موجودہ دور میں نو جوان علماے اہل سنت کی ذمہ داریاں ✍️:محمد عرفان القادری رکن: تحریک فروغ اسلام دہلی شبعۂ نشر و اشاعت
موجودہ دور میں نو جوان علماے اہل سنت کی ذمہ داریاں
اللہ رب العالمین نے اولاد آدم کو اشرف المخلوقات بنا کر کے پیدا کیا جب تک یہ قوم اپنے مالک حقیقی سے رجوع کرتی رہی تب تک اس کو کامیابی ملتی گئی لیکن جب اس نے اپنے رب کے بتاۓ ہوئے راستہ پر عمل کرنا چھوڑ دیا تب سے یہ قوم ہر جگہ ذلیل و خوار نظر آتی ہے
آج پوری دنیا کو، بے حیائی نے اپنے وسیع دامن میں لے لیا ہے. کیا آخر ان برائیوں کا سد باب کب ہوگا؟ ان تمام برائیوں سے اگر بچنا ہے تو ہمارے علماے کرام کو آگے آنا پڑے گا بالخصوص نوجوان علما جو مدرسوں سے فارغ التحصیل ہوچکے ہیں انہیں محنت کرنے کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ یہ علما ہمارے رہبر ہیں اگر یہ آگے آ جائیں اور خلوص و للہیت کے ساتھ دین متین کی خدمت کریں تو یقین جانیے قوم کا بھلا ہو سکتا ہے
آج کے نوجوان علما جلسوں میں تقریریں تو بڑی زور و شور سے کرتے ہیں لیکن دیگر اوقات میں اپنے آپ کو علما کے رنگ میں نہیں رنگتے، صرف بڑے بڑے جلسوں میں تقریر کرنے سے قوم کا بھلا نہیں ہو گا اگر ہمارے علما کو دین کی خدمت کرنا ہے تو ہمارے نو جوان علما کو دینی، سماجی اور سیاسی ہر طرح سے آگے آنا پڑے گا
آج ہمارا سماج اتنا بگڑ چکا ہے کہ جس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ہے. ہمیں چاہیے کہ ہم ہر جائز کام کو ترجیح دیں
ہمارے بعض علما نے صرف امامت کو ہی پیشہ بنا لیا ہے اگر امامت چلی جائے تو بہت پریشان ہو جاتے ہیں اگر آج ہمارے علما دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم کو بھی ترجیح دیتے تو آج علماے اسلام کو اتنی دقتوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا میں دنیاوی تعلیم کو فروغ دینے کا قائل نہیں ہوں مگر آج اگر سماج اور سوسائٹی میں رہنا ہے تو دنیاوی تعلیم کو سیکھنا لازم ہوگا
ہمیں اپنے نظریہ کو بدلنا چاہیے اور دین کی خدمت رضاے الہی کے لیے کریں ساتھ ہی ساتھ دنیاوی معاملات کے اعتبار سے قوم کی خدمت کریں جس سے ہم دنیا و آخرت میں سرخرو ہوسکیں
دعا ہے اللہ ہم سب کو اپنے دین کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین ثم آمین بجاہ سید المرسلین)۔
از قلم : محمد عرفان القادری
رکن : تحریک دروغ اسلام
شعبۂ نشر و اشاعت
خطیب و امام سنی شاہی جامع مسجد امولی ضلع فتح پور یوپی
رابطہ نمبر 8874440286
اس کو بھی پڑھیں : مخلوق خدا کی خدمت اسلام کا طرۂ امتیاز ہے