Saturday, October 19, 2024
Homeاحکام شریعتباغ فدک ایک تحقیقی مطالعہ قسط دوم

باغ فدک ایک تحقیقی مطالعہ قسط دوم

از: محمد نورالحسن مصباحی رضوی مالیگاوں باغ فدک ایک تحقیقی مطالعہ قسط دوم

باغ فدک ایک تحقیقی مطالعہ

ذکر کردہ ابو داؤد کی حدیث سے معلوم ہوا کہ حضور اکرم صلي الله عليه وسلم نے جب سیدہ زاہدہ رضي الله عنها نے باغ فدک مانگا تو دینے سے انکار فرمادیا اب دماغ میں ایک خلجان پیدا ہوتا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اس وقت دینے سے انکار کر دیا ہو۔

لیکن بعد کے لیے کوئی سیدہ سے سرکاردو عالم صلي الله عليه وسلم نے وعدہ فرمایا ہو کہ میرے وصال جانکاہ کے بعد لے لینا

اس کا جواب خود اہل رفض کی بڑی معتبر مستند مذہبی کتاب نہج البلاغة کی شرح ابن الحديد میں ہے وہ اسی باغ فدک کے موقع پر لکھتا ہے:قال لها ابو بكر لما طلبت فدك بابي وامي انت الصادقة الامينة عندي ان كان رسول الله عهد إليك عهدا ووعدك وعداصدقتك وسلمت إليك فقالت لم يعهد الي في ذلك۔

یعنی جب حضرت سیدہ فاطمہ نے حضرت ابوبکر صدیق سے فدک کا مطالبہ کیا تو ان سےصدیق اکبرنے کہا کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان آپ صادقہ ہو امینہ ہو اگر آپ کے پاس کوئی رسول اللہ صلي الله عليه وسلم کا آپ سے کردہ عہد و پیمان ہو تو میں آپ کی تصدیق کروں اور آپ کے حوالے کردوں تو سیدہ نے ان سے فرمایا کہ حضور اکرم صلي الله عليه وسلم نے ہم سے کوئی وعدہ نہیں کیا

اس موقع پر یہ بھی واضح کرتاچلوں کہ بخاری شریف کی وہ روایت جس کی راویہ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاہیں کہ سیدہ زاہرہ طیبہ طاہرہ حضرت فاطمہ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے ان سب کا مطالبہ کیا توصدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کو دینے سے انکار کر دیا جس سے وہ ناراض ہوکر چلی گئیں

بس اس روایت کی اتنی بات پیش کی جاتی ہے جبکہ ابوبکر رضي الله عنه نے کیا جواب دیا مکمل بتانا ضروری ہے ورنہ امت مسلمہ میں ایسا انتشار پھیلے گا جس پر بند لگانا تقریباً ناممکن ہوگا آئیے حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے جوابی جملوں کو ملاحظہ فرمائیے۔

آپ نے سیدہ سے کہا ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لانورث ما تركنا صدقة إنما ياكل أل محمد صلى الله عليه وسلم في هذا المال واني والله لااغير شيئامن صدقة رسول الله صلى الله عليه وسلم عن حالها التي كان عليها في عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم ولاعملن فيهاماعمل به رسول الله صلى الله عليه وسلم ۔

یعنی کہ رسول اللہ صلي الله عليه وسلم نے فرمایا کہ ہم (کسی کو) وارث (علم کے علاوہ) نہیں بناتے جوکچھ ہم چھوڑیں سب صدقہ ہے ان مال میں صرف آل محمد صلي الله عليه وسلم کا خورد و نوش رہا۔

بخدا صدقہ رسول اللہ صلي الله عليه وسلم میں اس حالت سے جو عہد رسالت مآب میں رہی ذرابرابر بھی تبدیلی نہیں کروں گا یقیناً میں اسی پر عمل کروں گا جو رسول اکرم صلي الله عليه وسلم کا عمل رہا

اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے خالی فرمان مصطفےکو سنایا اور سنت رسول پر عمل بھی کیا کہ ان کی آمدنی مصطفے کریم صلي الله عليه وسلم کے اہل خانہ پر صرف کیا اس میں کیا غلط کیا۔

بلکہ شرعی ذمّہ دار شخص کوہمیشہ چاہیے کہ وہ سائل کو حدیث کے ذریعہ جواب دے اور سنت مصطفے پر عمل بھی کرے

اب رہا سیدہ کی ناراضگی کا معاملہ تو اس پر راقم الحروف کی چند باتیں ملاحظہ فرمائیں پسند آئیں تو قبول کرلیں ورنہ میری باتیں میری ہیں

۔(١)کیا سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے کبھی ناراضگی کا اظہار کیا تو آپ بھی کہیں گے کہ نہیں بالکل نہیں
۔(٢)ہم جیسے گنہگار نکمے ناکارے کسی بھی معاملے میں حدیث سن کر مطمئن ہو جاتے ہیں تو ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ سیدہ رضي الله عنها حديث سنیں اور ناراض ہو جائیں یہ تو راوی حدیث نے اپنے اعتبار سے کہا کہ وہ ناراض ہو گئیں ورنہ وہ حدیث سن کر اتنی مطمئن ہوئیں کہ دوبارہ پوری زندگی میں کبھی مطالبہ بھی نہیں کیا اور نہ ان کے پاس آئیں کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے ان کا پردہ ضروری رہا جو ان کی حیا اور پردہ داری کے عین مطابق ہے

۔(٣)سیدہ کے وصال پر ملال کے موقع پر جنازہ میں ابوبکر بایں وجہ شرکت سےرہ گئے کہ وہ انتظار میں تھے کہ حضرت علی ابھی پیغام بھیجیں گے اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ذہن میں یہ بات تھی آپ خودآجاییں گے یہی قول کرنا قرآنی پیغام کے عین موافق ہے کہ قرآن کہتا ہے ونزعنامافي صدورهم من غل یعنی صحابہ کرام کے سینوں سے کینہ اللہ تعالی نے ختم فرما دیا ہے ایک جگہ یوں ہے رحماء بينهم یعنی آپس میں بڑے مہربان ہیں

۔(٤)جب حضور اکرم صلي الله عليه وسلم نے علم کے علاوہ کسی چیز میں کسی کو وارث نہیں بنایا تو ہم کو کس نے حق دیا کہ ہم میراث کے معاملے میں امت مسلمہ میں انتشار پھیلائیں جب کہ باپ کے ترکے میں صرف ایک بیٹی کا ہی حق نہیں بلکہ ساری بیٹیوں کا مزید بیویوں کا بھی حق ہوتا ہے تو اس میں ازواج مطہرات کا بھی معاملہ آئے گا آئندہ احادیث میں اس کا تذکرہ ہوگا ان شاء اللہ تعالی

( جاری )
ھذا ما ظهر لي والعلم بالحق عند الله ورسوله

از: محمد نورالحسن مصباحی رضوی مالیگاوں
دارالعلوم سیدنا امیر حمزہ

تحریکِ فروغ اسلام

ادارہ اصحاب صفہ

غزوہ بدر کے بارے میں پڑھیں 

کائنات  کی سب سے با اثر شخصیت ضرور پڑھیں

ہندی میں مضامین پڑھنے کے لیے کلک کریں

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن