دعاگو فقیر رضوی مجیب الرحمن مصباحیاللہ رے یہ جرات سلمان ازہری کی
اللہ رے یہ جرات سلمان ازہری کی
معروف نوجوان عالم دین علامہ مفتی محمد سلمان ازہری حفظہ اللہ نے جب سے رسوائے زمانہ گستاخ نرسنگھا کی دریدہ دہنی کومنفرد ڈھنگ سے چیلنج کرتے ہوئے اسےدعوت مباہلہ دی ہے
تب سے مثبت ومنفی ہردوطرح کی گفتگو کاسلسلہ چل پڑا ہے
میراخیال یہ ہے کہ کفرکاپتہ پانی کردینےوالے اس طرح کےجرات وغیرت مندانہ چیلینجز اس وقت تک ممکن نہیں
جب تک کہ غیرت عشق والوں کو بارگاہ خدا ورسول سے منتخب ومؤیَّد نہ کیا گیا ہو
اورجب بات ادھرکی ہو تو پھرچنیں وچناں کیا ؟ خوف وخدشے کیسے؟
خوشی کی بات یہ ہے کہ موصوف نہ صرف اپنے چیلینج پرقائم ہیں بلکہ 17/رمضان المبارک کی تاریخ بھی طئے کرکے پرمیشن کی زمہ داری فریق مخالف کے کندھے پریہ کہتے ہوئے ڈال دی ہے
کہ حکومت جو تجھے گرفتار کرنے کے بجائے کھلا چھوڑے ہوئے ہے یقینا تیری حامی وپشت پناہ ہے اس لیے پرمیشن تو ہی لے
کہا جاتا ہے کہ حضرت کا چیلنج نرسنگھا نے قبول کرلیا ہے ایسے میں ہمیں بارگاہ الٰہی میں دعا کرنی چاہئے کہ مالک اپنے پیارے حبیب کےدین اورامت کی لاج رکھے
حق کوسرخرو اورباطل کو ذلیل وسرنگوں فرمائے ۔ عاشق رسول کو گستاخوں پر مظفرومنصور رکھے
اللہ رے یہ جرات سلمان ازہری کی
مولی کرے حفاظت سلمان ازہری کی
گستاخ تجھ پہ ہوگا رب کاغضب یقیناً
یہ کہ رہی ہے غیرت سلمان ازہری کی
نرسنگھاہویارشدی تسلیمہ یاتواری
ان پر ہزارلعنت سلمان ازہری کی
عشاق کے لبوں پرہےیہ مجیب اکثر
ہوسرخرو محبت سلمان ازہری کی
دعاگو فقیر رضوی مجیب الرحمن مصباحی
قادری مسجد بلرام پور
ان مضامین کو بھی پڑھیں
شور و غل نہ کریں محاذ پر ڈٹے رہیں
محمد ہے متاع عالم ایجاد سے پیارا
شان رسالت ﷺ میں توہین ناقابل برداشت
پیغمبر اسلام ﷺ کی توہین اور انتظامیہ کی بے حسی
قرآن مجید ایک ناقبل تحریف کتاب
قرآن مجید کے حقوق اور ہماری ذمہ داریاں
امام احمد رضا قادری : مجدد اعظم
اسلام اور مسلمانوں کے نزدیک قرآن کی اہمیت
عروج چاہیے تو سماج میں قرآن کا عکس بن کے نکلے مسلمان