Wednesday, November 20, 2024
Homeشخصیاتافضلیت صدیق اکبر احادیث کی روشنی میں

افضلیت صدیق اکبر احادیث کی روشنی میں

از : فیضان سرور مصباحی،اورنگ آباد افضلیت صدیق اکبر احادیث کی روشنی میں

افضلیت صدیق اکبر احادیث کی روشنی میں

اہلِ اسلام کے نزدیک ایک جملہ بولا جاتا ہے : “أفضل البشر بعد الأنبياء بالتحقيق ؛ أمير المؤمنين أبي بكر الصديق ” یعنی : یہ بات تحقیق سے ثابت شدہ ہے کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ انبیاء کرام کے بعد انسانوں میں سب سے افضل ہیں۔

یہ جملہ دراصل متعدد احادیثِ کریمہ اور تحقیقاتِ فقہا و متکلمین کا نچوڑ ہے. اور اہل سنت وجماعت کے اجماعی عقیدے :” افضلیت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ” کی ترجمانی پر مشتمل ہے۔

اہل سنت وجماعت کا عقیدہ ہے کہ جس طرح نبی کریم ﷺ تمام انبیائے کرام علیہم السلام پر فضیلت رکھتے ہیں، یوں ہی آپ کی امت کو سابقہ تمام امتوں پر فضیلت کا شرف حاصل ہے

پھر تمام امت محمدیہ میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سب سے افضل قرار پائے، پھر حضرات صحابۂ کرام میں وہ مہاجرین جنھیں سابقین اولین ہونے کا شرف حاصل ہے. پھر ان میں بھی وہ دس خوش نصیب حضرات جنھوں نے زبانِ رسالت مآب ﷺ سے دنیا ہی میں جنتی ہونے کا مژدہ پایا، پھر ان عشرۂ مبشرہ میں حضرات خلفاے راشدین رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کو تمام پر فضیلت حاصل ہے۔

اور ان چار یاروں میں بھی یارغار حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ کو تمام پر فضیلت حاصل ہے۔ یہ باتیں یوں ہی نہیں کہی جاتیں، بلکہ ان کے پیچھے ٹھوس اور مستحکم دلائل موجود ہیں. تفصیل کے لیے اس موضوع پر موجود سینکڑوں کتب کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔
الحاصل : أفضل البشر بعد الأنبياء بالتحقيق* اسی عقیدۂ اہل سنت کو مختصر لفظوں میں بیان کردیتا ہے۔ آنے والی سطروں میں ہم احادیث کریمہ کی روشنی میں اس پر کچھ روشنی ڈالتے ہیں ۔

نبی کریم ﷺ کا فرمان کہ میرے نزدیک “ابو بکر صدیق” سب سے پیارے ہیں ۔

حضرت عمرو بن العاص رضي الله عنه سے روایت ہے کہ جب انھوں نے نبی کریم ﷺ سے استفسار کیا کہ آپ کے نزدیک مردوں میں سب زیادہ محبوب کون ہے؟ تو آپ ﷺ نے إرشاد فرمایا : أبوبکر. حدیث کے الفاظ یہ ہیں

أن النبي صلى الله عليه وسلم بعثه على جيش ذات السلاسل فأتيته

فقلت: أي الناس أحب إليك؟
قال ﷺ : “عائشة”۔

فقلت من الرجال؟
قال ﷺ: “أبوها”۔

قلت: ثم من؟
قال ﷺ: ” ثم عمر بن الخطاب”۔

فعد رجالاً .[رواہ الشیخان البخاری والمسلم ]

حضرت عمر کی شہادت کہ حضرت ابوبکر صدیق ہم میں سب سے بہتر ہیں ۔

حضرت عائشة رضي الله عنها کی روایت ہے کہ سقيفۂ بنی ساعدہ کے موقع پر امیر المومنین حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے بارے میں ارشاد فرمایا  آپ ہمارے سردار، ہم میں سب سے بہتر اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سب زیادہ محبوب ہیں۔

یہ ایک طویل حدیث ہے جس کے بعض الفاظ ہیں

وفيه أن أبا بكر قال للأنصار: ( ولكنا الأمراء وأنتم الوزراء هم أوسط العرب دارا، وأعربهم أحسانا، فبايعوا عمر بن الخطاب أو أبا عبيدة بن الجراح
فقال عمر بل نبايعك أنت ۔
فأنت سيدنا ، وخيرنا، وأحبنا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم. فأخذ عمر بيده فبايعه وبايعه الناس. (رواہ البخاری )

حضرت علی کی شہادت کہ رسول اللہ ﷺ کے بعد سب سے بہتر ابو بکر صدیق ہیں ۔

چوتھے خلیفۂ راشد باب العلم حضرت علی رضی اللہ عنہ سے جب ان کے صاحبزادے حضرت محمد بن الحنفیہ نے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ کے بعد لوگوں میں کون سب سے بہتر ہے.؟
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا : ابوبکر
حدیث کے متعلقہ الفاظ ہیں
محمد بن الحنفية قال: قلت: لأبي: أي الناس خير بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: أبو بكر قلت: ثم من؟ قال: عمر .(رواہ البخاری )

مسند احمد بن حنبل میں ہے کہ حضرت علي رضي الله عنه نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ کے بعد اس امت میں سب سے افضل حضرت ابوبکر صدیق ہیں۔
حدیث کے الفاظ ہیں
عن علی رضی اللہ عنه أنه قال لأبي جحيفة: يا أبا جحيفة ألا أخبرك بأفضل هذه الأمة بعد نبيها قال: قلت: بلى ولم أكن أرى أن أحدا أفضل منه، قال: أفضل هذه الأمة بعد نبيها أبو بكر وبعد أبي بكر عمر وبعدهما آخر ثالث ولم يسمه .(روى الإمام أحمد بإسناده)

خلاصۂ بحث
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ انبیاء کرام علیہم السلام کے بعد لوگوں میں سب سے افضل اور نبی کریم ﷺ کو سب سے زیادہ محبوب ہیں ۔

بخاری ومسلم شریف کی روایت میں آپ نے ملاحظہ کیا کہ خود نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ محبوبیت کا درجہ ابو بکر ہی کو حاصل ہے۔ بخاری شریف ہی کی روایت میں آپ نے پڑھا کہ خلیفہ راشد حضرت عمر رضی اللہ عنہ بھی یہی فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر سب سے افضل اور حضورِ اکرم ﷺ کو سب سے زیادہ پیارے ہیں۔

اور پھر اس باب میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی شہادت تو سب سے بڑھ کر ہے؛ کہ انہیں کے نام سے انتشار وافتراق پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

چناں چہ ابھی ابھی بخاری شریف میں، بلکہ مسند احمد بن حنبل میں بھی حضرت علی کے حوالے سے شہادت گزری کہ  أفضل هذه الأمة بعد نبيها أبو بكر ۔ اسی لیے تو اہل سنت وجماعت کے افراد آج تک اسی عقیدے پر قائم ودائم ہیں ۔

اور علانیہ کہتے ہیں أفضل البشر بعد الأنبياء بالتحقيق ؛ أمير المؤمنين أبي بكر الصديق ” یعنی : تحقیق سے ثابت شدہ موقف ہے کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ انبیاء کرام کے بعد انسانوں میں سب سے افضل ہیں۔

ازقلم  : فیضان سرور مصباحی
جامعۃ المدینہ ـــــ نیپال

اس کو بھی پڑھیں

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی شان و عظمت

ہندی میں مضامین پڑھنے کے لیے کلک کریں

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن