Saturday, October 19, 2024
Homeشخصیاتامام احمد رضا ایک عبقری شخصیت

امام احمد رضا ایک عبقری شخصیت

۔10 شوال المکرم آپ کی یوم ولادت پو خصوصی تحریر مولانا کلیم الدین مصباحی صاحب کی عنوان  امام احمد رضا ایک عبقری شخصیت

امام احمد رضا ایک عبقری شخصیت

امام احمد رضا خان فاضل بریلوی ۰۱/ شوال المکرم ۲۷۲۱ ؁ ھ مطابق ۴۱ / جون ۶۵۸۱ ؁ بروز سنیچر بوقت ظہر بریلی شریف کے محلہ سوداگران میں پیدا میں پیدا ہوئے۔آپ کے والد گرامی امام المتکلمین مولانا نقی علی خان ؒ اور ٓاپ کے دادا حضرت رضا علی خان  قدس سرہ اپنے دور کے ممتاز علماء میں سے تھے۔

آپ کے اباء واجداد افغانستان سے ہجرت کر کے لاہور پھر ہندوستان کے ریاست اتر پردیش کے شہر بریلی میں قیام پذیر ہوئے۔فاضل بریلوی  قدس سرہ نے جملہ علوم مروجہ اپنے والد گرامی سے حاصل کی اور محض چودہ سال کی عمر میں تمام علوم مروجہ سے فارغ ہو گئے اور سند ٖ فضیلت حاصل کی اور محض اس چودہ سالہ عمر میں میں مسند تدریس وافتا ء کو زینت بخشی۔”امام احمد رضا خان فاضل بریلوی  قدس سرہ نے کچھ علوم اپنے زمانے کے متبحر علماء سے پڑھے،باقی علوم خداداد قابلیت کی بنا پر مطالعہ کے ذریعے حل کئے اور نہ صرف پچاس سے زیادہ علوم وفنون میں محیر العقول مہارت حاصل کی بلکہ ہر فن میں تصانیف بھی یاد گار چھوڑیں۔“(فتاوی رضویہ اول رضا اکیڈمی ممبئی)۔

امام حمد رضا خان  قدس سرہ تمام مروجہ علوم دینیہ مثلا تفسیر،فقہ،کلام،تاریخ،تصوف،منطق،سیر،معانی،بلاٖغت،بیان،عروض،بدیع،ریاضی،توقیت،فلسفہ ان کے علاوہ تمام مروجہ علوم دینیہ میں آپ اپنی ایک مثال تھے ان کے علاوہ طب،جفر،لوگارثم،سائنس،جومیٹری،جبر ومقا بلہ وغیرہ میں مہارت تامہ رکھتے تھے، اور ہر فن میں آپ نے اپنی قیمتی یادگاریں تصنیف وتالیف کی صورت میں اس ملت کو عطا کیا ہے۔

امام احمد رضا خان قدس سرہ نے اپنے دور میں پائی جانے والی ہر بدعات ومنکرات کا رد فر مایا اور اس کے خلاف آپنے قلمی جہاد کیا، اور ملت اسلامیہ کو ان تمام بدعات وخرافات سے الگ ہو کر سنت رسول اللہ ﷺ کے مطابق زندگی گذارنے کی کا پیغام دیا،انہوں نے اسلام اور مسلمانوں کے لئے ہمیشہ سینہ سپر رہے،اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اٹھنے والی آواز اور سازشوں کو ہمیشہ نا کام نا مراد کیا اور اپنی پوری زندگی دین اسلام اور اتباع سنت خیر الانام ﷺ میں صرف کر دیا ۔

اور ایسا کیوں نہ ہوتا کہ آپ کی زندگی کا اصل مقصد ہی اللہ تبارک وتعالی اور اس کے حبیب ﷺ کی رضاکا حصول تھا جس کو آپ نے خود اپنے اس شعر میں ذکر فرمایا ہے،کام وہ لے لیجئے تم کو جو راضی کرے۔۔ٹھیک ہو نام رضا تم پہ کروڑوں درود۔اللہ نے آپ کو وہ خوبیا ں عطا فرمائی تھی جس سے آپ اپنے ہم عصروں میں ایک امتیازی شان رکھتے تھے۔

اس مقام پر ایک بات غابل غور ہے کہ ایک فرد واحد میں پچپن علوم وفنون کا جمع ہونا کوئی معمولی بات نہیں،بلکہ یہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ امام احمد رضا خان بریلوی ؓ کو اللہ تبارک وتعالی نے ان کے دور میں آنے والے تمام فتنوں کا جواب بنا کر بھیجاتو ضروری تھا کہ اس مرد مجاہد کو ان تمام علوم سے سنوارا جائے تاکہ ہر فتنے کا جواب بن سکے۔

علم فقہ ہو،طب ہو۔علم حدیث ہو،علم قرآن ہو،سائنس ہو،تمام علوم مروجہ اور غیر مروجہ میں آپ یکتا اور ممتاز تھے۔”فتاوی رضویہ“آپ کی فقہی بصیرت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔”فتاوی رضویہ“کے مطالعہ کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ یہ مجموعہ فتاوی صرف فقہ نہیں بلکہ بے شمار علوم فنون کا انسائکلو پیڈیا ہے۔

آپ ایک مفسر،محدث،فقیہ،اور نعت گو شاعر (جیسا کہ ”حدائق بخشش“ آپ کے نعتیہ اشعار کا مجموعہ،جو آپ کی فن شاعری میں اعلی شاہکار ہے۔)ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین اور ماہر اقتصادیات بھی تھے۔ ۲۱۹۱؁ میں آپ نے اپنے ایک رسالہ”تدبیر فلاح و نجات اصلاح“ کے ذریعے اقتصادی طورپر ملت اسلامیہ کی بروقت رہنمائی فرما کر مسلمانوں کے اقتصادی نظام کو سنبھالا دیا۔

جو آج کے موجودہ دور کے لئے ایک نسخہء کیمیاء ہے۔اسی طرح پہلی بار نوٹ کے مارکیٹ میں آنے کے بعد اس کے استعمال کو لے کر عالم اسلام میں کس قدر بے چینی اور اضطراب کا ماحول تھا،اپنے دور کے بڑے بڑے علماء اس کے حل سے عاجز تھے، ایسے وقت میں امام احمد رضا خان فاضل بریلوی ؓ نے ”کفل الفقیہ الفاہم فی احکام قرطاس الدراہم“کی صورت میں ایک شاندار علمی تحقیق علماء حرمین کے سامنے پیش فرما کر امت مسلمہ کی بے چینی اور اضطراب کو دور فرمایا۔

ولادت حضور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں قدس سرہ   از قلم مولانا صدر عالم قادری مصباحی

جب سائنس نے اپنی تحقیق کی روشنی میں دنیا کے سامنے حرکت زمین کا نظریہ پیش کیا،جو کہ اسلام کے نظریہ کے خلاف ہے اس وقت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی قدس سرہ نے”فوز مبین در رد حرکت زمین“(جو آپ کی اعلی سائنسی تحقیق ہے)جس میں آپ نے قرآن وحدیث اور سائنسی دلائل کی روشنی میں اسلام کے نظریہ زبردست وکالت فرمائی اور سائنس کے ذریعے اسلام پر ہونے والے حملے کا دندان شکن جواب دیا اور ملت اسلامیہ کو گمراہ ہونے سے بچا لیا۔

آپ نے ہر محاذ پر مسلمانوں کی رہنمائی فرمائی خواہ وہ دینی معاملہ ہو یا سماجی معاملہ ہو یا سیاسی معاملہ۔آپ ایک سچے عاشق رسول تھے،عشق رسول ﷺ آپ کا اوڑھنا بچھونا تھا۔آپ اس وصف میں اپنے کمال کو پہونچے تھے۔آپ کی شاعری آپ کے عشق رسول ﷺ کے اظہار کا بہترین ذریعہ رہا ہے۔

آپ خود فرماتے ہیں کہ”جب سرکار مدینہ ﷺ کی یاد تڑپاتی ہے تو نعتیہ اشعار کے ذریعہ اپنے بے قرار دل کو تسکین دیتا ہوں ورنہ شعر وسخن میرا مذاق طبع نہیں“۔(سوانح اعلی حضرت)”اعلی حضرت  کا امتیازی وصف جو تمام فضائل وکمالات سے بڑھ کر ہے وہ عشق رسول ﷺ“(ڈاکٹر جمیل جالبی،کراچی)۔

علم حکمت کا یہ آفتاب اپنی تمام تر تابانیوں کے ساتھ ۲۵/ صفر المظفر ۰۴۳۱؁ ھ مطابق ۲۸/  اکتوبربروز جمعہ     بوقت ۲ بج کر  ۳۸/ منٹ پر غروب ہو گیا۔آپ کا مزار مبارک شہر بریلی کے محلہ سوداگران میں آج بھی مرجع خلائق ہے۔

اللہ کریم ہم سب کو ان کا روحانی فیض عطا فرمائے۔آمین

محمد کلیم الدین مصباحی

خطیب وامام سنی جامع مسجد بیلور

ضلع ہاسن کرناٹک

Amazon      Flipkart

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن