نتیجۂ فکر : از۔ توصیف رضا خان رضوی باتھ اصلی سیتا مڑھی بہار انڈیا بعد کربلا
جانتا ہے کیا ہوا سنسار بعدِ کربلا
واصلِ دوزخ ہوئے غدار بعدِ کربلا
جو سمجھتے تھے جھکے گا میرے آگے یہ جہاں
حق کی آئی اُن کے سر تلوار بعدِ کربلا
کون بیگانہ ہے کون اپنا ہوا سب آشکار
کھُل گیا ہر ایک کا کردار بعدِ کربلا
جِن لعینوں نے دیا تھا غم مِرے شبّیر کو
اُن کا کوئی بھی نہ تھا غمخوار بعدِ کربلا
مٹ گیا نام و نشانِ باغیانِ اہلبیت
رب تعالیٰ کی پڑی جب مار بعدِ کربلا
جو مِٹانے آئے تھے مِلتا نہیں اُن کا نشاں
باقی ہے آلِ شہ ابرار بعدِ کربلا
بن گیا گالی سے بد تر دہر میں نامِ یزید
ہو گیا کوہِ انا مسمار بعدِ کربلا
تونے خُد دوزخ خریدی شمر مت امید رکھ
بخشوائیں گے تجھے سرکار بعدِ کربلا
جِس کے پھولوں کی مہک ہر سمت ہے پھیلی ہوئی
تازہ ہے زہرا کا وہ گلزار بعدِ کربلا
دے دیا شبیر نے چھ ماہ کا نورِ نظر
دین کا روشن ہوا مینار بعد کربلا
بس گئی ہر ایک دل میں الفتِ عالی مقام
اور یزیدیت ہوئی فی النار بعدِ کربلا
ننھے اصغر کے تبسّم نے دیا باطل کو مات
ظلم کی ٹوٹی ہر اِک دیوار بعدِ کربلا
ہر طرف توصیفِؔ ابنِ مرتضیٰ ہے کُفر پر
بن کے ٹوٹا قہرِ رب مختار بعدِ کربلا
از۔ توصیف رضا خان رضوی باتھ اصلی سیتا مڑھی بہار انڈیا
+91 9594346926
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع