نعت مصطفےٰ ﷺ
آئیں کچھ آخرت کے کار کریں
نذر ہم نعت کے اشعار کریں
وہ محبت بھی ہیں ضرورت بھی
ان کو چاہیں کہ ان سے پیار کریں
دل دیا ہم نے ان کو بن دیکھے
ان کو دیکھیں تو جاں نثار کریں
چاہنا ان کو گر خطا ٹھہرے
یہ خطا پھر ہم باربار کریں
ان کی اک اک ادا پہ مٹ جائیں
اس طرح کاش ا ن سے پیار کریں
کاش محشر کے دن میرے آقا
اپنی امتیوں میں شمار کریں
خواب میں ہی دکھادیں وہ جلوہ
یہ کرم ہم پہ ایک بار کریں
آئیں آئیں حضور آجاٸیں
اب زیادہ نہ بے قرار کریں
اک نہ اکدن انھیں رحم آجاٸے
اس طرح دل کو بے قرار کریں
ورفعنا لک ذکرک سے ہی
ان کی عظمت کا سب اقرار کریں
جب بھی آجائے ربیع الاول
خوشیوں ہی خوشیوں کا اظہار کریں
وہی میلاد کو بدعت بولیں
شوق سے جو سبھی تہوار کریں
ان کی میلاد بڑی نعمت ہے
کیوں نہ نعمت کا ہم پرچار کیں
بولہب سے بھی ہم گٸے گزرے ؟
جو نہ ہم خوشیوں کا اظہار کریں
دین اک جذبہِٕ محبت ہے
دین کا یوں نہ بیوپار کریں
شعر فہمی نہیں رہی باقی
شعر گوئی نہ اب شعار کریں
آپ کو آپ ! آپ تم بولو!۔
جائیں رشتہ نہ استوار کریں
بات آئی گٸی ختم کردیں
آپ رای کو نہ پہاڑ کریں
کیا کہا؟ ”آپ سے محبت ہے“
آپ پر کیسے اعتبار کریں ؟
آپ پردے کا اہتمام کریں
ہر نظر کو نہ خطاکار کریں
ان سے بہتر بھی کوٸی ہے فاٸز
جس پہ ہم اپنی جاں نثار کریں
نتیجۂ فکر: فیاض احمد برکاتی مصباحی
فائز کشی نگر ی
اس کو بھی پڑھیں : میلاد مصطفےٰ ﷺ
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع