Wednesday, March 27, 2024
Homeاحکام شریعتروزہ کن کن چیزوں سے ٹوٹتا ہے

روزہ کن کن چیزوں سے ٹوٹتا ہے

روزہ کن کن چیزوں سے ٹوٹتا ہے از محمــــــــد نورجمال رضــوی دیناج پوری

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتےہیں علماے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کن کن چیزوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟ تفصیلی مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں

المستفتی : محمد حسیب الرحمن وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ

الجواب بعون الملک الوہاب

(۱) کھانے پینے جماع کرنے سے روزہ جاتارہتا ہے جب کہ روزہ دار ہونا یاد ہو (عامہ کتب)

مسئلہ ۲: حقہ سگار سگریٹ چرٹ پینے سے روزہ جاتا رہتا ہے۔ اگر چہ اپنے خیال میـں حلق تک دھواں نہ پہنچاتا ہو بلکہ پان یا صرف تمبا کو کھانے سے بھی روزہ جاتا رہےگا اگر چہ پیک تھوک دی ہو کہ اس کے باریک اجزا ضرور حلق میں پہنچتے ہیں

مسئلہ ۳: شکر وغیرہ ایسی چیزیں جو مونھ میـں رکھنے سے گھل جاتی ہیں مونھ میـں رکھی اور تھوک نگل گیا روزہ جاتا رہا یُونہی دانتوں کے درمیان کوئی چیز چنے کے برابر یا زیادہ تھی اسے کھا گیا یا کم ہی تھی مگر منھ سے نکال کر پھر کھالی یا دانتوں سے خون نکل کر حلق سے نیچے اترا اور خون تھوک سے زیادہ یا برابر تھا یا کم تھا مگر اس کا مزہ حلق میـں محسوس ہوا تو ان سب صورتوں میـں روزہ جاتا رہا اور اگر کم تھا اور مزہ بھی محسوس نہ ہوا تو نہیں. ( در مختار)

مسئلہ ۴: روزہ میـں دانت اکھڑوایا اور خون نکل کر حلق سے نیچے اترا, اگر چہ سوتے میں ایسا ہوا تو اس روزہ کی قضا واجب ہے، (ردالمحتار)

مسئلہ ۵: کوئی چیز ،پاخانہ کے مقام میں رکھی اگر اس ک دوسرا سرا باہر رہا تو نہیں ٹوٹا ورنہ جاتا رہا لیکن اگر وہ تر ہےاور اس کی رطوبت اندر پہنچی تو مطلقا جاتارہا یہی حکم شرم گاہ زن کا ہے , شرم گاہ سے مراد اس باب میں فرج داخل ہے یُونہی اگر ڈورے میـں بوٹی باندھ کر نگل لی اگر ڈورے کا دوسرا کنارہ باہر رہا اور جلد نکال لی کہ گلنے نہ پائی تو نہیں گیا اور اگر ڈورے کا دوسرا کنارہ بھی اندر چلا گیا یا بوٹی کا کچھ حصہ اندر رہ گیا تو روزہ جاتا رہا- ( در مختارعالمگیری)

مسئلہ ۶: عورت نے پیشاب کے مقام میں روئی کا کپڑا رکھا اور بالکل باہر نہ رہا روزہ جاتا رہا اور خشک انگلی پاخانہ کے مقام میــں رکھی یا عورت نے شرم گاہ میـں تو روزہ نہ گیا اور بھیگی تھی یا اس پر کُچھ لگا تھاتو جارہا، بشرطیکہ پاخانہ کے مقام اس جگہ رکھی ہو جہاں عمل دیتے وقت حقنہ کا سراسر رکھتے ہیں ۔ (عالمگیری در مختار ردالمختار)

مسئلہ ۷: مبالغہ کے ساتھ استنجا کیا، یہاں تک کہ حقنہ رکھنے کی جگہ تک پانی پہنچ گیا، روزہ جاتا رہا اوراتنا مبالغہ چاہیے بھی نہیں کہ اس سے سخت بیماری کا اندیشہ ہے۔ (درمختار)

مسئلہ ۸: مرد نے پیشاب کے سوراخ میں پانی یا تیل ڈالا تو روزہ نہ گیا، اگرچہ مثانہ تک پہنچ گیا ہو اور عورت نے شرمگاہ میں ٹپکایا تو جاتا رہا۔ (عالمگیری)

مسئلہ ۹: دماغ یا شکم کی جھلّی تک زخم ہے، اس میں دوا ڈالی اگر دماغ یا شکم تک پہنچ گئی روزہ جاتا رہا، خواہ وہ دوا تر ہویا خشک اور اگر معلوم نہ ہو کہ دماغ یا شکم تک پہنچی یا نہیں اور وہ دوا تر تھی، جب بھی جاتا رہا اور خشک تھی تو نہیں ۔ (عالمگیری)

مسئلہ ۱۰: حقنہ لیا یا نتھنوں سے دوا چڑھائی یا کان میں تیل ڈالا یا تیل چلا گیا، روزہ جاتا رہا اورپانی کان میں چلا گیا یا ڈالا تو نہیں ۔ (عالمگیری)

مسئلہ ۱۱: کلی کر رہا تھا بلا قصد پانی حلق سے اُتر گیا یا ناک میں پانی چڑھایا اور دماغ کو چڑھ گیا روزہ جاتا رہا، مگر جبکہ روزہ ہونا بھول گیا ہو تو نہ ٹوٹے گا اگرچہ قصداً ہو۔ یوہیں کسی نے روزہ دار کی طرف کوئی چیز پھینکی، وہ اُس کے حلق میں چلی گئی روزہ جاتا رہا۔ (عالمگیری)

مسئلہ ۱۲: سوتے میں پانی پی لیا یا کچھ کھا لیا یا مونھ کھولا تھا اور پانی کا قطرہ یا اولا حلق میں جا رہا روزہ جاتا رہا۔ (جوہرہ، عالمگیری)

مسئلہ ۱۳:دوسرے کا تھوک نگل گیا یا اپنا ہی تھوک ہاتھ پر لے کر نگل گیا روزہ جاتا رہا۔ (عالمگیری)

مسئلہ ۱۴: مونھ میں رنگین ڈورا رکھا جس سے تھوک رنگین ہوگیا پھر تھوک نگل لیا روزہ جاتا رہا۔ (عالمگیری)

مسئلہ ۱۵: ڈورا بٹا اسے تر کرنے کے لیے مونھ پر گزارا پھر دوبارہ، سہ بارہ۔ یوہیں کیا روزہ نہ جائے گا مگر جب کہ ڈورے سے کـچھ رطوبت جدا ہوکر مونھ میـں رہی اور تھوک نگل لیا تو روزہ جاتا رہا” جوہرہ “مسئلہ ۱۶: آنسو مونھ میـں چلا گیا اور نگل لیا اگر قطرہ ہے تو روزہ نہ گیا اور زیادہ تھاکہ اس کی نمکینی پورے مونھ میـں محسوس ہوئی تو جاتا رہا, پسینہ کا بھی یہی حکم ہے (عالمگیری)

مسئلہ ۱۷: پاخانہ کا مقام باہر نکل پڑا تو حکم ہےکہ کپڑے سے خوب پونچھ کر اٹھے کہ تری بالکل باقی نہ رہے اور اگر کچھ پانی اس پر باقی تھا اور کھڑے ہوگیا کہ پانی اندر کو چلا گیا تو روزہ فاسد ہوگیا اسی وجہ سے فقہاے کرام فرماتےہیں کہ روزہ دار استنجا کرنے میں سانس نہ لے. (عالمگیری.)

مسئلہ ۱۸: عورت کا بوسہ لیا یا چھوا یا مباشرت کی یا گلے لگایا اور انزال ہوگیا تو روزہ جاتا رہا اور عورت نے مرد کو چھوا اور مرد کو انزال ہوگیا تو روزہ نہ گیا, عورت کو کپڑے کے اوپر سے چھوا اور کپڑا اتنا دبیز ہے کہ بدن کی گرمی محسوس نہیں ہَوتی تو فاسد نہ ہوا اگر چہ انزال ہوگیا. (عالمگیری)

مسئلہ۱۹: قصداً بھر مونھ قے کی اور روزہ دار ہونا یادہے تو مطلقا روزہ جاتا رہا اور اس سے کم کی تو نہیں اور بلا اختیار قے ہوگئی تو بھر مونھ ہے یا نہیں اور بہر تقدیر وہ لوٹ کر حلق میـں چلی گئی یا اس نے خود لوٹائی یا نہ لوٹی نہ لوٹائی تو اگر بھرمونھ نہ ہوتو روزہ نہ گیا,اگر چہ لوٹ گئی یا اس نے خود لوٹائی اور بھر مونھ ہے اور اس نے لوٹائی اگر چہ اس میـں صرف چنے برابر حلق سے اتری تو روزہ جاتا رہا ورنہ نہیں. (در مختار وغیره, )

مسئلہ ۲۰: قے کے یہ احکام اس وقت ہیـں کہ قے میـں کھانا آئے یا صفرا یا خون اور بلغ آیا تو مطلقا روزہ نہ ٹوٹا (عالمگیری)

مسئلہ۲۱: رمضان میں بلا عذر جو شخص علانیہ قصدا کھائے تو حکم ہے کہ اسے قتل کیا جائے

(ردالمختار)(بہارشریف جلد ایک ۱ / حصہ پنجم ۵ / ص ۹۸۶ تا ۹۸۸, روزہ توڑنے والی چیزوں کا بیان( مکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ: اسیر حضور تاج الشریعہ محمد نورجمال رضوی

دیناج پوری خادم گورےغریبہ مسجد اجمیر شریف

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن