اہل سنت کے ممتاز عالم دین ، حافظ احادیث کثیرہ ، خطیب ایشیاء و افریقہ حضرت علامہ محمد حسین ابوالحقانی صدیقی مصباحی نوری ( لوکہا مدھوبنی بہار) کی رحلت پر اشک تعزیت آج ابوالحقانی بھی ہم کو رلا کر چل دیئے
آنکھوں میں اشکوں کا اِک سیلاب لا کر چل دئیے
آج ابوالحقانی بھی ہم کو رلا کر چل دئیے
نور سے جس کے ہمیشہ لوگ ہوں گے فیض یاب
ایسی شمع عشقِ احمد کی جلا کر چل دئیے
رب تعالیٰ دے ہمیں صدقہ تمہارے نام کا
نور سے معمور تم ساری فضا کر چل دئیے
تشنگی اپنی بجھائیں عاشقانِ مصطفیٰ
وہ تو علم و فضل کے دریا بہا کر چل دئیے
جامِ دیدارِ شہ بطحا ملے گا قبر میں
جھوم کر عشقِ نبی میں مسکرا کر چل دئیے
مسلکِ احمد رضا پر عمر بھر قائم رہے
نغمۂ حق ساری دنیا کو سنا کر چل دئیے
بانٹتے فیضِ امام احمد رضا ہر ایک کو
جامِ عشقِ سرور عالم پلا کر چل دئیے
قبر پر رحمت کے پھولوں کی ہو بارش رات دِن
یادِ شاہِ بحر وبر میں جاں فدا کر چل دئیے
عمر بھر فرمانِ آقا پر عمل پیرا رہے
زندگی کا واقعی تم حق ادا کر چل دئیے
درس قرآن و حدیث مصطفیٰ ہی کام تھا
علم و دانش کے حسیں گوہر لٹا کر چل دئیے
تم کو نا دیکھیں گی تو ہونگی نگاہیں مضطرب
عاشقوں کے دل میں یاد اپنی بسا کر چل دئیے
جب خبر رحلت کی آئی اُر گئے ہوش و حواس
آہ پیارے دِل پہ کیا بجلی گرا کر چل دئیے
ناز ان طلبا کو ہے تم نے پڑھایا ہے جنہیں
زندگی لاکھوں کی تم جنت بنا کر چل دئیے
کیسا پیارا تھا عمل ہر وقت آقا پر درود
راستہ سیدھا زمانے کو دِکھا کر چل دئیے
کیوںنہ بوسے دے لبوں کو رحمتیں اللّٰه کی
جب تم اپنے آقا کی مدح و ثنا کر چل دیئے
اُن کے نقشِ پا پہ چل توصیفؔ پائے گا نجات
اپنی ہستی راہِ حق میں جو فنا کر چل دئیے
شریکِ غم
توصیف رضا خان رضوی باتھ اصلی سیتا مڑھی بہار انڈیا
+91 9594346926
منقبت: شان مفتئ اعظم پڑھیں
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع