دونوں عالم کے سرکار آجائیے پیش کش۔ محمداشفاق عالم نوری فیضی
دونوں عالم کے سرکار آجائیے
بہرِ دیدار مشتاق ہے ہر نظر دونوں عالم کے سرکارآجائیے
چاندنی رات ہے اور پچھلا پہر دونوں عالم کے سرکار آجائیے
سدرۃ المنتہیٰ، عرش وباغِ ارم ہر جگہ پڑچکے ہیں نشانِ قدم
اب تو اک بار اپنے غلاموں کے گھر دونوں عالم کے سرکار آجائیے
شامِ امید کا اب سویرا ہوا شہرِ طیبہ نگاہوں کا ڈیرا ہوا
بچھ گئے راہ میں فرشِ قلب ونظر دونوں عالم کے سرکار آجائیے
سامنے جلوہ گر پیکرِ نور ہو منکروں کا بھی سرکار شک دور ہو
کرکے تبدیل اک دن لباسِ بشر دونوں عالم کے سرکار آجائیے
دل کا ٹوٹا ہوا آبگینہ لیے جذبۂ اشتیاقِ مدینہ لیے
کتنے گھائل کھڑے ہیں سرِ رہ گزر دونوں عالم کے سرکار آجائیے
میرے گلشن کو اک بار مہکائیے اپنے جلوئوں کی بارش میں نہلائیے
دیدۂ شوق کو کیجئے بہرہ ور دونوں عالم کے سرکار آجائیے
تاابد اپنی قسمت پہ نازاں رہیں خاک ہوجائیں پھر بھی فروزاں رہیں
دل کی بزمِ تمنا میں اک بار اگر دونوں عالم کے سرکار آجائیے
آخری وقت ہے ایک بیمار کا دل مچلنے لگا شوقِ دیدار کا
بجھ نہ جائے کہیں یہ چراغِ سحر دونوں عالم کے سرکار آجائیے
شامِ غربت ہے اور شہر خاموش ہے ایک ارشدؔ اکیلا کفن پوش ہے
خوف کی ہے گھڑی وقت ہے پُر خطر دونوں عالم کے سرکار آجائیے۔
از قلم۔ مناظر اسلام قائداہل سنت رئیس القلم
حضرت علامہ ارشد القادری علیہ الرحمۃ والرضوان
عرس مبارک ۔3/ اکتوبر2020ء
بمطابق 15/14صفرالمظفر14142ھ
بروز جمعہ/سنیچر
پیش کش۔ محمداشفاق عالم نوری فیضی
رکن۔مجلس علماے اسلام مغربی بنگال
شمالی کولکاتا نارائن پور زونل کمیٹی کولکاتا۔136
رابطہ نمبر۔9007124164
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع