Friday, September 13, 2024
Homeعظمت مصطفیٰعید میلاد النبی ﷺ اور اس کے تقاضے

عید میلاد النبی ﷺ اور اس کے تقاضے

عید میلاد النبی ﷺ اور اس کے تقاضے از۔ حضرت علامہ قاری محمد یحییٰ صاحب علیہ الرحمہ سابق استاذ و ناظم اعلیٰ الجامعتہ الاشرفیہ مبارک پور اعظم گڑھ یوپی۔

عید میلاد النبی ﷺ اور اس کے تقاضے


یہ دنیا جس میں ہم اور آپ رہ بس رہے ہیں۔اس میں مختلف ومتضاد و وقائع و حوادث وجود میں آتے رہتے ہیں۔یہاں قہر و جلال کے زلزلے بھی آتے ہیں۔مصائب و آلام کی آندھیاں بھی اٹھتی ہیں۔ تباہی و بربادی کا سیلاب بھی امڈتا ہے۔چناں چہ بہت سی قومیں تمردوسرکشی کی بنا پر غضب الٰہی کی زد میں آئیں اور چشم زدن میں صفحۂ ہستی سے اس طرح مٹ گئیں کہ ان کی ہیبت ناک تباہی کا منظر دیکھنے کے لیے ان میں کا ایک بھی متنفس نہ بچ سکا۔
الم تر كيف فعل ربك بعاد. ارم ذات العماد التى لم يخلق مثلها فى البلاد. و ثمود الذين جابو الصخّر بالواد و فرعون ذى الاوتاد الذين طغوا فى البلاد فأكثروا فىه‍ا افساد.فصبّ علىه‍م ربّك سوط عذاب( پارہ ۳۰۔سورہ الفجر)۔
کیا تم نے نہیں دیکھا تمہارے رب نے عاد کے ساتھ کیا کیا۔وہ ارم قد سے زیادہ طول والے وہ کہ ان جیسا شہروں میں پیدا نہ ہوا اور ثمود جنھوں نے وادی میں پتھر کی چٹانیں کاٹیں اور فرعون کہ چومیخا کرتا۔جنھوں نے شہروں میں سرکشی کی پھر ان میں بہت فساد پھیلایا تو ان پر تمہارے رب نے عذاب کا کوڑا بقوت مارا۔

ٹھیک اس کے برعکس یہاں لطف و کرم کی بارشیں بھی ہوتی رہتی ہیں۔رحمتوں کے سوتے بھی پھوٹتے ہیں اور عنایتوں کی بہاریں بھی آتی ہیں۔تاریخ بتاتی ہے کہ قوم بنی اسرائیل جو کجروی وحیل و حجت میں اپنی آپ مثال تھی جب اللہ کے پرجلال نبی کے نقش قدم پر چل پڑی تو فضل خداوندی کا فتح باب ہوا۔اور طرح طرح کے انعام و اکرام سے نوازی گئی۔متعدد نعمتوں سے سرفراز کی گئی۔

اور بالآخر فرعون کے جور و ستم سے کچلی ہوئی یہ قوم اپنے مقدس نبی کی ہم رکابی میں نجات کی منزلوں سے ہم کنار ہوئی۔ ہوا یہ کہ بحکم الٰہی حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنا عصا بحر قلزم میں مارا تو سمندر نے اپنا سینہ چیر کر بنی اسرائیل کے مختلف قبیلوں کے لیے اس طور پر خشک راستہ دے دیا کہ پانی دیوار کی طرح کھڑا ہوگیا۔

ان آبی دیواروں میں جالی کی طرح روشن دان بن گیے۔بنی اسرائیل کی ہر جماعت ایک دوسرے کو دیکھتی۔ باہم باتیں کرتی گزر گئ اور تمام فرعونی غرق آب ہوگیے۔
و إذ فرقنا بكم البحر فانجىنٰكم و تفرقنا اٰل فرعون و انتم تنظرون۔(پارہ ۱۔سورہ بقرہ)۔ اور جب تم نے ہمارے لیے دریا پھاڑ دیا تو تمہیں بچا لیا اور فرعون والوں کو تمہاری آنکھوں کے سامنے ڈبو دیا۔

اس طرح کے واقعات جن دنوں میں ظہور پذیر ہوۓ یا اللہ تعالیٰ نے جن دنوں میں بندوں پر اپنی نوازشوں کا فیضان کیا۔قرآن کریم کے زبان میں ان ایام کو “ایام اللہ” سے تعبیر کیاگیا ہے۔اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کو حکم دیا گیا. و ذكره‍م بأيام الله.اے موسیٰ اپنی قوم کو (بصیرت و موعظت کے لیے) اللہ کے دن یاد دلاؤ۔

ایام اللہ سے کیا مراد ہے

اس باب میں مفسرین کے مختلف اقوال میں۔ حضرت ابن عباس و ابی بن کعب و مجاہد و قتادہ رضی اللہ عنہم نے ایام اللہ کی تفسیر نعمتوں سے فرمائ ہیں۔حضرت مقاتل کا قول ہے کہ ایام‌ اللہ سے وہ بڑے بڑے وقائع مراد ہیں جو اللہ کے امر سے واقع ہوۓ۔بعض مفسرین نے فرمایا۔ایام اللہ سے مراد دن ہیں جن میں اللہ رب العزت نے اپنے بندوں پر انعام کیے۔

جیسے بنی اسرائیل میں مَن و سلویٰ اتارنے کا دن حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لیے دریا میں راستہ بنانے کا دن۔مفسرین کی تشریحات کی روشنی میں بلا شبہہ باعث تخلیق عالم فخر و آدم و بنی آدم رحمت عالم محسن انسانیت سرور کونین ﷺ کی میلاد پاک کا روز سعید ایام اللہ کے زمرے میں داخل ہوگا۔اور اس دن آپ کی یادگار قائم کی جاے گی۔جشن عید میلادالنبی ﷺ منایا جاۓ گا۔مسرت و شادمانی کا مظاہرہ کیا جاۓ گا۔جب کہ اسی روز ہمایوں اور صبح جاں نواز کی آمد آمد کے لیے زمین کا فرش بچھایا گیا آسمان کا شامیانہ لگایا گیا۔

ولولا لما خلقت الافلاک ستاروں کی انجمن سجائی گئی۔ مہ و خورشید کے فانوس روشن کی گیے۔ دنیا کی چمن بندی کی گئی۔عناصر کی جدّت طرازی کی گئی۔ مکہ کے ذرّات کو تابندگی بخشی گئی۔عالم کو نور و نکہت سے معمور کیاگیا۔

الغرض کائنات ہستی کا وجود، اس کی زیبائ اور جلوہ سامانی دل فریبی اور دلکشی اسی صبح دلنواز میں تشریف لانے والے انیس بیکساں، چارہ ساز دردمنداں، جان رحمت،محبوب رب العالمین کی ذات گرامی کا صدقہ ہے۔

وہ جو نہ تھے تو کچھ نہ تھا وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہیں
جان ہیں وہ جہان کی جان ہے تو جہان ہے


اسی لیے عالم اسلام کے کروڑوں مسلمان جن کے قلوب نور ایمان سے جگمگا رہے ہیں جس پر عقید و محبت کے دیپ جلاتے ہیں۔اپنی والہانہ محبت کا اظہار کرتے ہیں آپ کی سیرتِ مقدسہ کی محفلیں سجاتے اور درود و سلام کی نذر پیش کرتے ہیں۔

اس لیے عصیاں شعار غلاموں کے خلوص و محبت کے جذبات، کریم آقا کی بارگاہ بیکس پناہ میں قبول کر لیے گیے تو زندگی کی معراج ہوگی اور نجات اُخروی کی ضمانت مل جاے گی۔ ساتھ ہی مسلمانوں کو یہ بھی سوچنا چاہیۓ کہ اس موقع پر ان کے جوش و خروش، مسرتو شادمانی کے مظاہرے۔بام و در کی تزئین، شاہراروں سجاوٹ، جلسے جلوس کے اہتما، ولولہ انگیز تقاریر، فلک شگاف نعروں سے عید میلادالنبی ﷺ کے تقاضے پورے ہوتے ہیں یا نہیں۔

ظاہر ہے کہ مسلمان اپنی نبی معظم رحمت عالم کی تشریف آوری و بعثت پاک کا مقصد اگر پورا کرتے ہیں تو انھیں بہتر ثمرات حاصل ہوں گے اور رضاء الٰہی کی سعادت نصیب ہوگی ورنہ نمائشی خوشی کے سوا کچھ بھی ہاتھ نہ آے گا۔لہٰذا ضروری ہے کہ آپ کی بعثت کا مقصد اور اس کا تقاضا پیش نظر رکھ کر اسے پورا کیا جاۓ اور آپ کے اسوۂ حسنہ کا عملی مظاہرہ پیش کیا جاۓ اور اپنے کردار و عمل سے دنیا والوں پر ظاہر کر دیا جاۓ کہ مسلمان اس نبی آخرالزماں کے شیدائی ہیں۔

جس نے انسانوں کو دنیا میں زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھایا دنیا کو امن و آشتی کا پیغام دیا۔بیواؤں کو سہارا دیا۔یتیوں کی غم گساری فرمائ، غلاموں کو انسانوں کی صف میں لا کھڑا کیا۔ظلم و تشدد کی کلائی پکڑ کر عدل و انصاف کی شاہراہ پر گامزن کیا۔اور سسکتی انسانیت کو چین بخشا۔

اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ مولی کریم حضور ﷺ کی آمد کے صدق و طفیل مسلمانوں کی عزت و آبرو کی حفاظت فرماے۔ظالموں کے ظلم سے نجات عطا فرماے۔اور مسلمانوں کو عزت و وقار عطا فرماے۔آمین بجاہ النبی الامین ﷺ

پیش کش: محمد معاذ مبارک پور
متعلم جامعہ اشرفیہ مبارک پور

اس کو بھی پڑھیں: حضور ﷺ کی سیرت طیبہ  کی خاص تاریخیں

ONLINE SHOPPING

گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع

  1. HAVELLS   
  2. AMAZON
  3. TATACliq
  4. FirstCry
  5. BangGood.com
  6. Flipkart
  7. Bigbasket
  8. AliExpress
  9. TTBazaar

 

 

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن