Saturday, November 16, 2024
Homeشخصیاتفکر و فن کا آفتاب غروب ہوگیا

فکر و فن کا آفتاب غروب ہوگیا

فکر و فن کا آفتاب غروب ہوگیا

یعنی رئیس التحریر حضرت علامہ یٰس اختر مصباحی رکن شوریٰ الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور، بانی رکن المجمع الاسلامی مبارک پور،بانی دارالقلم دہلی، اب اس دنیا میں نہ رہے۔

مؤرخہ 7/مئی 2023ء، شب دوشنبہ، 17/ شوال المکرم 1444ھ 9 بج کر 50 منٹ پر دہلی میں اپنی جان، جاں آفریں کے سپرد کر گئے، پھر میت خالص پور، ادری مئو آبائی وطن لائی گئی اور وہیں دوسرے دن بعد مغرب سپرد لحد کیے گئے۔

مولانا یٰس اختر مصباحی علیہ الرحمہ نے کچھ عرصہ دارالعلوم غریب نواز الٰہ آباد میں تدریسی خدمات انجام دیں، پھر الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور میں تقریباً سات سال تک شیخ الادب رہے، پھر سعودی عرب میں چند سال گزار کر ہندوستان آئے اور دہلی کی سرزمین کو اپنا مستقر بنایا، ذاکر نگر اوکھلا نئی دہلی میں دارالقلم قائم کیا، جس سے متصل قادری جامع مسجد بھی ہے۔

وہاں دارالقلم کی عمارت میں ایک شاندار لائبریری بھی قائم کی اور ایک عرصے تک اپنی قلمی خدمات سے قوم و ملت کو نوازتے رہے،’’حجاز جدید‘‘کے نام سے ایک ماہنامہ بھی جاری کیا،جو چند سالوں کے بعد بند ہوگیا، پھر ماہنامہ ’’کنزالایمان‘‘سے وابستہ رہے، اس کے مدیر اعلیٰ بھی رہے، اور پھر اسے چھوڑنے کے بعد اس کے مشیر اعلیٰ کی حیثیت سے کام کرتے رہے، کئی درجن کتابوں کے مصنف ہیں، جن میں یہ کتابیں زیادہ مشہور ہیں:

(1) المدیح النبوی (عربی)

(2) امام احمد رضا، ارباب علم و دانش کی نظر میں

(3) امام احمد رضا اور رد بدعات و منکرات

(4) ترجمہ الفوز الکبیر، (5)خاک حجاز کے نگہبان

(6) کنزالایمان اور دیگر تراجم قرآن کا تقابلی جائزہ

(7) سواد اعظم

(8) تعارف اہل سنت

(9) گنبد خضرا اور انہدام کی سازش

(10) امام احمد رضا کی فقہی بصیرت

(11) امام احمد رضا اور مفتی اعظم

(12)مجاہد ملت کی مجاہدانہ عزیمت

(13) نقوش فکر (اداریوں کا مجموعہ)

(14) مجاہدین جنگ آزادی

(15) پیغام عمل

(16) معارف قرآن

(17) علماے اہل سنت کی قیادت و بصیرت، وغیرہ۔

یہ اور بہت ساری کتابیں آپ کے راہوار علم کی یادگار ہیں۔عربی اور اردو دونوں زبانوں پر یکساں قدرت رکھتے تھے۔ملک کی بڑی کانفرنسوں اور سیمیناروں میں اعزاز سے مدعو کیے جاتے تھے، بلکہ بیرون ملک بھی آپ کو یاد کیا جاتا۔آپ کے مقالات کی اچھی خاصی تعداد ہے جنھیں کئی جلدوں میں یکجا کیاجا سکتا ہے۔

علماے اہل سنت میں آپ کی شخصیت قائدانہ حیثیت کی مالک تھی، آپ کی دینی، تدریسی اور قلمی خدمات کا دائرہ نصف صدی کو محیط ہے، جرأت و بے باکی میں ممتاز تھے، استاذ العلما حافظ ملت علامہ شاہ عبدالعزیز محدث مرادآبادی علیہ الرحمہ، بحرالعلوم مفتی عبدالمنان اعظمی، علامہ حافظ عبدالرؤف بلیاوی ثم مبارک پوری، علامہ قاضی محمد شفیع اعظمی علیہ الرحمہ کے ممتاز تلامذہ میں شمار کیے جاتے تھے۔ 1970ء میں الجامعۃ الاشرفیہ سے فارغ ہوئے، آپ کے شاگردوں کی فہرست بہت طویل ہے۔

علامہ یٰس اختر مصباحی کیا گئے، فکر و قلم اور علم و دانش کا قطب مینار زمین بوس ہوگیا۔میدان طریقت میں روحانیت کے تاجدار، شہزادہ اعلیٰ حضرت، سرکار مفتی اعظم ہند علامہ شاہ مصطفیٰ رضا نوری بریلوی قدس سرہ کے دست اقدس پر شرف بیعت سے مستفیض تھے۔ آپ کے اس دنیاے فانی سے چلے جانے سے جماعت اہل سنت کا بہت بڑا خسارہ ہوگیا، اور خاص طور سے المجمع الاسلامی کا ایک ستون گر گیا۔دارالقلم دہلی میں تو بالکل سناٹا چھا گیا۔

الجامعۃ الاشرفیہ سوگوار ہے اور خانقاہ برکاتیہ مارہرہ شریف غم زدہ۔ آپ کیا گئے، فقیر نعمانی کا مخلص رفیق چلا گیا۔ جماعتی درد کا امین رخصت ہوگیا۔

فکرو فن، علم و دانش کا نقیب نہ رہا۔ ان کی حیات کا سلسلہ ٹوٹ گیا تو تصنیف و تالیف کے لیے رواں دواں قلم بھی نذر جمود ہوگیا۔احباب غم زدہ ہیں۔ تلامذہ الم کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ گھر والوں پر کیا گزری ہوگی اس کا تو اندازہ لگانا ہی مشکل ہے، میں جملہ اہل خانہ و فرزندان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں اور تسلی کے لیے دعاگو اور خود بھی سوگ وار میں شامل ہوں اور گہرے رنج و غم میں گرفتار۔

از: محمد عبدالمبین نعمانی قادری

دارالعلوم قادریہ ،چریاکوٹ ، ضلع مئو (یوپی)

276129

رابطہ نمبر: 9838189592

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن