Wednesday, November 20, 2024
Homeعظمت مصطفیٰخوشبوئے مصطفی ﷺ

خوشبوئے مصطفی ﷺ

خوشبوئے مصطفی ﷺ امام اہل سنت امام احمد رضا خاں قادری علیہ الرحمہ کے کلام ان کی مہکنے دل کے غنچے کھلا دئیے ہیں جس راہ چل دئیے ہیں کوچے بسا دئیے ہیں”خوشبوئے مصطفیﷺ” کے عنوان سے قلمبند کرتے ہیں اسی کڑی کی یہ دوسری تحریر ہے ۔قسط دوم

  حضور آقائے نعمت دریائے رحمت صلی اللہ علیہ وسلم 
کی نرالی وکمال اوصاف میں ایک وصف پاکیزہ وطیب صفت خوشبوئے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔یہ آپ کی ذاتی صفت تھی آپ کسی قسم کی خوشبو استعمال کیے بغیر ہی دنیا کی تمام خوشبووں سے  آپ کے جسم اطہر کی خوشبو بے مثل وبے مثال تھی 
بیت المطیبین
ایک شخص اپنی بیٹی کو خوشبو سے مل کر اس کے سسرال بھیجنے کا ارادہ کیا  لیکن تلاش وجستجو کے بعد بھی کہیں سے خوشبو کا انتظام نہ ہوسکا تو حضور اقدس ﷺکی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا یا رسول اللہ ﷺمیری لڑکی دلھن بننے والی ہے سارا انتظام سوائے خوشبو کے ہوچکا ہے آپ خوشبو کا انتظام فرما دیں ۔
حضور اکرم ﷺنے ایک شیشی طلب فرمائ پھر پیارے آقا ﷺنے اپنے جسم اقدس سے پسینہ لے کر اس شیشی میں بھر دیا اور فرمایا
 “جاکر اسے اپنی لڑکی کے بدن پر مل دینا
جب اسے یعنی پسینہ مصطفی ﷺ کو ملاگیا تو صرف وہ لڑکی یعنی دلہن ہی معطر نہیں ہوئ  بلکہ سارا مدینہ طیبہ خوشبو سے مہک گیا اور اس گھرکا نام ہی بیت المطیبین ۔یعنی خوشبو کا گھر رکھ دیا۔
                   واللہ جو مل جائے میرے گل کا پسینہ  
          مانگے نہ کبھی عطر نہ پھر چاہے دلہن پھول   
                    
حضرت انس رضی اللہ تبارک و تعالی عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک روز حضور ﷺہمارے گھر تشریف لائے اور دوپہر کے وقت قیلولہ فرمایا تو والدہ ماجدہ ۔ام سلیم۔ایک شیشی بوتل لے کر آپ کا پسینہ اس میں جمع کرنے لگی آقاء ﷺنے فرمایا اے ام سلیم کیا کر رہی ہو؟ عرض کیا یا رسول ﷺآپ کا پسینہ مبارک جمع کرہی ہوں تاکہ بطور خوشبو استعمال کروں کیوںکہ اس کی خوشبو سب سے زیادہ  بہتر ہے ﴿مسلم شریف ۔
حضرت انس رضی اللہ تبارک و تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ محبت میں جب کوئ صحابی رسول ﷺتشریف لاتے اور آپ کو کاشنہ اقدس میں نہ پاتے تو مدینہ منورہ کی گلی کوچے میں آپ کی خوشبو سونگھنے کی کوشش کرتے اور خوشبو سونگھتے سونگھتے آپ کی بارگاہ اقدس میں پہنچ جاتے ۔
خاتم المحدثین شیخ عبد الحق دھلوی قدس سرہ اپنی کتاب مدارج النبوہ میں لکھتے ہیں کہ ۔آج بھی مدینہ منورہ کی گلی ومحلے نیز در و دیوار سے آپ کی خوشبوئے جانفزا کی لپٹیں آرہی ہیں جس سے عشاق مصطفی ﷺکے دل ودماغ معطر ہوجاتے ہیں ۔کاش ایک شمہ اس خوشبو کا ہم غریب ونادار مسافروں کے شامہ ذوق کو بھی میسر ہو۔
اب امام اہل سنت سیدی سرکار اعلی حضرت قدس سرہ کا شعر پڑھیں اور اپنے ایمان وعقیدے کو تازہ کریں 
                  ان کی مہکنے دل کے غنچے کھلا دئیے ہیں 
                جس راہ چل دئیے ہیں کوچے بسا دئیے ہیں  
afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن