Wednesday, November 20, 2024
Homeاحکام شریعتمولا علی علیہ الصلوٰۃ و السلام کہنا کیسا ہے

مولا علی علیہ الصلوٰۃ و السلام کہنا کیسا ہے

حضرت مفتی صاحب السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ مولا علی علیہ الصلوٰۃ و السلام کہنا کیسا ہے

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مندرجہ ذیل سوال کے بارے میں کہ “زید جو کہ پیر ہے نے بکر کو مرید کرتے ہوئے مولا علی کرم اللہ وجہہ الکریم کے لیے  علیہ الصلوٰۃ والسلام کہا اور بکر نے زید کے کہنے پر علیہ الصلوٰۃ والسلام کہا،تو “زید و بکر کے لئے شریعتِ مطہرہ کا کیا حکم ہے”؟ اور “بغیر تابع کیے علیہ الصلوٰۃ والسلام کہنا از رویے شرع کہنا کیسا ہے”؟ جواب عطا فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔

المستفتی

محمد عظیم نوری 

دہرہ دون اتراکھنڈ

الجـــــــــــواب بعون الملک الوھاب

غیرِ نبی علیہ السلام کے لیے مستقلا علیہ الصلاۃ والسلام کہنا جائز نہیں ہے 

          چنانچہ قاضی عیاض مالکی فرماتے ہیں: ” کذالک یجب تخصیص النبی صلی اللہ علیہ وسلم وسائر الانبیاء بالصلاۃ والسلام ” (شرح شفا للقاری ج ۲ ص ۱۴۷)۔ 

     اس سے معلوم ہوا کہ صلاۃ وسلام صرف انبیاء کے ساتھ خاص ہے دوسروں کے لیے اس کا استعمال ممنوع ہے ـ 

   ملا علی قاری علیہ رحمۃ الباری شرحِ فقہ اکبر میں امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل فرماتے ہیں:” وفى الخلاصة ان فى الاجناس عن ابى حنيفة رحمه الله لا يصلى على غير الانبياء عليهم السلام والملئكة ومن صلى على غيرهما لا على وجه التبعية فهى غال من الشيعة التى نسميها الروافض انتهى،مفهومه ان حكم السلام ليس كذالك ولعل وجهه ان السلام تحية اهل السلام لافرق بین السلام علیہ و علیہ السلام“۔

اس عبارت کا خلاصہ یہ ہے کہ بغیر تبعیت کے غیرِ نبی کو علیہ الصلاۃ والسلام کہنا روافض کا طریقہ ہے ــــ(شرح فقہ الاکبر ص:٢٠٠)۔ 

       اصول الشاشی کے حاشیہ میں ہے اختلف فى ان الصلوة والسلام على غير الانبياء (عليهم السلام )جائز ام لا فذهب بعضهم الى كراهيته وبعضهم الى تحريمه وما ذهب اليه الجمهور انه لا يجوز ابتداء واستقلالا واما اتباعا فيجوز اعنى يجوز صلى وسلم على محمد وابي حنيفة ولا يجوز صلى وسلم على ابى حنيفة   (احسن الحواشى ص:٥)۔

       خلاصہ یہ کہ بالاستقلال غیرِ نبی کو علیہ الصلاۃ والسلام کہنا جائز نہیں ہے، ہاں بطور تبعیت جائز ہے ـ

لہذا زید و بکر کو چاہیے کہ وہ تشبہِ روافض سے احتراز و مخالفتِ شرع سے اجتناب کریں ــ

واللہ اعلم وعلمہ اتم
 

احتشام الحق رضوی مصباحی

دارالعلوم مخدومیہ ردولی شریف اجودھیا فیض آباد

کیا جرمانے کی رقم مسجد میں لگا سکتے ہیں؟َ

Amazon   Havelles  Flipkart

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن