تحریر: طارق انور مصباحی ( کیرلا) اعتقادی مسائل اور ان کا حل
اعتقادی مسائل اور ان کا حل
باسمہ تعالیٰ وبحمدہ والصلوٰۃوالسلام علیٰ رسولہ الاعلیٰ وآلہ
مسلک دیوبند کے عناصراربعہ (نانوتوی،گنگوہی،انبیٹھوی وتھانوی)کا کفر بر صغیر کے مسلمانوں کے واسطے ایک بڑی آزمائش ہے۔ نہ جانے کتنے لوگ اس کے منکر ہوکر کفر وضلالت میں مبتلا ہوئے۔
ہندوپاک کے متعدد سنی فضلائے کرام بھی تفہیم مسائل کی خاطر اس قدر ایرادات پیش کرتے ہیں کہ ان کے جواب تحریر کرنے کے واسطے وقت اورمحنت کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
ہندوپاک میں فقہی مسائل کے لیے بہت سے دارالافتا ہیں،لیکن اعتقادی مسائل کے لیے کوئی دارالافتا نہیں۔
میں نے اہل سنت وجماعت کے متعدد ذمہ داروں سے اس تعلق سے بات کی،لیکن کسی نے اس جانب توجہ نہ دی۔
اگر سائلین کے سوالوں کے جواب نہ دئیے جائیں تو شیطان انہیں راہ حق سے بھٹکا سکتا ہے۔ میں نے ہندوپاک کے متعدد افاضل کومحض یہ امید دلاکر روک رکھا ہے کہ ان شاء اللہ تعالیٰ فرصت ملنے پران سے سوالات طلب کرکے جواب رقم کردوں گا۔
دراصل ایک مدرس کی تدریسی مشغولیات بھی ہوتی ہیں۔اپنے فرائض کی ادائیگی کے بعد ہی وہ دیگر امور کی طرف متوجہ ہو سکتا ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ ہماری دل چسپی کے مشاغل میں علم کلام یعنی مسلمانوں کے ایمان کے تحفظ کے ساتھ بھارتی مسلمانوں کی جان ومال اورعزت وآبروکا تحفظ بھی شامل ہے
اس لیے تحفظ ایمان کے ساتھ جان ومال اورایمان وآبروکے تحفظ سے متعلق موضوعات بھی زیر بحث آتے ہیں۔کچھ وقت میسر ہوتا ہے تو کبھی اِدھراور کبھی اُدھررخ کرتا ہوں۔
فقہی مسائل کی طرح علم حدیث اور علم کلام کے مشکل مسائل کا حل بھی ضروری ہے۔
جس طرح فقہی مسائل کے لیے دار الافتا کا قیام جابجا ہوچکا ہے۔ علم کلام اور علم حدیث کے مشکل مسائل کے حل کے واسطے بھی دارالفتویٰ کا نظم ہونا چاہئے۔
تخصص فی الفقہ اور تخصص فی الادب کے شعبے بہت سے مدارس میں قائم ہوچکے ہیں،لیکن تخصص فی الکلام کا شعبہ بھارت کے سنی مدارس میں موجود نہیں۔بعض مدارس میں تخصص فی الحدیث کا شعبہ موجود ہے،لیکن اس کی تعلیمی کیفیت مستحکم نہیں
تحریر: طارق انور مصباحی
مدیر : ماہنامہ پیغام شریعت دہلی
اعزازی مدیر: افکار رضا
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع