از قلم: مفتی خبیب القادری مدنا پوری پیدائش سے پہلے پیدائش کی مبارک باد
پیدائش سے پہلے پیدائش کی مبارک باد
حـضرت محـمـد مـصـطـفـیﷺ کی آمد کـی بشارتیـں اور خـوشـیاں پیـدائـش سے پہلے ہـی اللہ تعـالـی نےـ ظاہـر و باہر فرمادیں تھیں
تورات نے آپ کے دنیا میں تشریف آوری کی بشارت دی
انجیل نے آپ کی تشریف آوری کی تفصیل بیاں کی
زبور نے آپ کا ذکر جمیل بڑی فصاحت و بلاغت سے کیا
غرض یہ کہ کتب سماویہ اورانبیاء ومرسلین علیہ الصلوۃ والتسلیم نے آپ کا ذکر جمیل اور آپ کی تشریف آوری کی بشارتیں دیں چناں چہ حضرت آمنہ خاتون رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ حمل پاک کا پہلا مہینہ تھا تو “رأیت رجلاً طویلا فقال ابشری فقد حملت بسید المرسلین“۔
میں نے ایک طویل قد والا آدمی دیکھا اس نے مجھ سے کہا کہ اے آمنہ تجھے مبارک ہو سید المرسلین ﷺ سے حاملہ ہے
میں نے ان سے پوچھا “من انت” آپ کون ہیں؟
جواب ملا: “ابوہ آدم”
میں ان کا باپ حضرت آدم علیہ السلام ہوں
پھر دوسرے مہینے میں حضرت شیث علیہ السلام ظاہر ہوئے اور سید الاولین والآخرین کہ کر مبارک باد دی
تیسرے مہینے میں حضرت نوح علیہ السلام تشریف لائے اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) کہ کر مبارک باد دی
چوتھے مہینے میں حضرت ادریس علیہ السلام نے آ کر نبی العفیف کے لقب پاک و صاحب سے مبارکباد پیش کی
پانچویں مہینے میں حضرت ہود علیہ السلام نے سیدالبشر کہ کر مبارک باد پیش کی
چھٹے مہینے میں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے نبی الہاشمی کے لقب سے مبارک باد پیش کی
ساتویں مہینے میں حضرت اسماعیل علیہ السلام نے حبیب رب العالمین کے لقب سے مبارکباد پیش کی
آٹھویں مہینے میں حضرت موسیٰ علیہ السلام نے خاتم النبیین کے لقب سے مبارکباد پیش کی
نویں مہینے میں حضرت عیسٰی علیہ السلام نے حضور پر نور کا ذاتی اسم شریف محمد ﷺ کے سے مبارک باد پیش کی
ساتواں مہینہ ہوا تو شاہ کسریٰ کے محلات میں زلزلہ آیا دیواریں پھٹ گئیں‘ اور اس کے چودہ کنگرے گر گئے
اور آٹھویں مہینے میں آتش کدہ فارس کی آگ بجھ گئی
اور نوے مہینے میں شاہ کسریٰ کے سر سے شاہی تاج گر پڑا
یہ سب اس لیے ہوا کہ حضور ﷺ کی اس خاکدان گیتی کی طرف تشریف آوری قریب سے قریب تر ہوتی جارہی تھی
اللہ تعالی اپنے محبوب حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کو ساری کائنات کا بادشاہ اور سردار بنا کر پیدا کرنے والا تھا
اب کسی دوسرے کی بادشاہت نہیں چلے گی اب صرف اور صرف اللہ تعالی کے محبوب کی بادشاہت چلے گی”
آتش کدہ فارس ٹھنڈا اس لیے بھی ہوا کہ حضورﷺ نور بن کے تشریف لانے والے ہیں اور نور کے مقابل ظلمت ٹک ہی نہیں سکتی شاہ کسریٰ کے سر سے تاج شاہی اس لیے گر گیا کہ اب
شاہوں کے شاہ تشریف لانے والے ہیں اب وہی جس کو چاہیں گے تاج پہنا ئیں گے چناں چہ
خصائص الکبری میں ہے جس رات سید الانبیاء ﷺ کا نور پاک حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا کے بطن پاک میں منتقل ہوا تو
اس رات قریش مکہّ کے تمام جانور پکار اٹھے رب کعبہ کی قسم محمد ﷺ اپنی ماں کے بطن مبارک میں منتقل ہو چکے ہیں
جب اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب پاک کے نور پاک کو آپ کی والدہ ماجدہ حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا کے بطن مبارک میں منتقل کرنے کا ارادہ فرمایا: تو رضوان جنت کو حکم دیا کہ آج رات فردوسِ اعلیٰ کے دروازے کھول دیئے جائیں اور منادی کرنے والے زمین و آسمان میں منادی کر دیں
کہ خبردار آج کی رات نور مصطفی ﷺ اپنی ماں کے وطن پاک میں قرار پا چکا ہے
مشرق کے جانوروں نے مغرب کے جانوروں کو بشارت دے دی
اور اسی طرح سے پانی میں رہنے والی مخلوقات نے ایک دوسرے کو مبارک باد دی
اور تاریخ الخمیس میں لکھا ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ قریش کے تمام جانور بول اٹھے کہ آج رات سردار کائنات ماں کے بطن پاک میں منتقل ہوگئے ہیں
رب اکبر کی قسم اللہ کے رسول ﷺ ساری دنیا کے لیے امن و سلامتی کا پیغام ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا میں بسنے والوں کے لیے روشن چراغ بھی ہوں گے؟
جب آپ اس خاندان گیتی میں تشریف لائے
تو آپ نے انسانیت کی تذلیل اور انسانوں کو بینچ نے والے بازاروں کاخاتمہ کر دیا
اور عرب کی لڑکیوں کو زندہ درگور کر دینے والی بے ہودہ رسم کا خاتمہ کر دیا “اسی طرح ہر طرح کی گمراہیت ‘اور جاہلانہ رسوم کا خاتمہ کردیا
آپ جب اس دنیا میں تشریف لائے تو جتنے ‘درخت سوکھے ہوئے تھے سب ہرے بھرے ہو گئے
جن بکریوں کے تھنوں میں دودھ نہیں تھا وہ دودھ سے بھر گئے ‘جو بیمار تھے بلا دوا کے صحیح ہوگئے
غرض یہ کہ حضورﷺ کی تشریف آوری ہوئی تو ہر طرف نور ہی نور؛ روشنی ہی روشنی برسنے لگی
نثار تیری چہل پہل پر ہزاروں عیدیں ربیع الاول
سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں
اس کو بھی پڑھیں: اعلیٰ حضرت قدس سرہ کی شاعری میں میلاد مصطفیٰ ﷺ
آپ کی پیدائش پر ہر طرف خوشی ہی خوشی تھی
آمد رسول ﷺ سے اٹھارہ ہزار عالم کو خوشی ہوئی
مگر شیطان ” وصاح الشیطٰن لعنۃ اللہ علیہ علی جبل ابی قبیس” “اور شیطان کوہ ابوقبیس پر رویا چیکھا اور چلایا “
تمام شیاطین جمع ہوکر اپنے سردار یعنی بڑے شیطان کے پاس گئے اور پوچھا “ماالذی اصابک” اے ہمارے سردار تجھے کس چیز نے رلایا ؛ تجھے کیا تکلیف پہنچی اور کیوں چلاتے ہو؟
اس نے جواب دیا” قد استقر محمد فی بطن امہ” آج رات محمد اپنی ماں کے بطن میں آگیا
لب لباب
پیدائش رسول پر خوشیاں منانا اللہ والوں کی سنت ہے
اور پیدائش رسول پر خوشیاں نہ منانا، اعتراض کرنا ،غمی منانا، یہ ابلیس کے نقش قدم پر چلنا ہے
میلاد النبـی ﷺ منـانے پر انعام
حضرت معروف کرخی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جس نے میلاد النبی پر کھانا پکایا؛ لوگوں کو جمع کیا ؛نیا لباس پہننا، خوشبو سے میلاد کی جگہ کو معطر کیا اور چراغاں کیا اس کا حشر انبیاء علیہم السلام کی رفاقت میں ہوگا: یہ قـصہ لطیــف ابھـی ناتمـام ہے جـو کچھ بیاں ہـوا یـہ آغـاز بـاب تھـا
از قلم (مفتی) خـبیب القادری مدناپوری
بریلی شریف یوپی
موبائل 7247863786
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع