از قلم :مفتی خبیب القادری خاتمیت محمدی قرآن و حدیث کی روشنی میں
خاتمیت محمدی قرآن و حدیث کی روشنی میں
ختم نبوت کے بارے میں تمام علماے امت اس بات پـرمتفق ہیں
کہ حضور رسول الراحت ﷺ اللہ تعالی جل مجدہ الکریم کے آخری نبی ہیں’ حضور نبی رحمت ﷺ پر سلسلۂ نبوت منقطع کر دیا گیا ہے اب تا قیامت کسی بھی نوعیت کا کوئی سچا نبی نہیں آئے گا -اس پر پوری امت کا اجماع ہے جس میں کسی بھی تاویل وتخصیص کی کوئی گنجائش نہیں
حجۃ الاسلام حضرت امام محمد غـزالـی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :کہ”یقینا امت نے بالاجماع اس لفظ سے یہ سمجھا کہ حضور سید عالم ﷺ کے بعد نہ کوئی نبی ہوگا نہ کوئی رسول اور اس پر اجماع ہے کہ اس لفظ میں کوئی تاویل و تخصیص نہیں اور اس کا انکار یقینا اجماع امت کا انکار ہے (الاقتصاد فی الاعتقاد صفحہ 137)۔
حضور ﷺ لفظی اور معنوی طور پر خاتم النبیین ہیں حضور ﷺ کے بعد میں کوئی نیا نبی آئے ایسا عقیدہ رکھنے والا کافر خارج از اسلام ہے
قرآن و احادیث ختم نبوت پر شاہد ہیں
سلسلۂ ختم نبوت کو حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر ختم کرتے ہوئے اللہ رب العزت فرماتا ہے “ما کانا محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اللہ وخاتم النبیین و کان اللہ بکل شئ علیما (پارہ 22 سورہ احزاب آیت 40 )۔
محمد ﷺ تمہارے مردوں میں کسی کے باپ نہیں ہاں اللہ کے رسول اور سب نبیوں میں پچھلے (آخری) ہیں اور اللہ سب کچھ جانتا ہے
حضرت قتادہ نےاس آیت کریمہ کی تفسیر میں فرمایا :خاتم النبیین سے مراد یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انبیاء میں سب سے آخری نبی ہیں ( تفسیر ابن جریر پارہ 22 الجز ء 22 صفحہ 21)۔
تفسیر قرطبی میں ہے کہ خاتم النبیین کے یہ الفاظ تمام اگلے پچھلے علمائے امت کے نزدیک کامل عموم پر ہیں جو نص قطعی کے ساتھ تقاضا کرتے ہیں اس بات کا کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ہے (تفسیر قرطبی الجزاء 14 صفحہ 173 )۔
اور تفسیر ابن کثیر میں ابن کثیر فرماتے ہیں کہ آیت کریمہ اس مسئلے پر نص ہے رسول اکرم ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں؛ اور جب حضرت رسول کریم ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں تو رسول بدرجہ اولیٰ نہیں ہو سکتا کیوں کہ مقام نبوت مقام رسالت سے عام ہے ہر رسول نبی ہوتا ہے مگر ہر نبی رسول نہیں ہوتا (تفسیر ابن کثیر پارہ 22 سورہ احزاب صفحہ 495)۔
سلسلہ ختم نبوت کے متعلق چند احادیث کریمہ ملاحظہ فرمائیں
حضورﷺ نے ختم نبوت کے متعلق ارشاد فرمایا وانہ سیکون فی امتی کذابون ثلاثون کلھم یزعم انہ نبی وانا خاتم النبیین لا نبی بعدی
یقینا میری امت میں تیس جھوٹے ہوں گے ان میں سے ہر ایک یہ دعویٰ کرے گا کہ وہ نبی ہے حالاں کہ میں خاتم النبیین (آخری نبی) ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں (ابوداؤد کتاب الفتن والملاحم صفحہ 596 97 5؛؛سنن ترمذی ابواب الفتن صفحہ 509 )۔۔
اور فرمایا حضور ﷺ نے ان الرسالۃ والبنوۃ قد انقطعت فلا رسول بعدی ولا نبی
یقیناً نبوت اور رسالت منقطع ہو چکی ہے تو میرے بعد نہ کوئی رسول آئے گا نہ کوئی نبی (سنن ترمذی ابواب الرؤیا صفحہ 522)۔
اور فرمایا حضرت محمد مصطفی ﷺ نے وانا عاقب الذی لیس بعدہ نبی میں عاقب (یعنی آخری نبی) ہوں جس کے بعد کوئی نبی نہیں(صحیح البخاری کتاب المناقب صفحہ 593)۔
لب لباب : حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا
اور جو یہ تصور کرے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبی آسکتا ہے یا آئے گا وہ کافر ہو جائے گا
کیوں کہ حضورﷺ نے خود اپنی زبان فیض ترجمان سے فرمایا ہے انا خاتم النبیین لا نبی بعدی میں آخری نبی ہوں میرے بعد اب کوئی نبی نہیں آئے گا
اللہ سبحانہ وتعـالیٰ نے اپنے محبوب سارے عالم کے مطلوب حضو ر رسول الراحـت نبـی رحـمـت صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمانے کے بعد نبوت کا دروازہ بند کر دیا
از قلم : مفتی خبیب القادری
مدناپور،بریلی شریف یوپی
موبائل 7247863786
مفتی صاحب قبلہ کے اس مضمون کو بھی پڑھیں: آج لوگ نصیحتوں پر عمل کیوں نہیں کرتے
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع