تحریر: محمد فیضان رضا علیمی حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی آٹھ انفرادیت
حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی آٹھ انفرادیت
سایۂ مصطفیٰ مایۂ اِصطَفیٰ
عِزّ و نازِ خلافت پہ لاکھوں سلام
خلّاق کائنات، مالک ارض و سمٰوٰت کی بندگی اور قربت حاصل کرنے والے افراد و اشخاص کو رب العزت ایسی عظیم اور اعلی نعمت عطا کرتا ہے جو دوسروں سے اس کو ممتاز و بلند کرتا ہے اور اس کے ذریعہ سے اس کی انفرادیت و مقبولیت اجاگر کرتا ہے۔
ان اشخاص میں ایک نمایا اور روشن نام امیرالمؤمنین، خلیفة المسلین، یار غار رحمة العالمین، افضل البشر بعد النبیین، اصدق الصادقین حضرت ابو بکر صدیق بن ابو قحافہ تمیمی رضی اللہ تعالی ارضا و عنا کا ہے جو اپنی خصوصیات کی بدولت دوسرے خلفائے کرام اور صحابہ عظام رضی اللہ عنہم اجمعین سے ارفع و اعلی ہیں۔
خصوصیت سے مراد ایسی صفت ہوتی ہے جو اس ذات کے علاوہ کسی دوسری ذات میں بالکل اسی طرح نہ پائی جائے۔ کہ خصوصیت کہتے ہیں دوسرے سے ممتاز کرنے کو۔ ذیل میں امیر المؤمنین حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی چند خصوصیات کو پیش کیا جاتا ہے جس سے ان کی انفرادیت کا پتہ چلتا ہے۔
پہلی، صدیق :- آپ کو یہ عظیم سعادت حاصل ہے کہ آپ کے رب نے صرف آپ کا نام صدیق رکھا، آپ سے پہلے کسی کا نام صدیق نہ رکھا۔
دوسری، رفیق :- آپ کو یہ سعادت عظمی بھی حاصل ہے کہ جب کفار مکہ کے ظلم و ستم سے تنگ آکر نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے مدینہ طیبہ ہجرت فرمائی تو آپ نبی پاک صلى الله عليه وسلم کے رفیق سفر رہے اور آپ کو آقاکریم علیہ السلام نے اپنا رفیق سفر بنایا۔
تیسری، یار غار :- آپ کو یہ بھی خوش نصیبی حاصل ہے کہ سفر ہجرت کے موقع پر رسول پاک صلى الله عليه وسلم کے یار غار صرف آپ ہی رہے۔
چوتھی، امامت :- پیارے رسول مقبول علیہ التحیہ والثنا نے تمام مؤمنین کی موجودگی میں آپ کو نماز پڑھانے حکم ارشاد فرمایا۔ آپ کے علاوہ کسی صحابی کو یہ سعادت نصیب نہ ہوئی۔
پانچویں ، جبریل امین کی گفتگو سننا :- آپ اکثر اوقات حضرت سیدنا جبریل امین علیہ السلام کی حضور اکرم صلى الله عليه وسلم کے ساتھ ہونے والی گفتگو اور سرگوشی سنا کرتے تھے۔ لیکن آپ حضرت جبریل علیہ السلام کو دیکھا نہیں کرتے تھے۔
چھٹی ، وزیرخاص :- آپ رسول اللہ علیہ الصلوة و السلام کے اس طرح وزیر خاص ہیں کہ نبی پاک صلى الله عليه وسلم تمام امور میں آپ سے مشاورت فرماتے تھے، آپ ثانىئ اسلام، ثانىئ غار، غزوہ بدر کے دن ثانىئ عریش (بغرض حفاظت تیار کی گئی جگہ) اور مزار پر انوار میں ثانىئ قبر ہیں، حضور اکرم صلى الله عليه وسلم آپ پر کسی کو فوقیت اور فضیلت نہیں دیتے تھے۔
ساتویں ، آپ کی تعریف و توصیف :- حضور نبی پاک صاحب لولاک صلى الله عليه وسلم اور دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم نے جتنی آپ کی تعریف و توصیف کی ہیں اتنی دوسرے کسی صحابہ کی نہیں کی۔
آٹھویں ، آپ کی رضا :- آپ کو یہ بھی سعادت حاصل ہے کہ پورا عالم رب جل و علا کی رضا چاہتا ہے اور آپ وہ عظیم صحابی ہیں، جن کی رضا خود رب العزت چاہتا ہے۔ ( فیضان صدیق اکبر __ ص ٤٩٣)
یہ وہ خصوصیات ہیں جو امیر المؤمنین سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو بعد انبیا تمام انسان سے ممتاز کرتی ہے۔ اللہ کریم آپ ے روحانی و علمی فیضان کرم سے ہم سب کو سرفراز کرے اور ان کی صداقت و حمیت کا حصہ عطاکرے۔
اَصْدَق الصَّادِقِیں سَیِّدُ الْمُتَّقِیں
چشم و گوشِ وِزارت پہ لاکھوں سلام
راقم : محمد فیضان رضا علیمی
نائب صدر جماعت رضائے مصطفے، سیتامڑھی انڈیا
اس مضمون کو بھی پڑھیں
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی شان وعظمت