Tuesday, December 10, 2024
Homeشخصیاتمختصر تعارف مدقق العصر علامہ امام قاضی بیضاوی رحمۃ اللّٰہ علیہ

مختصر تعارف مدقق العصر علامہ امام قاضی بیضاوی رحمۃ اللّٰہ علیہ

مختصر تعارف مدقق العصر علامہ امام قاضی بیضاوی رحمۃ اللّٰہ

علیہ ناصر الدین ابوسعید (ابوالخیر) عبداللہ بن عمر بن محمد بن علی قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ علوم قرآن کے ماہر و امام، محدث، قاضی اسلام، تاریخ داں شخصیت عظیم فقیہ اور مسلکا شافعی تھے آپ کا سب سے بڑا کارنامہ قرآن مجید کی تفسیر انوار التنزیل و اسرار التاویل ہے (اسے عموماً تفسیر بیضاوی کہتے ہیں)۔

آپ کی اہم تصانیف میں منہاج الوصول جو علم فقہ کے عظیم خزانہ اور نظام التاریخ ہے اس میں آپ نے حضرت آدم علیہ الصلوٰۃ و السلام کے زمانے سے اپنے زمانے تک کے حالات قلم بند کیے۔ نیز آپنے علمِ کلام اور شروحات پر تاریخی کارنامے سر انجام دیئے۔

 

پیدائش، تعلیم وخاندان:

آپ غالباً ساتویں صدی ہجری کے نصف اول میں شیراز کی مضافاتی بستی’ بیضا میں پیدا ہوۓ اور اسی نسبت سے آپ بیضاوی کہلاتے ہیں۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ ایک علمی خاندان کے چشم و چراغ تھے آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے وطن مالوف میں حاصل کی اور بعد میں تبریز چلے گئے اور آپ کے والد ماجد عمر بن محمد، ابو بکر بن سعد کے عہد میں قاضی کے عہدے پر فائز رہے۔

عہدہ قضاء:

علامہ تاج الدین سبکی رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا ہے کہ تیریز میں ایک علمی مجلس میں امام بیضاوی شریک ہوۓ چوں کہ آپ اس شہر میں غیر معروف تھے اور کسی سے شناسائی نہ تھی اس لیے مجلس کے آخر میں بیٹھ گئے مدرس نے دوران تدریس ایک لطیف نکتہ بیان کیا اور سامعین سے اس کی وضاحت کے لیے استفسار کیا امام بیضاوی اپنی جگہ سے اٹھے اور اس عمدگی سے بحث کی کہ خود مدرس حیران رہ گئے مدرس نے کہا ان ہی لفظوں میں ایک بار پھر بحث دہرا دیجیے ۔

چناں چہ امام بیضاوی نے گفتگو دہرادی اور فرمایا اس بحث میں ایک غلطی ہے آپ اس کی تصحیح کیجئے مدرس لا جواب ہو گئے اہل علم کی اس مجلس میں وزیر مملکت موجود تھا اس نے علامہ بیضاوی کو قریب بلایا اور احوال دریافت کیے امام بیضاوی نے عہدہ قضاء کے لیے درخواست کی تو وزیر نے خلعت فاخرہ سے نوازا اور عہدہ قضاء پر فائز ہوگئے ۔

روحانی تربیت:

یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ آپ نے ایک بزرگ شیخ محمد بن محمد کتحتائی کی معرفت دوبارہ عہدہ قضاء کی خواہش کی شیخ نے سفارش کی لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ یہ ایک فاضل عالم دین ہے جو امیر کے ساتھ نار (آگ) میں مصلے کی جگہ چاہتا ہے ان الفاظ کا قاضی بیضاوی پر گہرا اثر ہوا جس سے آپ نے عہدہ قضاء کا خیال ترک کر دیا اور شیخ کی صحبت میں رہ کر روحانی تربیت حاصل کی۔

تصانیف: حضرت قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کی یادگار کتب درج ذیل ہیں۔

(١) شرح مصابیح امام بغوی (حدیث) 

(۲) طوالع الانوار فی اصول الدین (علم کلام)

(۳) المصباح فی اصول الدین (علم کلام)

(۴) الایضاح لاصول الدین (علم کلام)

(۵) شرح المحصول (امام رازی کی تالیف المحصول کی شرح اصول فقہ سے متعلق ہے)

(٦) شرح المنتخب (اصول فقه)

(۷)شرح مختصر ابن حاجب (اصول فقہ)

(۸) منهاج الوصول الى علم الاصول (اصول فقہ)

(۹) شرح التنبیہ لابی اسحاق شیرازی (۴ جلد)

(۱۰) الغایة القصوى في دراية الفتوى

(١١) التهذيب والاخلاق في التصوف۔

(۱۲) شرح الکافیہ (ابن حاجب کی مشہور کتاب کافیہ کی شرح)

(۱۳) کتاب فى المنطق

(۱۴) مختصر الھبۃ

(۱۵) لب اللباب في علم الاعراب

(۱۶) موضوعات العلوم وتعارفها

(۱۷) انوار التنزيل واسرار التاویل (تفسیر بیضاوی)

تفسیر بیضاوی اور مقبولیت:

گذشتہ سات سو سال سے یہ تفسیر علماء کے زیر مطالعہ اور زیر درس چلی آرہی ہے جو اس کی مقبولیت کی روشن دلیل ہے۔اس میں امام قاضی بیضاوی علیہ الرحمۃ نے عام طور پر اعراب و معانی اور بیان کی بحثیں تفسیر کشاف سے اخذ کی ہیں، حکمت وکلام کی بحثیں امام رازی کی تفسیر کبیر سے اور اشتقاق ولغت کی لطیف بحثیں مفردات امام راغب اصفہانی سے لی ہیں۔ نیز اپنی طرف سے عمدہ طائف ونکات کا اضافہ کر دیا ہے۔ جس سے کتاب کو لازوال شہرت اور مقبولیت نصیب ہوئی۔

وفات حسرت آیات:

امام بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کا وصال پر ملال ۲۸۴ ھ یا۲۸۰ ھ بمطابق ۱۲۸۰ء یا ۶ ۱۲۸ء کو تبریز میں ہوئی اور اپنے شیخ (محمد بن محمد کتحتائی) کے پہلو میں دفن ہوئے ۔۔۔(ماخذ: تذکرہ مصنفین درس نظامی و علم تفسیر اور مفسرین)

اللہ تعالیٰ حضرت امام قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کے درجات بلند فرمائے، اُن کے تربت انور سلامت رہے اور ان کے فیضان ہم غریبوں پر سدا جاری رہے۔۔آمین بجاہ النبی ﷺ

از قلم: محمد توصیف رضا قادری علیمی

بانی الغزالی اکیڈمی و اعلیٰ حضرت مشن، کٹیہار

aalahazratmission92@gmail.com

 

یہ مضامین نئے پرانے مختلف قلم کاروں کے ہوتے ہیں۔

ان مضامین میں کسی بھی قسم کی غلطی سے ادارہ بری الذمہ ہے۔

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن