تحریر : محمد حبیب القادری صمدی سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے تعلیمات کی ایک جھلک
سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے تعلیمات کی ایک جھلک
تاریخ کے صفحات پر ایسے بے شمار ہستیوں کے نام ملیں گے جنہوں نے ایسے ایسے کارنامے انجام دیے جن کو رہتی دنیا تک لوگ یاد رکھیں گے۔
انہیں میں ایک سرسبز و شاداب نام، گل گلزار چشتیت ، خواجہ خواجگاں،سلطان الہند حضرت سیدنا خواجہ معین الدین حسن چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ہے۔ خواجہ غریب نوازرحمۃ اللہ علیہ پوری زندگی صداقت ، محبت ،اخوت، توکل علی اللہ،اخلاص،سخاوت اور اتحاد کا درس دیتے رہے۔باہمی محبت، رواداری، اعتماد، افہام و تفہیم اور پاکیزہ معاشرہ آپ کا بنیادی مقصد تھا۔
حضرت علامہ مفتی فیض احمد اویسی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں
‘‘محبت، متانت، تشکر، سخاوت، مہمان نوازی، قناعت، خداپر یقین، امید، عقیدہ و ایمان، صداقت، ایمانداری،اتحاد، تنظیم، پارسائی، اخلاص، سماجی خدمت کا جذبہ اور معاشرے کا کار آمد رکن بننے کی خواہش آپ رحمۃ اللہ علیہ کے پیدا کردہ معاشرے کی بنیادی اقدار ہیں’’۔
(سوانح و ارشادات خواجہ غریب نواز،از: مفسر اعظم پاکستان مفتی فیض احمد اویسی رحمۃ اللہ علیہ، ص:۹)
سلطان الہند خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ نے جو تعلیمات، ہدایات اور تربیت و تلقین کی ہے اختصار و تلخیص کرتے ہوئے ان میں سے چند تعلیمات اور ارشادات عالیہ درج کیے جاتے ہیں۔
نماز کا درجہ تمام عبادتوں سے بلند ہے
حضور خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ سنت رسول ﷺ کے زندہ نمونہ اور بے حد پابند تھے۔ ہمیشہ مریدوں کو اتباع شریعت و سنت رسول ﷺ کی ہدایت فرماتے تھے۔آپ علیہ الرحمہ نماز کی فضیلت و اہمیت کو بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں
‘‘نماز ایمان والوں کے لیے معراج کا درجہ رکھتی ہے۔ حضور ﷺ کا ارشاد ہے:‘‘الصلوٰۃ معراج المؤمنین’’ نماز کا درجہ دوسری تمام عبادتوں سے بلند ہے جو عبادت مسلمانوں کو خدا سے ملاتی ہے وہ نماز ہے۔ نماز اللہ اور بندے کے درمیان ایک راز ہے اور راز صرف نماز ہی میں کہا جاسکتا ہے’’۔(سیرت پاک خواجہ غریب نواز، از:حضرت علامہ شبیر حسین چشتی نظامی،ص:۱۲۷، ، اکبر بک سیلر لاہور)
وضو کی برکتیں
آپ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
‘‘جب کوئی شخص رات کو باوضو ہو کر سوتا ہے تو فرشتوں کو حکم ہوتا ہےکہ جب تک یہ بیدار نہ ہو اس کے سرہانے کھڑے رہیں فرشتے اس کے سرہانے کھڑے ہوجاتے ہیں اور اس کے حق میں دعا کرتے ہیں کہ اے پروردگا ! اپنے اس بندے پر اپنی رحمت نازل فرما کہ یہ نیکی و طہارت کے ساتھ سویا ہے’’۔(سوانح و ارشادات خواجہ غریب نواز،از: مفسر اعظم پاکستان مفتی فیض احمد اویسی رحمۃ اللہ علیہ، ص:۱۰)
حضرت علامہ مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی قادری صاحب قبلہ نے خلیفہ سلطان الہند حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب ‘‘دلیل العارفین’’ میں سے جن ملفوظات و ارشادات کو نقل فرمایا ہے ان میں سے چنداقتباسات ذکر کیے جارہے ہیں:
احکام الٰہی بجالانے کی تلقین
آپ علیہ الرحمہ نے فرمایا:‘‘کون سی چیز ہے جو اللہ تعالیٰ کی قدرت میں نہیں ہے ۔ مؤمن کو چاہیے کہ احکام الٰہی بجالانے میں کمی نہ کرے پھر جو کچھ چاہے گا مل جائے گا’’۔(حضرت خواجہ غریب نواز حیات و خدمات، از: مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی قادری،ص:۵۰، ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر، حیدرآباد، بحوالہ دلیل العارفین)
پیر مرید کو سنوار نے والا ہوتا ہے
آپ علیہ الرحمہ نے فرمایا: ‘‘جس نے جو کچھ پایا، خدمت سے پایا ہے، پس لازم ہے کہ پیر کے فرمان سے ذرہ برابر تجاوز نہ کرے، نماز، تسبیح، اوراد وغیرہ کی بابت پیر اس سے جو کچھ فرمائے گوش گوش سے سنے اور اسے بجالائے تاکہ کسی مقام پر پہنچ سکے، کیوں کہ پیر مرید کو سنوارنے والا ہے، پیر جو کچھ فرمائے گا وہ مرید کے کمال کے لیے ہی فرمائے گا’’۔ (المرجع السابق:ص:۴۷)
پانچ چیزوں کو دیکھنا عبادت ہے
آپ علیہ الرحمہ نے ارشاد فرمایا: ‘‘ پانچ چیزوں کو دیکھنا عبادت ہے:(۱) اپنے والدین کے چہرے کو دیکھنا ،حدیث میں ہے:جو فرزند اپنے والدین کا چہرہ دیکھتا ہے اس کے نامہ اعمال میں حج کا ثواب لکھا جاتا ہے۔(۲) کلام مجید کا دیکھنا۔ (۳) کسی عالم بزرگ کا چہرہ عزت و احترام سے دیکھنا۔ (۴) خانہ کعبہ کے دروازے کی زیارت اور کعبہ شریف دیکھنا۔ (۵) اپنے پیرومرشد کے چہرے کی طرف دیکھنا اور خدمت میں مصروف رہنا۔(المرجع السابق:ص:۵۰)
جھوٹی قسم پر وعید
آپ علیہ الرحمہ نے جھوٹی قسم کھانے والوں کے متعلق ارشاد فرمایا:‘‘جس نے جھوٹی قسم کھائی گویا اس نے اپنے خاندان کو ویران کردیا، ادھر سے برکت اٹھا لی جاتی ہے’’۔(المرجع السابق:ص:۴۹)
تین خصلتوں سے محبت الٰہی کا سبب
آپ علیہ الرحمہ نے فرمایا: ‘‘میں نے اپنے پیرومرشد حضرت خواجہ عثمان ہارونی رحمۃ اللہ علیہ سے سناہے کہ اگر کسی میں تین خصلتیں پائی جائیں تو سمجھ لو کہ اللہ تعالیٰ اسے دوست رکھتا ہے، وہ تین چیزیں سخاوت، شفقت اور تواضع ہیں۔ سخاوت دریا جیسی ، شفقت مانند آفتاب اور تواضع زمین کی سی’’۔ (المرجع السابق:ص:۵۱)
صحبت کا اثر
آپ علیہ الرحمہ نے فرمایا:‘‘ نیکوں کی صحبت نیک کام سے بہتر ہے اور بروں کی صحبت برے کام سے بری ہے’’۔(المرجع السابق:ص:۵۲)
مسلمانوں کو ستانا بہت بڑا گناہ ہے
آپ علیہ الرحمہ نے فرمایا: ‘‘اس سے بڑھ کر کوئی گناہ کبیرہ نہیں کہ مسلمان بھائی کو بلا وجہ ستایا جائے، اس سے خدا و رسول دونوں ناراض ہوتے ہیں’’۔ مزید فرماتے ہیں :‘‘گناہ تم کو اتنا نقصان نہیں پہنچا سکتا جتنا مسلمان بھائی کو ذلیل و رسوا کرنا نقصان پہنچاتا ہے’’۔ (المرجع السابق:ص:۴۹)
آپ علیہ الرحمہ ایک واقعہ بیان فرماتے ہیں
‘‘میں ایک زمانہ میں بغداد گیا ، دریائےدجلہ کے کنارے ایک بزرگ ایک کٹیا میں اقامت گزیں تھے۔ میں ان کے پاس گیا، سلام عرض کیا۔انہوں نے اشارہ سے سلام کا جواب دیا اور بیٹھنے کا اشارہ کیا، میں بیٹھ گیا۔ تھوڑی دیر بعد انہوں نے میری طرف متوجہ ہوکر فرمایا: ‘‘مجھے دنیا سے کنارہ کشی کیے ہوئے پچاس برس گزر گئے۔
ان دنوں میں بھی تمہاری طرح سفر کیا کرتا تھا۔ ایک دفعہ ایک شہر میں گزرہوا۔ وہاں ایک بڑا آدمی لین دین میں بہت سختی کیا کرتا تھا، مجھے اس کی یہ حرکت ناگوار تو معلوم ہوئی مگر چشم پوشی کرکے چلا آیا۔ غیب سے آواز آئی‘‘۔
اے درویش! تیرا کیا ہوا جاتا اگر خدا کے واسطے اس دنیا دار سے کہتا کہ مخلوق خدا پر اتنا ظلم کرنا اچھا نہیں۔ خدا سے ڈر اور جفا سے باز آجا۔ ممکن ہے وہ تیری نصیحت مان جاتا اور ستم سے باز رہتا ۔ شاید تجھے یہ خیال آیا کہ یہ دنیا دار جو لطف و ضیافت میرے ساتھ کرتا ہے وہ پھر نہ کرے گا
۔’’ میں اس دن سے سخت شرمندہ ہوں پچاس برس گزرگئے، کٹیا سے قدم باہر نہیں نکالا۔ رات دن یہی فکر رہتی ہے اگر خدا نے قیامت کے دن مجھ سے اس بات کے متعلق سوال کیا تو کیا جواب دوں گا’’۔
(سیرت پاک خواجہ غریب نواز، از:حضرت علامہ شبیر حسین چشتی نظامی،ص:۱۳۸/۱۳۹، ، اکبر بک سیلر لاہور)
بھوکے کو کھانا کھلانے کی فضیلت
آپ علیہ الرحمہ نے فرمایا: ‘‘جو بھوکے کو کھانا کھلاتا ہے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے اور جہنم کے درمیان سات پردے حائل کردے گا۔(حضرت خواجہ غریب نواز حیات و خدمات، از: مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی قادری،ص:۴۸، ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر، حیدرآباد، بحوالہ دلیل العارفین)
حضرت علامہ شاکر علی نوری صاحب قبلہ حضور خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات و ارشادات کو نقل فرماتے ہوئے تحریر کرتے ہیں:
آپ علیہ الرحمہ نے فرمایا: ‘‘جو بھوکوں کو کھانا دیتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی ہزار حاجتیں پوری کرتا ہے۔ اس کو دوزخ سے خلاصی ملتی ہے، بہشت میں اس کے لیے ایک محل تیار ہوتا ہے’’۔
مزید فرماتے ہیں
‘‘خدا کے نزدیک ا س سے بہتر کوئی طاعت نہیں ہے: ‘‘عاجزوں کی فریاد رسی، حاجت مندوں کی حاجت برآری اور بھوکوں کو کھانا کھلانا’’۔
(حیات سلطان الہند خواجہ غریب نواز، از:حضرت علامہ شاکر علی نوری امیر سنی دعوت اسلامی، ص:۴۱، مکتبہ طیبہ ممبئی)
سورہ فاتحہ تمام امراض کی دوا ہے
سرکار غریب نواز علیہ الرحمہ سورہ فاتحہ کے فضائل و برکات بیان فرماتے ہیں ‘‘جو شخص کسی بیماری میں مبتلا ہو اگر نماز فجر کی سنتوں اور فرض کے درمیان بسم اللہ کے ساتھ سورہ فاتحہ اکتالیس بار پڑھ کر اس پر دم کیا جائے تو اللہ تعالیٰ اس بیماری کو شفا دے گا۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:‘‘سورہ فاتحہ ہر درد کو شفا بخشتی ہے ’’ ۔
(سوانح و ارشادات خواجہ غریب نواز،از: مفسر اعظم پاکستان مفتی فیض احمد اویسی رحمۃ اللہ علیہ، ص:۱۵)
خلاصہ یہ کہ حضور سلطان الہند خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کا مشن ہی دین حق کی ترویج و اشاعت ، بھٹکے ہؤں کو صراط مستقیم کی دعوت اور طالبان معرفت کو سلوک و تصوف کے منازل طے کرانا تھا۔ اسی لیے آپ کی مجالس رشدو ہدایت، تعلیم و تلقین اور تربیت اخلاق کی درسگاہ ہوا کرتی تھیں۔ یقینا ہم آپ علیہ الرحمہ کی تعلیمات پر عمل کرکے دنیا و آخرت سنوار سکتے ہیں۔
اللہ رب العزت نبی کریم ﷺ کے صدقے ہم سب کو شریعت مطہرہ کا پابند بنائے اور فیضان غریب نواز سے مالا مال فرمائے۔ آمین یارب العالمین بجاہ سید المرسلین ﷺ
تحریر : محمد حبیب القادری صمدی (مہوتری، نیپال)
ریسرچ اسکالر جامعہ عبد اللہ بن مسعود( کولکاتا)
mdhabibulqadri@gmail.com
+977-9812136717
اس کو بھی پڑھیں : اسلام کی صدا بہار صداقت کا روشن چہرہ حضرت غریب نواز
حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے احوال و ارشادات
ہندی میں مضامین پڑھنے کے لیے کلک کریں