیں کیوں کہ روزہ ہی کی برکت سے جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں ،ابواب جہنم بن کر دیے جاتے ہیں
اور شیاطین قید خانے میں ڈال دئیے جاتے ہیں اور روزہ اپنے ایام معدودات میں رحمت ، مغفرت اور جہنم سے چھٹکارا کا پروانہ لے کر آتا ہے اور روزہ ایسی عبادت ہے کہ اس کے عامل کے لئے اللہ تعالی کی تمام بہشتیں مشتاق رہتی ہیں۔
روزہ رب قدیر کی ایک بہت بڑی نعمت ہے۔
روزہ جنت میں جانے کا ایک بہت بڑا واسطہ ہے۔
روزہ رضائے الہی کا سبب ہے۔
روزہ قرب خداوندی کا ذریعہ ہے۔
روزہ شہوتوں کو ختم کر دیتا ہے۔
روزہ منہیات سے دور رکھتا ہے اور معروفات کے قریب کرتا ہے۔
روزہ حدیث “صوموا تصحوا “کے پیش نظر اکسیر علاج ہے۔
روزہ بندے کو خالق سے ملا دیتا ہے۔
گویا روزہ ہم گناہ گاروں کے لیے سرچشمہ رحمت ہے۔
اب میں وہ حدیث بیان کر دوں کہ جس میں اللہ کےمقدس فرشتے روزے داروں کا استقبال کرتے ہیں:
امام المفسرین زبدۃ العارفین شیخ التفسیر حضرت علامہ شیخ اسماعیل حقی بروسوی علیہ رحمۃ الباری متوفی ۱۱۳۷ھ اپنی مایہ ناز تفسیر ” روح البیان فی تفسیر القرآن” میں وہ حدیث یوں نقل فرماتے ہیں:
“اذا كان يوم القيامة و بعث من في القبور اوحى الله الى رضوان اني اخرجت الصائمين من قبورهم جائعين عاطشين فاستقبِلْهم بشهواتهم من الجنان فيصيح ويقول ايها الغلمان والولدان عليكم باطباق من نور فيجتمع اكثر من عدد الرمل وقطرات الامطار وكواكب السماء و اوراق الاشجار بالفاكهة الكثيرة والاشربة اللذيذة والاطعمةالشهيةفيطعم من لقي منهم ويقول كلوا واشربوا هنيئا بما اسلفتم في الايام الخالية”
(جلد اول صفحہ ۲۹۴)
جب قیامت میں اللہ تبارک و تعالی اہل قبور کو قبروں سے اٹھنے کا حکم دے گا تو اللہ تعالی ملائکہ سے فرمائے گا کہ اے رضوان !
آگے چل کر میرے روزے داروں سے ملو کیوں کہ وہ میری خاطر بھوکے پیاسے رہے اب تم بہشت کی خواہشات کی تمام اشیاء لے کر ان کے پاس پہنچ جاؤ، اس کے بعد وہ رضوان زور سے پکار کر کہے گا اے جنت کے غلمان و ولدان ! نور کے بڑے بڑے تھال لاؤ
اس میں دریا کی ریت کے ذرات، بارش کے قطرات ،آسمان کے ستاروں اور درختوں کے پتوں کے برابر میوہ جات اور کھانے پینے کی لذیذ اشیاء جمع کر کے روزے داروں کے سامنے رکھ دی جائیں گی اور ان سے کہا جائے گا جتنا مرضی ہو کھاؤ پیو
یہ ان روزوں کی جزا ہے جو تم نے دنیا میں رکھے تھے۔
یہ ہے روزہ داروں کا مقام
یہ ہے روزہ داروں کی فضیلت
اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ ہم سب کو روزہ رکھنے کی توفیق بخشے اور برکاتِ صیام سے مستفیض فرمائے۔
آمین بجاہ سید المرسلین عليه التحية و التسليم
از: محمد رضوان عالم مرکزی غفر لہ القوی کشن گنجوی