Saturday, April 13, 2024
Homeکنز الایمانکنزالایمان

کنزالایمان

 کنزالایمان سے سورہ فاتحہ کا ترجمہ و تفسیر اور سورہ فاتحہ کے فضائل ہیں ۔کنزالایمان سیدی سرکار اعلی حضرت قدس سرہ کا وہ عظیم ترین کارنامہ وعلمی شاہکار قرآن کریم کا اردو ترجمہ ہے سیدی سرکار اعلی حضرت قدس سرہ کے ترجمہ قرآن میں لغوی، معنوی،ادبی، اور علمی کمالات کا نمونہ ہے۔سیدی سرکار اعلی حضرت قدس سرہ کے ترجمۂ قرآن   کنزالایمان  کی سب سے افضل خوبی یہ ہے کہ آپ نے اپنے ترجمہ کنزالایمان  میں انبیاء علیھم السلام  کے ادب واحترام اور انبیاء کرام کی عزت وعصمت کا بھر پور خیال رکھا  ہے۔

                ترجمہ    کنزالایمان سے

 

اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا
1 سب خوبیاں اللہ کو جو مالک ہے سارے جہانوں کا ۔بہت مہربان رحمت والا روز جزا کا مالک۳۔
ہم تجھی کو پوجیں اور تجھ ی سے مدد چاہیں۴
ہم کو سیدھا راستہ چلا ۵ 
راستہ ان کا جن پر تو نے احسان کیا ۶
۷ نہ ان کا جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا 
 

 تفسیر  کنزالایمان سے

 

                                  سورہ فاتحہ کے درج ذیل نام ہیں
فاتحہ ،فاتحتہ الکتاب ،ام القرآن ،سورۃالکنز، وافیہ،کافیہ،شافیہ،شفا،سبع مثانی ، نور، رقیہ،  سورۃ الحمد، سورۃ الدعا، تعلیم المسئلہ،، سورۃمناجات، سورۃ تفویض سورۂ سوال ، ام الکتاب ، فاتحتہ القرآن، سورۂ صلوۃ۔

                             شان نزول سورہ فاتحہ 

سورہ فاتحہ کے نزول کے بارے تین اقوال ہیں ۔ 
   قول اول ۔  یہ سورہ مکہ مکرمہ میں قبل ہجرت  نازل ہوئ۔ بعض علماء کرام فرماتے ہیں کہ سورہ فاتحہ سب سے پہلے نازل ہوئ ۔
حدیث ۔۔عمرو بن شرجیل سے منقول ہے کہ حضرت نبی کریم ﷺ ایک روز حضرت خدیجہ رضی اللہ عنھا سے فرمایا کہ جب میں تنہائ میں بیٹھتا ہوں تو غیبی آواز سنتا ہوں۔
 
اس میں اقرا کہا جاتا ہے ۔اس کی خبر جب ورقہ بن نوفل کو دیا گیا ( جوکہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنھا کے رشتے میں بھائ تھے ۔
ورقہ نے عرض کیا ۔ جب  کبھی یہ آواز  آئے تو آپ اطمینان سے سنیں ۔اس کے بعد حضرت جبریل علیہ السلام حاضر خدمت ہوئے اور عرض کیا ۔پڑھیئے ۔بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔الحمد للہ ربِّ العالمین ۔
اس روایت سے معلوم ہوا کہ سورہ فاتحہ سب سے پہلے نازل ہوئ لیکن دوسری روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ سب سے پہلے سورہ اقرا نازل ہوئ ہے ۔
قول دوم۔   سورہ فاتحہ ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں نازل ہوئ ۔
قول سوم۔    سورہ فاتحہ ہجرت سے قبل مکہ مکرمہ میں اور بعد ہجرت مدینہ طیبہ میں دوبارہ نازل ہوئ اس لئے اس سورۃ کو سبع مثانی کہتے ہیں ۔اس سے ہمارے آقاء ﷺ  کی عظمت و رفعت کا پتہ چلتا ہے کیونکہ آیات قرآنی ہمارے آقاء ﷺ  کے تحفہ ربانی ہے ۔

                  تعلیم بندوں کے لئے 

اس سورۃ کے ذریعے بندوں کو یہ تعلیم دیا گیا ہے کہ مالک حقیقی صرف اللہ تعا لی کی ذات ہے اس لئے حمد وثنا اسی ذات کے لئے ہے ۔
اللہ تعالی کے رب ہونے اس کے رحمن ورحیم ہونے، مردوں کے زندہ کرنے اور قیامت کے دن جزا وثواب کا حق اسی کی ذات کو ہے ۔
عبادت کا حق اسی کو اور وہی حقیقی مددگار ہے ۔
دعا کے آداب ،صراط مستقیم کی ہدایت ،اور گمراہی سے بچنے کی تعلیم ہے اس سورہ میں ۔

                  فضائل سورہ فاتحہ

ایک مرتبہ ایک فرشتہ بارگاہ رسالت مآب ﷺ میں آکر عرض کیا ۔یارسول اللہ ﷺ  مبار ک ہو ۔اپ کو دو نور ایسے ملے کہ کسی دوسرے نبی کو نہ ملے ۔ وہ دو نور ہیں  ایک سو رہ فاتحہ ۔دوم سورہ بقرہ کی آخری آیتیں ۔
( مسلم )
حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ سورۃ فاتحہ کی مثل توریت انجیل میں کوئ سورت نہ اتری۔(ترمذی 
 
امیر المؤمنین حضرت علی شیر خدا رضی اللہ تبارک و تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ اگر میں چاہوں تو سورہ فاتحہ کی تفسیر سے ستر اونٹ بھروا دوں۔

اعلی حضرت قدس سرہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے اس قول کو نقل کرنے کے  بعد فرماتے ہیں کہ ایک اونٹ کتنے ہی من بوجھ اٹھاتے ہیں ۔ ہر من میں  کتنے ہی ہزار اجزا ہوتے ان کا  حساب لگانے پر تقریبا پچیس لاکھ جز بنتے ہیں ۔اور یہ صرف سورہ فاتحہ کی تفسیر ہے ۔اور جب حضرت علی رضی اللہ عنہ کے علم کا یہ عالم تو امام الانبیاء کے علم کا کوئ احاطہ کیسے کرسکتا ہے ۔

          ان کے گدا بھر دیتے ہیں شاہان متعلم ومعلم کی جھولی
         محتاج کاجب یہ عالم ہے تو مختار کا عالم کیا ہوگا
مزید پڑھنے کےلئے اس پر کلک کریں
 

وکی پیڈیا میں پڑھیں

Previous article
Next article
afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن