سوال: کیا کرایہ پر چلنے والی بسوں اور ٹرکوں کی قیمت پر زکوة واجب ہے ؟
سائل : عبد اللہ اشرفی ناسک۔
الجواب بعون الملک والوھاب
زکوة صرف تین چیزوں پر واجب ہوتی ہے
(١) ثمن یعنی سونا ، چاندی ، نوٹ ،پیسہ
(٢) مال تجارت
(٣) چرائی کے جانور ،، اس کے علاوہ باقی کسی چیز پر زکوة نہیں
(فتاوی رضویہ ، جلد چہارم، ص: ۴٢٨)
اور کرائے پر چلنے والی بسوں اور ٹرکوں کی قیمت ان مذکورہ تین چیزوں میں سے نہیں ۔
لہذا ان گاڑیوں کی قیمت پر زکوة واجب نہیں ہوگی ۔ ہاں ان گاڑیوں کے ذریعہ ہونے والی آمدنی اگر نصاب برابر ہے اور اس پر سال بھی گزر چکا ہے تو اس کی آمدنی پر ضرور زکوة واجب ہے۔
اسی طرح جو گاڑیاں بیچنے کی نیت سے خریدی جاتی ہیں ان کی قیمت پر بھی زکوة واجب ہوگی اس لیے ایسی صورت میں یہ گاڑیاں مال تجارت کے زمرے آجائیں گی۔
(فتاوی فقیہ ملت ، جلد اول ، ص: ٣٠٦)
فقط : واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ : العبد الفقیر الی ربہ القدیر محمد ساحل پرویز اشرفی جامعی غفرلہ القوی