تحریر: واثق علی فردین رشیدیاویسی مسلمانوں کا وفادار ہےغدار نہیں
اویسی مسلمانوں کا وفادار ہےغدار نہیں
السلامُ علیکم و رحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
محترم قارئین کرام !۔
آج کل میرےوطن عزیزہندوستان میں سیاسی سرگرمیاں زورو شور پہ ہیں،جب بھی بات سیاست پہ آتی ہےتو پہلی سیاست مسلمانوں پہ ہوتی ہے،جیسےیہ قوم کسی فاتحےمیں رکھی گئی مٹھائی کی طرح ہے،جوہرسیاسی پارٹی جو اپنے آپ کوسیکیولرکہتی ہے،وہ مسلمانوں، دلیتوں، اورپچھڑوں کےووٹ کاحق جتلاتی ہے
مگرجب کبھی مسلمانوں،دلیتوں،پچھڑوں پرظلم وستم کےپہاڑگرائےجائے تواس وقت کسی کوبھی مسلمانوں،دلیتوں،پچھڑوں،کی پرواہ نہیں ہوتی،کوئی بھی سچےدل سےمسلمانوں،دلیتوں،پچھڑوں کی حق تلفی کےخلاف کھڑانہیں ہوتا اگرہوتا بھی ہے توصرف رسمً،کیوں کہ آج کھڑانہ ہواتوبےنقاب ہوجائیں گے،آگےاوربھی ایلکشنس ہوں گے
اس وقت مسلمان،دلت،پچھڑےہوئےلوگ،ہمیں اپنےجوتوں کی ٹھوکروں سےاڑادینگے،مگراس دورمیں سچےدل سےمسلمانوں،دلیتوں،پچھڑوں، پہ ہوئےظلم وستم اور حق تلفی کےخلاف جوکھڑاہواہے،وہ آل انڈیامجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ آعظم نقیب ملت جناب بیرسٹر اسدالدین اویسی صاحب اور ان کےجانشین ہیں
جوہرمحاذپرمسلمانوں،دلیتوں،پچھڑوں،مظلوموں کی رہنمائی کرتے ہوئے نظرآتے ہیں،مگرمخالفین مجلس اتحاد المسلمین،جومسلمانوں،دلیتوں،پچھڑوں،کی ووٹوں کواپنی جاگیر سمجھ بیٹھےہیں،خاص کرکانگریس جوستر سالوں سے پورے قوم ہندکولوٹا ہےوہ مجلس کےتعلق سےیہ غلوکرتےہیں،کہ مجلس کی وجہ سےبی جےپی کوفائدہ پہونچتاہے،مجلس بی جےپی کوفائدہ پہونچانےکےلیئےایلکشن لڑتی ہے
مگرمخالفین اس الزام کولگاتو دیتی ہےمگراس کےکوئی دلائل موجود نہیں،مگرہم جب بات کرتےہیں دلائل کےساتھ کرتےہیں،مدھیہ پردیش میں کانگریس کےبائیس نومنتخب امیدوار بی جےپی میں شامل ہوئےجس کی وجہ سے کانگریس کوکرسی سےدستبردار ہوناپڑا
وہ کانگریس کے نومنتخب امیدوار تھے،مجلس اتحاد المسلمین کےنہیں،راجستھان،گجرات میں بی جےپی کانگریس کےامیدوارخرید رہےہیں، کانگریسی امیدوارکسی نوعمر بچےکی پیمپرکی قیمت میں بک رہےہیں، اورالزام اویسی پہ! میں کہتا ہوں آج بی جےپی یہاں تک پہونچی ہےیہ کانگریس کی مہربانی ہے
کانگریس نےبی جےپی کواپنی کوک سے 1951 میں جنم دیابھارتیہ جن سنگھ کےطورپر،پھر 1977 میں نام تبدیل کرجنتاپارٹی رکھ دیا،پھر 1980 میں اس پارٹی کی کمان اٹل بہاری واجپائی اور بابری مسجد کو شہید کرنے والا قاتل آعظم لال کرشنااڈوانی نےسنبھالا،یہ نام بدلنےکی رسم ورواج آج کانہیں یہ برسوں سےچلی آرہی ہے،جوآج بھگواآتنک وادی یوگی آدتیہ ناتھ کررہاہے
بہرحال کانگریس نےپال پوس کےبی جےپی کوبڑاکیا،مگرتربیت دینابھول گیا،آج جب لڑکاستر سال کاہوگیا،(میں لڑکا اس لیے کہ رہاہوں کہ راہول گاندھی پچاس برس کےہونےکےبعد بھی ابھی جوان ہیں،)پھربھی عقل نہ آئی،اور لڑکا نا لائق نکل آیاتو،ذمہ داراویسی ہوگیا
واہ دوغلو تم نےاسی طرح سترسالوں سےقوم ہندکودھوکےمیں رکھا،سترسالوں سےقوم ہندسےغداری کرتےرہے،اور ہم نےتمہیں برداشت بھی کیا،مگراب ہمیں نہ تمہاری ضرورت اورنہ تمہاری ناجائزاولادوں کی ضرورت ہے
کیوں کہ اب ہماری ماؤں نےتم جیسےقاتلوں،ظالموں،سےلڑنےکےلیےجاں بازمجاہدوں کوجنم دیاہے،جوتمہاری،اورتمہاری اولادوں کی سازشوں کوناکام بنانےمیں اہم کردار اداکررہاہے،بہت لےلیاووٹ تم نےڈراکرمسلمانوں کو،ان شاءاللہ اب ہم نہ ڈرنےوالےہیں نہ جھکنےوالےہیں
بہت ہوگیاکھیل تمہاری گندی سیاست کا،بہت دیکھ لیاتمہارےبندرکوناچتےہوئے،اب ہم نچائیں گےاور تم دیکھوگے،بہت بن کےتماشائی ہم تمہیں دیکھتےرہے،اب ہماری باری ہے،تم نےبی جےپی کاڈر دکھا دکھا کراپناالّوسیدھاکرتےرہے،اب ہم تمہارےبہکاوےمیں آنےوالےنہیں،اب ہم تمہاری مکھن ملائی والی گفتگو سےپگھلنےوالےنہیں،اب ہم کردارحسین اداکرنےلگےہیں
اب ہم ٹیپوسلطان کےجانشین بننےلگےہیں،اب ہمیں نقیب ملت نےبولنےکاسلیقہ سکھادیاہے،حق نہ ملنےپرچھننےکاہنربتادیاہے،ظالموں کو زیرکرنےکی قوت آچکی ہے،اب ہم خواب غفلت سےبیدارہوچکےہیں یہ کہتےہوئےجومیرےامام کہہ گئےہیں۔
سوناجنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے
سونےوالوجاگتےرہیو چوروں کی رکھوالی ہے
اب ہمیں لٹنےکاخوف نہیں،اور نہ کسی کمزور کولٹنےدیں گے،کیوں کہ اب ہم کارواں کاسپہ سالار اسدالدین اویسی ہے،گلیوں کی سڑکوں سےسانسد کی چاردیواری تک کوئی کمزوروں کی آواز ہےوہ نقیب ملت اسدالدین اویسی ہے، اب سیاست بدل رہی ہے،اب سیاسی نظام بدل رہاہے،توہمیں بھی بدلنےکی ضرورت ہے،اغیاراپنےقائدکومضبوط کرنے لگےہیں،اور ہم مسلمان انتشار میں بٹےہوئےہیں،اغیاراپنےقائدکوتسلیم کرچکا ہے
مگرمسلمان قوم اپنےقائدمنتخب کرنےمیں تاخیرکیوں کررہی ہے،یہ تاخیرقوم مسلم کےلیئےکہیں وبال نہ بن جائے،کب تک کانگریس، بی جےپی،ٹی آر یس،ٹی ایم سی،آرجےڈی،جےڈی یو، کی غلامی کرتےرہیں گے،اب ہماری قیادت باہیں پھیلا کےکھڑی ہیں ہمیں اپنی آغوش میں لینےکےلیئے،بس محبت سےاس میں سمانےکی ضرورت ہے،ہماری قیادت کی محفل ہماری منتظرہیں بس منتظَر بن کےمحفل میں آنےکی ضرورت ہے
ہماری قیادت پکارکرکہ رہی آؤ ہمارا دامن بہت وسیع ہےبس اس میں محبت کےمکان تعمیرکرنےکی ضرورت ہے،مخالف کہتےتھے،اویسی نےبی ایس پی سے اتحاد کرلیا،اویسی غدار ہے! مایاوتی نے370 کی حمایت کی،مایاوتی نے این ار سی،سی ائےائے کی حمایت کی،اور ایسوں سےاویسی نےاتحاد کرلیا!۔
محترم مخالفین اویسی نےاتحاد کیا ہے،یہ اتحاد ٹوٹ بھی سکتی ہے،اگر ہم مسلمانوں کےحقوق پورےنہ ہوئےتو،یہی توہماراپلس پوئینٹ ہے!۔
ہمارے پاس تعداد نہیں جو ہم سرکاربناسکے،اگرآپ کاساتھ رہاتوہر صوبےمیں پتنگ آسمانوں میں اڑتی نظرآئیں گی،مگر ابھی تعداد کی کمی ہے،اور ویسےبھی اویسی مایاوتی سےاتحادکرےتوغدار!۔
اور کانگریس راجستھان میں اس دور کی سڑا ہوابدبودارپھوڑا کینسرکی لاعلاج بیماری کاہمسایہ بی جےپی سےاتحادکرےتووہ وفادار!۔
ٹی ار یس،بی جےپی کی حمایت کرےتووفادار!۔
واہ رے میرےقوم مسلم اتنی منافقت آکہاں سے گئی ہےتمہارےاندر،چلوایسی باتیں اغیار کرےتوسمجھ آتی ہے،مگرتم ایک ہی نبی کاکلمہ پڑھنےوالےہو اورتہمت بھی اپنےہی بھائی پہ!۔
آپ کانگریس اوردوسرےسیکیولرجماعتوں کی مکھن ملائی والی گفتگو سےلطف اندوز توہوسکتےہیں کچھ دیرکے لیے،مگرآنے والی نسلیں جب اویسی کوپڑھے گی اور آپ کےکردارکودیکھےگی کہ آپ نےجتنامسلم قیادت کو نقصان پہونچایا، آنےوالی نسلیں لعنت بھیجےگی کہ ایک انمول ہیرےکومیرےآباواجداد نےاپنےپیروں تلےکچل کرغلامی کی زنجیروں سےخودکوجکڑےرکھا
اگرآنےوالی نسلوں میں خودکوفخرکےطورپہ زندہ رکھنا چاہتے ہیں تو کچھایساکرناہوگاجوآنےوالی نسلیں آپ پہ فخرکریں،جس طرح آج ہم شیرمیسور،فضل حق خیرآبادی،پہ فخرکرتےہیں،کیوں کرتےہیں اس لیےکرتےہیں ان مجاہدوں نےکسی فاسق وفاجرکی اطاعت نہیں کی،کسی ظالم وقاتل کےآگےسرکوجھکنےنہیں دیا،کالےپانی کی سزامنظورکرلی
،مگرمنہ سےنکلےہوئےکلمےجوفتوؤں کےطورپہ تھاواپس نہیں لیا،ہندتوا ائیڈولوجی کےویرساورکر کی طرح معافی نامہ نہیں لکھابلکہ پھانسی پہ چڑھناپسندفرمایامگرانگریزوں کےسامنےجھکناگ وارانہیں کیا، ایسےبےخوف بے باک اسلاف کی نمائندگی آج ہندوستان میں کوئی اورنہیں ہمارےقائد بیرسٹر اسدالدین اویسی کررہےہیں،اگرہےکوئی مثال میرے قائد ک اتولےآئیں میدان عمل میں ہم انہیں سرخم تسلیم کرلیں گے،اگر مسلمانوں آپ مثلِ اسد نہ لاسکے تو خدارا اس قیادت کومنظورکرلیں، یہی ہماری نمائندگی کررہےہیں اور آگے بھی کرتےرہیں گے
،بس اس قیادت کومضبوط آپ اور ہم کلمہ گو مسلمان ہی کرسکتےہیں،کوئی غیرہماری مدد تب تک ہی کرےگاجب تک اس کوہماری ضرورت ہے، جب ہماری اس کوضرورت نہیں ہوگی،وہ ہمیں اس طرح سےنکال پھیکےگاجس طرح آٹےسےبال نکالےجاتےہیں!۔
آجائیں ایک پلیٹ فارم پر،آئیں ہم ایک ہی باپ کی اولادیں ہیں،ہماری بھائی بھائی میں رنجشیں ہوئی ہونگیں،اس کوخدا ورسول کےلیےدل سےنکال پھینکتےہیں اورمتحدہوجاتےہیں!۔
کیوں کہ
سیاست کا مہکتا گلاب اویسی ہے
ہر فرد کی سیاسی خواب اویسی ہے
سب رہےخاموش ایوان باطل میں۔مگرجوبولا
وہ شیر دل مرد مجاہد جناب اویسی ہے
پڑھا جو بھی شوق سے وہ پڑھتا گیا
ایسا دل کش، سیاست کا باب اویسی ہے
نہ داغ دامن پہ،نہ اٹھائے کوئی کردارپہ انگلی
ایسی کھلی کتاب و نصاب اویسی ہے
کھونا نہیں فردین سنبھال رکھ اسے
سیاست میں کیوں کہ ،گوہر نایاب اویسی ہے
ازقلم : واثق علی فردین رشیدی
بائسی، پورنیہ، بہار
اس کو بھی پڑھیں: امیر المجادہن اورناموس رسالت
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع