از:سید نور اللہ شاہ بخاری مسلمانوں کی ہدایت و رہ نمائی کے لیے چالیس احادیث کریمہ
مسلمانوں کی ہدایت و رہ نمائی کے لیے چالیس احادیث کریمہ
۔(۱)حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:کہ جو کوئی دین سے متعلق چالیس حدیثیں یاد کرے اور میری امت کے لوگوں تک پہنچائے اللہ تعالیٰ اس کو فقہا ءکے گروہ میں اٹھائے گا اور قیامت کے دن میں اس کی شفاعت کروں گا ،اور اس کی ایمان کی اطاعت کی گواہی دوں گا (مشکوٰۃ ج/۱ص/۳۶)
۔(۲)حضرت عبد اللہ ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :کہ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے (۱) اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سِوا کوئی سچا معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے خاص بندے اور رسول ہیں (۲) نماز قائم کرنا(۳) زکوٰۃ دینا (۴) حج کرنا(۵) رمضان کے مہینے کا روزہ رکھنا (مسلم ج/۱ص/۲۷)
۔(۳) حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺکا ارشاد گرامی ہے کہ تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن پڑھے اور پڑھائے (بخاری ج/۲ص/۷۵۲)
۔(۴)حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ عالم دین بنو یا طالب علم بنو یا عالم دین کی بات سننے والا بنو یا ان سے محبت کرنے والا بنواور پانچواں مت بنو کہ ہلاک ہوجاؤگے (کنز العمال ج/۱ص/۸۲)۔
(۵) مرکز ایما ن ﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ ہر حق والے کا حق ادا کرو (بخاری شریف ج/۱ص/۲۴۶)۔
(۶) حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مسلمان کے مسلمان پر چھ حق واجب ہیں اگر کوئی مسلمان ان میں سے کوئی ایک چیز چھوڑے تو اپنے بھائی کا حق ترک کرے گا جو اس کے لئے اس پر واجب و ضروری تھا (۱) ملاقات کے وقت اسے سلام کرے (۲)جب وہ دعوت کرے تو قبول کرے یا جب وہ پکارے تو جواب دے (۳)جب اسے چھینک آئے تو یہ اسے یرحمک اللہ کہہ کر جواب دے (۴)بیمار پڑے تو اسے پوچھنے جائے (۵)اس کی موت میں حاضر ہو (۶)اگر نصیحت چاہے تو نصیحت کرے (مسلم ج/۲ص/۲۱۳)۔
۔(۷) نبی کریم ﷺ نے فرمایا :کہ جب بندے کا دل خوف الٰہی سے کانپتا ہے تو اس کے گنا ہ اس سے ایسے جھڑ جاتے ہیں جیسے درخت سے اس کے پتے جھڑتے ہیں(التر غیب و التر ہیب ج/۴ص/۱۱۷)۔
۔(۸) نبی رحمت ﷺ نے ارشاد فرمایا: کہ جس نے کسی مومن کی دنیا وی مصیبت میں مدد کی اور اس کی تکلیف کو دور کردیا تو اللہ تعالیٰ قیامت میں اس کی مصیبت دور فرمائے گا اور جس نے کسی تنگ دست نادار فقیر کے لیے آسانی مہیا کی مولیٰ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس کو آسانی و سہولت فراہم فرمائے گا اور جس نے کسی مسلمان کا پردہ رکھا اللہ تعالیٰ قیامت اور دنیا میں اس کی پردہ پوشی فرمائے گا (مشکوٰۃ شریف ج/۱ص/۳۲)۔
۔(۹) حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا :کہ جو کسی نا جائز بات کو دیکھے اس کو ہاتھ سے روکے ،اگر اس کی طاقت نہیں رکھتا تو زبان سے منع کرے، اگر اس کی بھی طاقت نہیں ہے تو دل سے اسے برا جانے اور یہ ایمان کا کمزور حصہ ہے (ابو داؤد ج/۱ص/۵۹۶)۔
۔(۱۰) رسول با وقار ﷺ نے ارشاد فرمایا:کہ جب انسان مر جاتا ہے تو اس سے اس کے عمل منقطع ہوجاتے ہیں مگر تین چیزوں کے عمل منقطع نہیں ہوتے (۱)صدقۂ جاریہ (۲) وہ علم جس سے نفع پہنچتا ہو (۳) نیک اولاد جو اس کے لیے دعا ئے مغفرت کرتا رہے (مشکوٰۃ شریف ج/۱ص/۳۲)۔
۔(۱۱) حضرت عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے رشوت دینے والے اور رشوت لینے والے اور ان کے بیچ دلالی کرنے والے پر لعنت فرمائی (کنز العمال ج/۵ص/۴۹۲)۔
۔(۱۲) رسول اکرم ﷺ نے فرمایا :کہ تم لوگ میرے لئے اپنے ذاتوں کی طرف سے چھ چیزوں کے ضامن ہو جاؤ تو میں تم لوگوں کے لئے جنت کی گارنٹی دیتا ہوں (۱) جب بات کرو تو سچ بولو (۲)جب کوئی وعدہ کرو تو اس کو پورا کرو (۳) جب تم کو کوئی امانت سونپی جائے تو امانت کو ادا کرو (۴)اپنی شرم گاہوں کی حفاظت رکھو (اپنی نگاہوں کو نیچی رکھو ) (۶)اپنے ہاتھوں کو برائیوں سے روکے رکھو (مشکوٰۃ ج/۲ص/۴۱۵)۔
۔(۱۳) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :کہ بد گمانی سے بچو کیوں کہ بد گمانی سب سے بڑ ھ کر جھوٹی بات ہے (بخاری شریف ج/۲ص/۸۹۶)۔
۔(۱۴) حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا :کہ جو شخص ہمارے چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور ہمارے بڑوں کی تعظیم نہ کرے اور اچھی باتوں کا حکم اور بری باتوں سے منع نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں (مشکوٰۃ ج/۲ص/۴۲۳)۔
۔(۱۵)حضرت ابو ذررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے میرے آقا حضور نبی کریم ﷺ نے چند اچھی چیزوں کی وصیت فرمائی اور وہ یہ کہ (۱)میں اپنے سے اوپر والوں کو نہیں بلکہ ۔نیچے والوں کو دیکھوں (۲) میں یتیموں سے محبت رکھوں اور ان سے قریب رہوں (۳)میں صلہ رحمی کرو ں اگر چہ رشتہ دار پیٹھ پھیر جائیں (۴)میں اللہ تعالیٰ کے معاملہ میں کسی سے نہ ڈروں (۵) سچی بات اگر چہ تلخ ہو میں کہتا رہوں (۶) لاحول ولا قوۃ الاباللہ زیادہ سے زیادہ پڑھتا رہوں کیوں کہ یہ جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے (الترغیب والترہیب ج/۲ص/۲۸۰)۔
۔(۱۶) حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا:کہ (اے مسلمانو)تم لوگوں کو اچھی باتوں کا حکم دیتے رہو اور بری باتوں سے منع کرتے رہو اگر تم لوگ ایسا نہ کروگے تو بہت جلد اللہ تعالیٰ تم لوگوں پر ایسا عذاب بھیج دےگا کہ تم اس عذاب کے ٹلنے کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا ئیں مانگو گے تو اللہ تعالیٰ تمہاری دعاؤں کو قبول نہیں فرمائے گا (مشکوٰۃ ج/۲ص/۴۳۶)۔
۔(۱۷) حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:کہ تین آدمی جنت میں داخل نہیں ہوں گے (۱)شرابی (۲)رشتہ کو توڑنے والا(۳) اور جادوگر(الترغیب والترہیب ج/۲ص/۲۸۵)۔
۔(۱۸) ہادی کونین ﷺ نے فرمایا:کہ تین آدمی ایسے ہیں کہ قیا مت میں اللہ تعالیٰ نہ ان سے کلام فرمائے گا اور ان پر نظر رحمت فرمائے گا اور ان کو بڑا ہی درد ناک عذاب دےگا(۱)بوڑھا زنا کا ر (۲) جھوٹا بادشاہ (۳) متکبر فقیر (مشکوٰۃ ج/۲ص/۴۳۳)۔
۔(۱۹) داعی اسلام ﷺ نے صحابۂ کرام سے ارشاد فرمایا کہ اگر تم چاہتے ہو کہ تمہاری ہر دعا قبول ہو تو رزق حلال کھایا کرو (ضیا ء القرآن ج/۱ص/۱۲۷)۔
۔(۲۰) حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ حلال روزی کا طلب کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے (بخاری شریف ج/۲ص/۲۴۶)۔
۔(۲۱) رافع بن خدیج سے روایت ہے کہ سرور دوعالم ﷺ سے پوچھا گیا :یا رسول اللہ !کونسی کمائی سب سے بہتر ہے ؟تو آپ نے فرمایا :آدمی کا اپنے ہاتھ سے کمانا اور جائز تجارت (مسند احمد بن حنبل ج/۴ص/۱۴)۔
۔(۲۲)محسن انسانیت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سب سے زیادہ جو چیز لوگوں کو جنت میں داخل کرے گی وہ پرہیز گاری اور خوش اخلاقی ہے اور سب سے زیادہ جو چیز لوگوں کو جہنم میں داخل کرے گی وہ منہ اور شرم گا ہ ہے (مشکوٰۃ ج/۲ص/۴۱۲) (یعنی آدمی کی زبان سے نکلی ہوئی گناہ کی باتیں اور شرم گاہ کی بد کاریا ں یہ دو چیزیں ایسی ہیں جن کی وجہ سے بہت سے لوگ جہنم میں داخل ہوں گے)۔
۔(۲۳)حضرت عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک حلال چیزوں میں سب سے زیادہ ناپسند طلاق ہے (ابو داؤد ج/۱ص/ ۲۹۶)۔
۔(۲۴) حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص ناچ دیکھنے اور مزامیر اور گانا سننے کے لیے کسی مجلس میں بیٹھا وہ ملعون ہے (مسند امام احمد بن حنبل ج/۵ص/۳۸۴)۔
۔(۲۵) حضر ت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ معلم کائنات ﷺ نے ارشاد فرمایاکہ جس شخص نے جوا کھیلنے کے سامان سے جوا کھیلا گویا اس نے اپنا ہاتھ خنزیر کے گوشت و خون میں ڈبودیا (ابن ماجہ ص/۲۷۵)۔
۔(۲۶) حضرت حذیفہ و جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رحمت عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا:کہ ہر بھلائی صدقہ ہے (مرآۃالمناجیح ج/۳ص/۹۵)۔
۔(۲۷) نبی رحمت ﷺ کی خدمت مبارکہ میں دو عورتیں حاضر ہوئیں ان کے ہاتھوں میں سونے کے کنگن تھے آپ نے ارشاد فرمایاکہ کیاتم ان زیوروں کی زکوٰۃ ادا کرتی ہو ؟عورتوں نے کہا: جی نہیں ! تو نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:کہ کیا تم اس کو پسند کرتی ہو کہ اللہ تعالیٰ تمہیں آگ کے کنگن پہنائے؟(ترمذی ج/۲ص/۱۳۲)۔
۔(۲۸) محسن کائنات ﷺ کا فرمان ہےکہ وہ شخص جنت میں داخل نہ ہوگا جس کا پڑوسی اس کی شرارتوں سے بے خوف نہ رہے (مشکوٰۃج/۲ص/۴۲۲)۔
۔(۲۹)حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نے فرمایا کہ جس نے نماز چھوڑی اس کا کوئی دین نہیں نماز دین کا ستون ہے (شعب الایمان ج/۳ص۳۹)۔
۔(۳۰)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا آج تم میں سے کون روزہ دار ہے ؟حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی :میں ،آپ نے فرمایا :آج تم میں کس نے مسکین کو کھانا کھلایا ؟عرض کی :میں نے ،فرمایا :کون آج جنازہ کے ساتھ گیا ؟عرض کی :میں ،فرمایا :کس نے آج مریض کی عیادت کی ؟عرض کی :میں نے ،فرمایا :یہ خصلتیں کسی میں کبھی جمع نہ ہوں گی مگر یہ کہ وہ جنت میں داخل ہوگا (الترغیب و الترہیب ج/۴ص/۱۶۳)۔
۔(۳۱)حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ کی رضا مندی ماں باپ کی رضا مندی میں ہے اور اللہ کی ناراضگی ماں با پ کی ناراضگی میں ہے (ترمذی ج/۲ص/۱۲)۔
اس کتاب کو خریدنے لے لیے کلک کریں
۔(۳۲)حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ بے شک صدقہ اور صلہ رحمی کے ذریعہ اللہ تعالیٰ عمر میں زیادتی فرماتا ہے اور بری موت سے حفاظت فرماتا ہےاور دکھ و مصیبت دور فرماتا ہے (الترغیب والترہیب ج/۲ص/۲۷۸)۔
۔(۳۳)نبی بر حق ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ عورت مکمل شرم گاہ ہے (چھپانے کی چیز)جب کوئی عورت باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کو جھانک جھانک کر دیکھتا ہے (ترمذی ج/۱ص/۱۴۰)۔
۔(۳۴)حضرت حذیفہ سے مروی ہے کہ کسی پاک دامن عورت پر زنا کی تہمت لگانا یا بہتان (الزام )باندھنا ایک سو برس کے اعمال صالحہ کو غارت و برباد کردیتا ہے (کنز العمال ج/۳ص/۳۱۴)
۔(۳۵) منصف حق علیہ اصلوٰۃ و السلام کا فرمان ہے کہ جو شخص کسی مقدمہ میں کسی ظالم کی مدد کرے تو وہ ہمیشہ اللہ کی غضب میں رہے گا یہاں تک کہ ظالم سے الگ ہوجائے (کنز العمال ج/۳ص/۳۸۴)۔
۔(۳۶)رسول اللہ ﷺ کا ارشاد مبارک ہےکہ غصہ مت کرو کیونکہ غصہ ایمان کو اس طرح خراب کردیتاہے جس طرح ایلوا شہد کو خراب کردیتا ہے (مشکوٰۃ ج/۲ص/۴۳۴) (ایلو ا اتنا کڑوا ہوتا ہے کہ شہد جیسی میٹھی چیز کو بھی کڑو ابنا دیتا ہے) ۔
۔(۳۷)حضرت جابر بن عبد اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ غیبت زنا سے سخت گناہ ہے ،تو صحابۂ کرام نے عرض کیا :یا رسول اللہ !غیبت زنا سے سخت گنا ہ کیوں اور کیسے ہے؟ تو آپ نے فرمایا :کہ آدمی زنا کرلیتا ہے پھر توبہ کرلیتاہے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ کو قبول فرماکر اس کو بخش دیتا ہے اور غیبت کرنے والے کو اللہ تعالیٰ اس وقت تک نہیں بخشے گا جب تک اس کو وہ نہ بخش دے جس کی اس نے غیبت کی ہے (الترغیب و الترہیب ج/۳ص/۵۱۱،مشکوٰۃ ج/۲ص/۴۱۵)۔
زبان کی تباہ کاریاں قسط وار مضامین ضرور پڑھیں
۔(۳۸)رسول اللہ ﷺ نے فرمایاکہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتی ہے جس طرح آگ لکڑی کو کھا لیا کرتی ہے (مشکوٰۃ ج/۲ص/۴۲۸ )۔
۔(۳۹) حضرت عبد اللہ ابن مسعود فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر گھمنڈ ہو گا اس پر جنت کے دروازے بند ہوں گے (ضیاء القرآن ،ج/۲ص/۱۵ ،مسلم ج/۱ص/۶۵)۔
۔(۴۰)حضرت عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس نے گناہ سے توبہ کرلی تو وہ ایسا ہے جیسے گنا ہ کیا ہی نہیں (ابن ماجہ ج/۲ص/۳۱۳،سنن کبریٰ ج/۱۰ص/۱۵۴) ۔
تحریر: سید نور اللہ شاہ بخاری
۔(مہتمم و شیخ الحدیث)دار العلوم انوار مصطفیٰ
(سجادہ نشین :خانقاہ عالیہ بخاریہ)سہلاؤ شریف ،باڑمیر(راجستھان)
اس مضمون کو بھی پڑھیں : ہمارے لیے آئیڈیل کون ہیں؟
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع