Sunday, October 6, 2024
Homeعظمت مصطفیٰعید میلاد منانا قسمت میں لکھا ہے

عید میلاد منانا قسمت میں لکھا ہے

عید میلاد منانا قسمت میں لکھا ہے

✍️شاداب امجدی برکاتی جامعہ احسن البرکات مارہرہ شریف

کسی دیوانے سے سوال ہوا کہ عید میلادالنبی منانا کہاں لکھا ہے؟ اس نے کہا؛ عاشق رسول کی قسمت میں ۔یہ جواب ایک جملے کا تو ہے مگر ہے بہت ہی معنی خیز ۔

اول نظر میں میں پڑھ کر گزر گیا مگر جب دوسری طرف منکرین میلاد کے متضاد کارناموں پہ نظر پڑی تو دیوانے کے اس جواب کی گہرائی تہہ بہ تہہ کھلتی چلی گئی ۔

آپ بھی غور کریں؛ 🔹علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم وہابی، دیوبندی اور ہر منکر میلاد طالب علم بلکہ فارغین بھی بڑی دھوم دھام سے اکتوبر کی غالباََ سترہویں تاریخ کو سر سید کا یوم ولادت بطور سر سید ڈے مناتے ہیں، یونیورسٹی میں جشن کا ماحول ہوتا ہے، عمارتیں برقی لائٹوں سے سجائی جاتی ہیں، راستوں کو دلھن کی طرح سنوارا جاتا ہے، محفل منعقد ہوتی ہے، بیانات ہوتے ہیں، پیدا ہونے والے کے قصیدے پڑھے جاتے ہیں اور بھی بہت کچھ شرعی و غیر شرعی ہوتا ہے ۔

اس وقت بدعت دور کھڑے اداس ہوکر وہابی مولویوں کو تکتی رہ جاتی ہے اور زبان حال سے کہتی ہے کہ بڑے کیمینے ہو تم لوگ! محسن کائنات ﷺ کی ولادت کا موسم آتا ہے تو میرا استعمال کرکے عاشقوں کو پریشان کرتے ہو اور آج بد قسمتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک نیچری پھٹیچری کے میلاد کی خوشی میں رقص و سرود میں مشغول ہو۔ سر سید احمد خان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا بانی ہونے کے ساتھ ہی نیچری فرقے کا بھی بانی تھا – اس کی پیدائش کا جشن اتنی دھوم دھام سے منانے والے جب رحمت عالم ﷺ کی ولادت کے جشن کے لیے دلیلیں مانگنے لگیں تو اس سے بہتر جواب کیا ہوسکتا ہے کہ میلاد منانا قسمت میں لکھا ہے۔

 

🔹یوم آزادی کے موقع پر دیوبندی مولویوں اور ان کے مدارس کا نظارہ قابل دید ہوتا ہے، ادھر چند سالوں سے حکومت کے تیور سخت ہوئے ہیں مگر ہم تو (گھوسی میں ) بچپن سے دیکھتے آئے ہیں کہ پندرہ اگست کو طلبہ اور گمراہ کرنے والے مولوی سب ہاتھوں میں جھنڈا لے کر جلوس آزادی نکالتے تھے ۔

اور اب میڈیا، سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا کی وساطت سے ان کے سیکڑوں جگہ کے جلوس اور علم برداری کا نمونہ دیکھا جاسکتا ہے ۔ڈاکٹر اقبال نے سچ کہا :ان تازہ خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہےجو پیرہن اس کا ہے، وہ مذہب کا کفن ہےبازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہےاسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے جھنڈا لہراتے ہوئے اور پوری شان و شوکت کے ساتھ جلوس آزادی کا اہتمام کرنے والے اگر میلاد کے جھنڈے اور جلوس کے بارے میں پوچھیں کہ یہ کہاں لکھا ہے؟ تو یہی جواب سب سے بہتر ہے کہ یہ عاشقان رسول کی قسمت میں لکھا ہے ۔

🔹امام حرم ان کے مہمان بنیں تو ہزاروں کے مجمع میں مرحبا مرحبا کے استقبالیہ کلام پڑھ کر ان کے آنے کی خوشیاں منائیں اور ہم اپنے آقا ﷺ کی آمد کی خوشی میں مرحبا یا مصطفی، مرحبا یا مصطفی کے نعرے لگائیں تو پوچھتے ہیں کہ جب صحابہ اور تابعین نے نہیں کیا تو تم کیوں کرتے ہو؟ کہاں لکھا ہے؟ تو میاں! یہ عاشقوں کی قسمت میں لکھا ہے ۔ اور ہم عشق کے بندے ہیں کیوں بات بڑھائی ہے ۔

🔹اپنے بیوی، بچوں کا برتھ ڈے، گاندھی اور امبیڈکر جیسے مشرکین کی جینتی (یوم پیدائش) ، سر سید جیسے مجسمہ ضلالت کے لیے سر سید ڈے اور خود اپنا برتھ ڈے سلیبریٹ کرنے کے لیے تمہیں یہ سوال نہیں یاد آتا کہ یہ سب کہاں لکھا ہے ۔ یہ بد نصیبی نہیں تو پھر اور کیا ہے ۔ اور یہ جواب (کہ عاشقوں کی قسمت میں لکھا ہے) غالباً یہی تضاد عملی کو دیکھا کر ہی دیا گیا ہے، کیوں کہ ہر سال ہم دلائل ہونے کے باوجود نہیں منائیں گے ۔ اور ہٹ دھرمی و کٹ حجتی پر اَڑے رہیں گے ۔

مفتی احمد یار خان نعیمی نے صحیح فرمایا

نثار تیری چہل پہل پر ہزاروں عیدیں ربیع الاول

سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں

 
 

یہ مضامین نئے پرانے مختلف قلم کاروں کے ہوتے ہیں۔

ان مضامین میں کسی بھی قسم کی غلطی سے ادارہ بری الذمہ ہے۔

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن