Friday, November 22, 2024
Homeحالات حاضرہخواجہ معین الدین چشتی اجمیری کی دینی خدمات

خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کی دینی خدمات

از قلم: ضیاءالمصطفی ثقافی خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کی دینی خدمات

خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کی دینی خدمات


سَرزمینِ ہِندمیں جہاں عرصۂ دراز سے کفر و شرک کا دَوْر دَوْرَہ تھا ، اور ظُلْم و جَوْر کی فَضا قائم تھی اور لوگ اَخلاق و کِردار کی پستی کا شِکار تھے۔ اِس خطّے کے لوگوں کو نورِ ہدایت سے روشناس کروانے ، ظُلْم وسِتَم سے نجات دلانے اور لوگوں کے عقائد و اَعمال کی اِصلاح کرنے والے بُزرگانِ دین میں حضرت خواجہ مُعینُ الدِّین سیّد حَسَن چشتی اَجمیری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کا اِسمِ گرامی بہت نُمایاں ہے۔

آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی وِلادت537ھ بمطابق 1142ء کو سِجِسْتان یا سِیْسْتان کے علاقے سَنْجَر میں ایک پاکیزہ اور علمی گھرانے میں ہوئی۔ (اقتباس الانوار ، ص345 ، ملخصاً)آپ کا اسمِ گرامی حسن ہے اور آپ نَجِیبُ الطَّرَفَیْن سیِّد ہیں۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کےمشہور اَلقابات میں مُعینُ الدّین ، غریب نواز ، سلطانُ الہِنْد اور عطائے رسول شامل ہیں۔ (معین الہند حضرت خواجہ معین الدین اجمیری ، ص18 ملخصاً) ۔

حُصُولِ عِلْم کے لیےآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے شام ، بغداد اور کِرمان وغیرہ کا سفر بھی اِختیار فرمایا

نیز کثیر بزرگانِ دین سے اِکْتِسابِ فیض کیاجن میں آپ کے پیر و مُرشِد حضرت خواجہ عثمان ہارْوَنی اور پیرانِ پیرحُضُور غوثِ پاک حضرت شیخ سیِّدعبدالقادِرجیلانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہما کے اَسماء قابلِ ذِکْر ہیں۔

زیارتِ حَرَمَیْن کے دوران بارگاہِ رِسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے آپ کو ہند کی وِلایت عطا ہوئی اور وہاں دین کی خدمت بجا لانے کا حکم ملا۔ (سیر الاقطاب ، ص142 ، ملخصاً) ۔

چناں چہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سرزمینِ ہِند تشریف لائے اور اَجمیر شریف (راجِستھان) کو اپنا مُسْتَقِل مسکن بناتے ہوئے دینِ اسلام کی تَرْوِیج و اِشَاعَت کا آغاز فرمایا۔

خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی دینی خدمات میں سب سے اَہَم کارنامہ یہ ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنے اَخْلاق ،کِرْدَار اور گُفْتَار سے اس خطّے میں اسلام کا بول بالا فرمایا ۔

لاکھوں لوگ آپ کی نگاہِ فیض سے متاثّر ہو کر کفر کی اندھیریوں سے نکل کر اسلام کے نور میں داخل ہو گئے ، یہاں تک کہ جادوگر سادھو رام ، سادو اَجے پال اور حاکم سبزوار جیسے ظالم و سَرْکَش بھی آپ کے حلقۂ اِرادت(مریدوں) میں شامل ہو گئے۔ (معین الہند حضرت خواجہ معین الدین اجمیری ، ص56ملخصاً)۔

ہِندمیں خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی آمد ایک زبردست اسلامی ، روحانی اور سماجی اِنقلاب کا پَیْش خَیْمَہ ثابت ہوئی۔

خواجہ غریب نواز ہی کے طُفیل ہِند میں سِلسِلۂ چِشتیہ کا آغازہوا۔ (تاریخ مشائخ چشت ، ص136) ۔

آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اِصلاح و تبلیغ کے ذریعے تَلَامِذَہ و خُلَفَا کی ایسی جماعت تیار کی جس نےبَرِّ عظیم(پاک وہند) کے کونے کونے میں خدمتِ دین کا عظیم فَرِیْضہ سَرْ اَنْجَام دیا۔ دِہلی میں آپ کے خلیفہ حضرت شیخ قُطْبُ الدِّین بَخْتیار کاکی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْبَا قِی نے اور ناگور میں قاضی حمیدُ الدِّین ناگوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے خدمتِ دین کے فرائض سَر اَنْجَام دئیے۔ (تاریخ مشائخ چشت ، ص139 تا 142ملخصاً)۔

خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے اس مِشَنْ کو عُرُوْج تک پہنچانے میں آپ کے خُلَفَا کے خُلَفَانے بھی بھر پور حصّہ ملایا

حضرت بابا فرید گَنْجِ شَکَر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے پاکپتن کو ، شیخ جمالُ الدِّین ہَانْسْوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے ہَانْسی کو اور شیخ نِظامُ الدِّین اَوْلِیا رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے دِہلی کو مرکز بنا کر اِصلاح وتبلیغ کی خدمت سَرْ اَنْجَام دی۔ (تاریخ مشائخ چشت ، ص 147 تا 156 ملخصاً) ۔

خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے تحریر و تصنیف کے ذریعے بھی اِشاعتِ دین اور مخلوقِ خدا کی اِصلاح کا فریضہ سر اَنجام دیا۔ آپ کی تصانیف میں اَنِیْسُ الاَرْوَاح ، کَشْفُ الاَسْرَار ، گَنْجُ الاَسْرَار اور دیوانِ مُعِیْن کا تذکرہ ملتا ہے۔ (معین الہند حضرت خواجہ معین الدین اجمیری ، ص103ملخصاً) ۔

خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نےتقریباً 45 سال سر زمینِ ہِند پر دینِ اِسْلام کی خدمت سَرْ اَنْجَام دی اور ہِند کےظُلْمت کَدے میں اسلام کا اُجالا پھیلایا۔

آپ کا وِصال 6رجب627ھ کو اَجمیرشریف(راجِستھان ، ہند) میں ہوا اور یہیں مزارشریف بنا۔ آج برِّ عظیم پاک و ہِند میں ایمان واسلام کی جو بہار نظر آرہی ہے اِس میں حضرت خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی سعی بے مثال کا بھی بہت بڑا حصہ ہے۔۔

از: محمد ضیاءالمصطفے ثقافی
صدرالمدرسین جامعہ حنفیہ رضویہ

مانک پوور شریف کنڈھ ضلع پرتاب گڑھ یوپی

ان مضامین کا بھی مطالعہ فرمائیں

سلطان الہند کا تبلیغی مشن

 اسلام کی صدا بہار صداقت کا روشن چہرہ حضرت غریب نواز

حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے احوال و ارشادات

سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے تعلیمات  کی ایک جھلک

ہندی میں مضامین پڑھنے کے لیے کلک کریں 

 

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن