از قلم: محمد فیضان رضا رضوی علیمی فضائل سید الانبیا بزبان ملائکہ
فضائل سید الانبیا بزبان ملائکہ
نبی پاک، صاحب لولاک، خاتم المرسلین، انیس الغریبین، رحمة العالمین حضور پر نور سرکار مصطفی صلى الله عليه وسلم کے فضائل و مراتب اور آپ کے فیوض و کمالات کا جہاں آپ کا رب معترف ہے وہیں اسی رب نے ساری کائنات کے قلوب و اذہان میں اپنے محبوب کی عظمت و رفعت ڈال دی ہے۔
حضور رحمت عالم صلى الله عليه وسلم کی شان رسالت و نبوت کا کیا کہنا آپ کی عظمت و بلندی کا تذکرہ اللہ کی ایسی بلند ہستی کرتی ہے جو رب العزت کا قرب بھی حاصل کی ہوئی اور رسولان عظام کی خدمت اقدس میں پہنچ کر اللہ کا پیغام بھی پہچاتی ہے اس بلند ہستی نے خوب اچھوتے اور خوب صورت انداز میں نبی اکرم نور مجسم صلى الله عليه وسلم کی عزت و حرمت کو بیان کیا ہے ایسی بلند ہستی کو عربی میں مَلَک اور اردو میں فرشتہ کہتے ہیں میں زیر نظر مضمون میں اسی بلند پایہ ہستی کے ارشادات کی روشنی میں حضور رحمت عالم صلى الله عليه وسلم کے فضائل کو بیان کرتاہوں۔
ام المومنین سیدہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ سید المرسلین صلى الله عليه وسلم فرماتے ہیں۔
٫٫جبریل نے مجھ سے عرض کی: میں نے پورب پچھم ساری زمین اُلٹ پَلٹ کر دیکھی کوئی شخص محمد صلى الله عليه وسلم سے افضل نہ پایا، نہ کوئی خاندان بنی ہاشم سے بہتر نظر آیا۔٬٬ (المعجم الاوسط : حدیث ٦٢٧١، ٧/١٥٥)۔
ابن عساکر عبد اللہ بن غنم سے راوی، ہم خدمت اقدس حضور سیدالمرسلین صلى الله عليه وسلم میں حاضر تھے، ناگاہ ایک ابر آیا حضور پرنور صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:۔
٫٫مجھ سے ایک فرشتہ نے سلام کے بعد عرض کی: مدت سے میں اپنے رب سے قدم بوسی حضور کی اجازت مانگتا تھا یہاں تک کہ اب اس نے اذن دیا، میں حضور کو مژدہ دیتا ہوں کہ اللہ تعالی کو حضور سے زیادہ کوئی عزیز نہیں۔٬٬ (المواہب اللدنیہ بحوالہ ابی نعیم طہارة من السفاح- ۱ / ۸۷و۸۸)۔
حضور نبی پاک صلى الله عليه وسلم کی طرف منسوب مرفوعا ایک حدیث مروی ہے شب اسریٰ جب حضور اقدس صلى الله عليه وسلم نے براق پر سوار ہونا چاہا وہ چمکا جبریل امین علیہ الصلوة والتسلیم نے فرمایا:۔
٫٫کیا محمد صلى الله عليه وسلم کے ساتھ یہ گستاخی، اے براق! تجھے شرم نہیں آتی۔ ٹھہرکہ خدا کی قسم تجھ پر کبھی کوئی ایسا شخص نہ سوار ہوا جو اللہ کے نزدیک ان سے زیادہ عزت والا ہو۔ فارفض عرفاً اس کہنے سے براق کو پسینہ چھوٹ پڑا۔ یہ روایت بطریق قتادہ عن انس تھی٬٬۔ (سنن ترمذی ابواب التفسیر- باب سورہ بنی اسرائیل حدیث-. ٣١٤٢ ، ٥ / ٩٠)۔
ملائکہ عظام کے ان ارشادات کی روشنی میں نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم کے فضائل ومراتب میں نے آپ کے سامنے بیان کیا اللہ پاک حضور اکرم صلى الله عليه وسلم کی آمد کے موقع پر بارگاہ پیغمبر اعظم میں اس ہدیہ خلوص کو قبول کرے۔ آمین بجاہ سید المرسلین علیہ التحیہ والثناءوالتسلیم
نوٹ مضمون ۲۲/ جلد والی فتاوی رضویہ شریف کی ۱۹ویں سے کے ص/۱۱۳،۱۱۴،۱۱۵ سے ماخوذ ہے۔
تحریر:- محمد فیضان رضا رضوی علیمی
نائب صدر جماعت رضائے مصطفے سیتامڑھی
faizanrazarazVi78692@gmail.com
اس کو بھی پڑھیں: حضور نبی کریم ﷺ کے شمائل و خصائل
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع