Sunday, September 15, 2024
Homeحدیث شریفمعمولات رمضان احادیث کی روشنی میں

معمولات رمضان احادیث کی روشنی میں

از ۔ مولانامحمد پرویزرضا فیضانی حشمتی  معمولات رمضان احادیث کی روشنی

معمولات رمضان احادیث کی روشنی میں

آج کل ماہ رمضان المبارک میں بہت سے لوگ بلا کسی قوی عذر کے روزہ نہیں رکھتے، ان میں سے بعض تو محض کم ہمتی کی وجہ سے نہیں رکھتے، ایسے ہی ایک شخص کو، جس نے عمر بھر روزہ نہ رکھا تھا اور سمجھتا تھا کہ پورا نہ کرسکے گا، کہا گیا کہ تم بطور امتحان ہی رکھ کر دیکھ لو، چناں چہ رکھا اور پورا ہوگیا، پھر اس کی ہمت بندھ گئی اور رکھنے لگ

۔ ‘‘بعض بلا عذر تو روزہ ترک نہیں کرتے، مگر اس کی تمیزنہیں کرتے کہ یہ عذر شرعا ًمعتبر ہے یا نہیں ادنیٰ بہانے سے افطار کردیتے ہیں ، مثلاً:ایک ہی منزل کا سفر ہو، روزہ افطار کردیا، کچھ محنت مزدوری کاکام ہوا، روزہ چھوڑدیا ۔

 بعض لوگوں کا افطار تو عذرِ شرعی سے ہوتاہے، مگر ان سے یہ کوتاہی ہوتی ہے کہ بعض اوقات اس عذر کے رفع ہونے کے وقت کسی قدر دن باقی ہوتا ہے، اور شرعاً بقیہ دن میں کھانے پینے سے بند رہنا واجب ہوتا ہے،مگر وہ اس کی پروا نہیں کرتے، مثلاً: سفرِ شرعی سے ظہر کے وقت واپس آگیا، یا عورت حیض سے ظہر کے وقت پاک ہوگئی، تو ان کو شام تک کھانا پینا نہ چاہیئے ۔

 اکثر لوگ روزہ میں بھی معاصی سے نہیں بچتے، اگرغیبت کی عادت تھی، تو وہ بدستور رہتی ہے، اگر بدنگاہی کے خوگر تھے، وہ نہیں چھوڑتے، اگر حقوق العباد کی کوتاہیوں میں مبتلا تھے، ان کی صفائی نہیں کرتے، بلکہ بعض کے معاصی تو غالباً بڑھ جاتے ہیں ، کہیں دوستوں میں جا بیٹھے کہ روزہ بھلے گا، اور باتیں شروع کیں ، جن میں زیادہ حصہ غیبت کا ہوگا، یا چوسر، گنجفہ، تاش، ہارمونیم، گراموفون لے بیٹھے اور دن پورا کردیا ۔ اس سے کوئی یہ نہ سمجھے کہ بالکل روزہ ہی نہ ہوگا۔

لہٰذا رکھنے ہی سے کیا فائدہ روزہ تو ہوجائے گا، لیکن ادنیٰ درجے کا ۔ جیسے اندھا، لنگڑا، کانا، گنجا، اپاہج آدمی، آدمی تو ہوتاہے، مگر ناقص ۔

۔(سحری کھانا) حدیث پاک ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’سحری کھایا کرو، کیوں کہ سحری کھانے میں برکت ہے ۔

‘‘حدیث : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہمارے اور اہلِ کتاب کے روزے کے درمیان سحری کھانے کا فرق ہے کہ اہلِ کتاب کو سوجانے کے بعد کھانا پینا ممنوع تھا، اور ہ میں صبحِ صادق کے طلوع ہونے سے پہلے تک اس کی اجازت ہے ۔

غروب کے بعد اِفطار میں جلدی کرنا

حدیث: رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لوگ ہمیشہ خیر پر رہیں گے جب تک کہ غروب کے بعد اِفطار میں جلدی کرتے رہیں گے ۔

حدیث: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دین غالب رہے گا،جب تک کہ لوگ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے، کیوں کہ یہود و نصاریٰ تاخیر کرتے ہیں ۔ ‘‘حدیث:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد نقل فرمایا ہے کہ: ’’مجھے وہ بندے سب سے زیادہ محبوب ہیں جو افطار میں جلدی کرتے ہیں ۔ ‘‘روزہ کس چیز سے افطار کیا جائے۔

حدیث :  ۔ سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں کوئی شخص روزہ افطار کرے تو کھجور سے افطار کرے، کیوں کہ وہ برکت ہے، اگر کھجور نہ ملے تو پانی سے افطار کرلے، کیوں کہ وہ پاک کرنے والا ہے ۔

افطار کی دُع احدیث: ۔ ۔ ۔ ۔ ابنِ عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم جب روزہ افطار کرتے تو فرماتے:ذَھَبَ الظَّمَاَُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَثَبَتَ الْاَجْرُ اِنْ شَاءَ اللہ پیاس جاتی رہی، انتڑیاں تر ہوگئیں ، اور اَجر ان شاء اللہ ثابت ہوگیا ۔

حدیث :حضرت معاذ بن زہرہ فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزہ افطار کرتے تو یہ دُعا پڑھتے:اَللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ وَبِکَ اٰمَنْتُ وَ عَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَعَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ اے اللہ! میں نے تیرے لیے روزہ رکھا، اور تجھ پر ایمان لایا اور تجھ پر بھروسہ کیا اور تیرے ہی دیئے ہوئے رزق سے افطار کیا ۔

روزے دار کی دعا رد نہیں ہوتی

حدیث : رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’تین شخصوں کی دُعا رَد نہیں ہوتی، روزہ دار کی، یہاں تک کہ افطار کرے، حاکم عادل کی، اور مظلوم کی ۔ اللہ تعالیٰ اس کو بادلوں سے اُوپر اُٹھالیتے ہیں اور اس کے لیے آسمان کے دروازے کھل جاتے ہیں ، اور رب تعالیٰ فرماتے ہیں : میری عز ت کی قسم! میں ضرور تیری مدد کروں گا، خواہ کچھ مدت کے بعد کروں ۔

(رمضان کا آخری عشرہ) حدیث: ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم لنگی مضبوط باندھ لیتے یعنی کمر ہمت چست باندھ لیتے خود بھی شب بیدار رہتے اور اپنے گھر کے لوگوں کو بھی بیدار رکھتے ۔

لیلۃ القدر

حدیث : حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رمضان المبارک آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک یہ مہینہ تم پر آیا ہے، اور اس میں ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینے سے بہتر ہے، جو شخص اس رات سے محروم رہا، وہ ہر خیر سے محروم رہا، اور اس کی خیر سے کوئی شخص محروم نہیں رہے گا، سوائے بد قسمت اور حرمان نصیب کے ۔

 ‘‘حدیث :حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لیلۃ القدر کو رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو!‘۔

حدیث :رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب لیلۃ القدر آتی ہے تو جبریل علیہ السلام فرشتوں کی ایک جماعت کے ساتھ نازل ہوتے ہیں ، اور ہربندہ جو کھڑا یا بیٹھا اللہ تعالیٰ کا ذکر کر رہا ہو اس میں تلاوت، تسبیح و تہلیل اور نوافل سب شامل ہیں ، الغرض کسی طریقے سے ذکر و عبادت میں مشغول ہو اس کے لیے دعائے رحمت کرتے ہیں ۔ ۔

۔(لیلۃ القدرکی دعا) حدیث : حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ ! یہ فرمائیے کہ اگر مجھے یہ معلوم ہوجائے کہ یہ لیلۃ القدر ہے تو کیا پڑھوں فرمایا: یہ دُعا پڑھا کرو:اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْاے اللہ! آپ بہت ہی معاف کرنے والے ہیں ، معافی کو پسند فرماتے ہیں ، پس مجھ کو بھی معاف کردیجیے ۔ بغیر عذر کے رمضان کا روزہ نہ رکھنا

حدیث: رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص نےبغیر عذر اور بیماری کے رمضان کا ایک روزہ بھی چھوڑدیا تو خواہ ساری عمر روزے رکھتا رہے، وہ اس کی تلافی نہیں کرسکتا یعنی دوسرے وقت میں روزہ رکھنے سے اگرچہ فرض ادا ہوجائے گا، مگر رمضان المبارک کی برکت و فضیلت کا حاصل کرنا ممکن نہیں

عید الفطر کا پیغام غفلت شعاروں کے نام  از  مفتی عبد المبین نعمانی قادری

عید الفطر یوم الجزا اور یوم تشکر بھی  از  جاوہد اختر بھارتی

 

تراویح 

حدیث  : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جس نے ایمان کے جذبے سے اور ثواب کی نیت سے رمضان کا روزہ رکھا، اس کے پہلے گناہ بخش دیے گئے، اور جس نے رمضان کی راتوں میں قیام کیا، ایمان کے جذبے اور ثواب کی نیت سے، اس کے گزشتہ گناہ بخش دیے گئے، اورجس نے لیلۃ القدر میں قیام کیا، ایمان کے جذبے اور ثواب کی نیت سے، اس کے پہلے گناہ بخش دیے گئے ۔ ‘اور ایک روایت میں ہے کہ: ’’اس کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیے۔

AMAZON  FLIPKART  HAVELLES

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن