از قلم: آصف جمیل امجدی عید و بقر کے بعد اب محرم بھی کورونا کی نظر
عید و بقرعید کے بعد اب محرم بھی ہوا کورونا کی نظر
کووڈ 19 کا نام شاید اس سے قبل کسی نے سنا نہ ہوگا ۔ لیکن آج بچے بچے کی زبان زد ہے یہاں تک کہ اس کے مضر اثرات سے بھی کماحقہ واقف ہو چکے ہیں۔ اس کے زہریلے جراثیم سے پوری دنیا خوف زدہ ہے۔ حکومت نے اس کی روک تھام کے لیے بہت سی تدبیریں اپنائیں لیکن ابھی مکمل طور سے قابو نہیں مل پایا۔ مریضوں کی تعداد میں آۓ دن اضافہ ہوا رہا ہے۔کچھ لوگ اسے سیاسی حکمت عملی بتارہے ہیں، کہاں تک یہ درست ہے اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا ہے، جتنی منہ اتنی باتیں سننے میں آرہی ہیں۔
طلباء کی زندگی کو لے کر حکومت کچھ حرکت میں آئی ہے لیکن پھر بھی کوئی ٹھوک منصوبہ بندی نظر نہیں آرہی ہے۔ رواں سال تعلیم کا کافی حصہ نکل چکا ہے کہ ابھی تک تعلیم گاہ مقفل ہیں اس سے صرف طلبہ کی زندگی حاشیے پر نہیں ہے بلکہ اساتذہ کی بھی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق سیکڑوں اساتذہ اب ذاتی بزنس شروع کردیۓ ہیں۔ کورونا کال میں بزنس کی طرف اساتذہ کا بڑھتا ہوا یہی قدم رہا تو پھر تعلیم گاہیں مرثیہ خواہ ہوکر رہ جائیں گی۔ حکومت کا اس طرف مضبوط لائحہ عمل تیار کرنا نہایت ضروری ہے۔
کووڈ19 کی آمد کے آوائل میں موسم گرما کو لے کر یہ بات کان و کان پھیلائی جارہی تھی کہ گرمی کے شروع ہوتے ہی دھیرے دھیرے کورونا کا مکمل خاتمہ ہوجاۓ گا۔ گرمی تو گرمی ہے، بارش کا بھی موسم اپنے آخری مرحلے سے گزر رہا ہے دوبارہ موسم سرما آنے کو ہے لیکن ابھی تک کورونا ختم ہونے کا کچھ بھی پتہ نہیں چل رہا ہے۔
اسی کورونا کال کی نظر مسلمانوں کی عید،بقرعید اور پھر محرم ہوچکی ۔ محرم میں مسلمان شہید کربلا کی یاد میں محفل کرتے ہیں اور جگہے جگہے امام حسین کے نام پر لوگوں کو سبیل پلاتے ہیں۔ لیکن اس بار کورونا کال میں دنیا بھر کے مسلمانوں نے حکومت کے حکم نامے پر عمل کرکے امن و امان کی ایک عمدہ فضاء قائم کرکے جہاں ایک طرف اپنے عزیز ملک سے بے لوث محبت کا ثبوت پیش کررہے ہیں، وہیں پر حقیقی شہری ہونے کا بھی حق ادا کر رہے ہیں۔
کووڈ19 جیسے مہلک بیماری سے اپنے ملک کے باشندگان کو محفوظ رکھنے کے لیے حکومت کے جو حفاظتی و تدبیری قوانین اپڈٹ ہوکر آتے مسلمان سب سے زیادہ اس کو فالو کرنے والے ہوتے اسی محرم کو دیکھ لیجیے ہر سال گلی کوچے میں سچے عاشق اہلِ بیت علماۓ اہلِ سنت کربلا کا پیغام عوام تک وعظ و نصیحت سے پہنچاتے۔ لیکن حکومت کا حکم نامہ ملتے ہی سارے مسلم عوام و خواص ایک ساتھ امن و اٰمان کو برقرار رکھتے ہوۓ اپنے اپنے گھروں میں شہید کربلا کی محفل منعقد کرکے خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
اس کتاب کو خریدنے کے لیے کلک کریں
کووڈ19 میں حکومت کے ذریعہ بناۓ گیے حفاظتی قانون کو سب سے زیادہ عمل میں لانے والی قوم مسلم سے یہ ثابت ہوگیا کہ ملک سے محبت کرنے کی گوٹی بھی مسلمانوں کے حق میں جارہی ہے۔ لہذا اب قطعی کوئی مسلمانوں کو مشکوک نگاہوں سے نہ دیکھے۔ اس کا زندہ ثبوت حالیہ دنوں مسلمانوں کی محرم اور گزشتہ چند ہفتوں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی سرکردگی میں ایودھیا کے اندر پوجا پاٹھ کے لیے لاکھوں کی تعداد میں ہندوؤں کی بھیڑ،
جب کہ کووڈ19 سے ملک کو محفوظ رکھنے کے لیے خود حکومت ہند نے لاک ڈاون و سوشل ڈسٹینس کی دھجیاں اڑاتے ہوۓ ٹیوی چینلوں پےصاف نظر آ رہی ہے۔ اس کے بعد سے کورونا کیس مزید بڑھتا جارہا ہے۔آخر اس کا ذمہ دار کون؟ حکومت جو لاکھوں کی تعداد میں بھیڑ اکٹھا کرکے پوجا پاٹھ کررہی ہے ۔ یا وہ مسلم عوام جو عید و بقرعید میں سوشل ڈسٹینس کے ساتھ اپنے اپنے گھروں میں نماز ادا کیے۔ ہر دن کووڈ19 سے مرنے والوں کی تعداد مزید بڑھتی جارہی ہے اخر اس کا ذمہ دار کون؟
تحریر : آصف جمیل امجدی
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع