از : محمد اویس رضا قادری. کشن گنجوی اسلام کی نظر میں عورت کا مقام
اسلام کی نظر میں عورت کا مقام
اسلام کے چاہنے اور ماننے والوں کے ایمان و یقین کی بنیاد قرآن کریم ہے، اسی حکمت والی کتاب میں اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے۔
۔(ترجمہ) اے لوگو! ہم نے تمھیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمھیں شاخیں اور قبیلے کیا کہ آپس میں پہچان رکھو، بے شک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے، بے شک اللہ جاننے والا خبر دار ہے۔(سورۃ الحجرات۔ آیت: ۱۳)۔
خالق ارض و سماء نے اپنی قدرت سے حضرت آدم علیہ السلام کو بے ماں، باپ کے پیدا فرمایا اور ان کی تسکینِ جاں کے لیے حضرت حوا رضی اللہ عنہاکو ان کی بائیں پسلی سے پیدا فرماکر جنت میں رکھا اور پھر خلافت الہی قائم کرنے کے لیے ان لوگوں کوزمین کی طرف بھیجا ۔
حضرت آدم و حوا علیھما السلام کی اولاد سے معاشرے وجود میں آئے ۔
اور اس معاشرتی زندگی میں مرد و زن ایک گاڑی کے دو پہیے ہیں، اور اسلام جس طرح ایک مرد کو زندگی جینے کا حق دیتاہے اسی طرح عورت کو بھی دیتاہے، چوں کہ اسلام میں مکمل قانون موجود ہے جس میں نکاح، طلاق، وراثت ،بیوہ وغیرہ کے حقوق کا ذکر بالتفصیل روشن کتاب میں موجود ہے ۔
عورت بیٹی، کبھی بہن، اور کبھی بیوی،اور کبھی ماں ہوتی ہے اور اسلام میں ان سب کے حقوق کا بیان موجود ہے۔
آج دنیا تعلیم کی بات کرتی ہے اور بانیِ اسلام نے تعلیم کا حق مرد وعورت کوبرابر دیا ہے۔
عورتوں کی سب سے بڑی دولت اس کی عزت و عصمت ہوتی ہے
قرآن مقدس میں ہے:۔
(ترجمہ) اے نبی! اپنی بیویوں، بیٹیوں اور مسلم عورتوں کو کہہ دیجیے کہ وہ اپنے اوپر چادریں ڈال لیں تاکہ وہ پہچانی نہ جائیں اور ان پر ظلم نہ ہو۔(الاحزاب:۵۹)۔
عورت سب سے پہلے بیٹی، بہن ہوتی ہے اس کا حق اسلام میں کیا ہے ؟۔ آئیے سب سے پہلے اس کو جانتے ہیں۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کہ جس مومن کی تین لڑکیاں ہوں یا تین بہنیں، اور اس سے اچھا برتاؤ کرے تو وہ شخص ضرور جنت میں جائے گا۔(الادب المفرد)۔
اسلام میں بیوی کا مقام
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “تم میں بہتر انسان وہ ہے جو اپنی بیوی ، بچوں کے حق میں بہتر ہو اور میں خود بھی اپنے اہل و عیال کے حق میں بہتر ہوں” (ترمذی شریف)۔
اور آقاے کریم ﷺ فرماتے ہیں: “تم میں مومن کامل وہ شخص ہے جو خوش اخلاق ہو اور اپنی بیوی کے ساتھ نرمی اور مہربانی کا برتاؤ کرے” (ترمذی شریف)۔
بیوہ کا مقام
عورت کی زندگی کا سب سے زیادہ تکلیف دہ وہ دن ہوتا ہے جس روز وہ بیوہ ہوتی ہے، اسلام سے پہلے بیوہ کا کوئی مقام نہیں تھا بلکہ اس کو زندہ رہنے کا بھی حق نہیں تھا لیکن اسلام نے بیوہ کو وہ مقام و مرتبہ دیا جو کسی مذہب نے نہیں دیا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “الساعی علی الارملۃ و المساکین کالمجاھد فی سبیل اللہ” یعنی بیواؤں اور مسکینوں کی مدد کے لیے کوشش کرنے والا خدا کی راہ میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے۔ (بخاری شریف، کتاب الادب)۔
اسلام نے بیواؤں کو ان کے حقوق عطا کیے جب کہ اسلام کے طلوع ہونے سے قبل بیواؤں کو منحوس سمجھا جارہا تھا اور آج بھی جس سماج میں بیواؤں کو دوسری شادی کرنے کا حق نہیں ہے اس سماج کی بیوہ عورتیں اپنی عصمت و عزت کا سودا کرتی ہے اور لوگ ا س سے نفرت کرتے ہیں
ماں کا مقام
عورت ہزار دکھ اور تکلیف برداشت کرنے کے بعد بھی مسرت و خوشی محسوس کرتی ہے جب وہ ماں بنتی ہے اسلام میں ماں کا مقام اتنا زیادہ ہے جس کو جاننے کے لیے قرآن پاک کو پڑھنا ہوگا کئی ایک مقام پر اللہ رب العزت نے ماں کے مرتبے کو بتایا ہے۔
(ترجمہ) اور ہم نے آدمی کو حکم کیا کہ اپنے ماں باپ سے بھلائی کرے اس کی ماں نے اسےپیٹ میں رکھا اور تکلیف سے اسے جنا اور اسے اٹھائے پھرنا اور اس کا دودھ چھڑانا تیس مہینہ میں ہے، یہاں تک کہ جب اپنے زور کو پہنچا اور چالیس برس کا ہوا، عرض کی: اے میرے رب! میرے دل میں ڈال کہ میں تیری نعمت کا شکر کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کی۔ ( الأحقاف، آیت: ۱۵)۔
محسن انسانیت بانی اسلام ﷺ کی زندگی کا مطالعہ کریں گے تو پتا چلے گا کہ آپ ﷺ نے عورت چاہے وہ ماں، بیٹی، بہن، بیوی ہو اس کو اس کا حق دیا اور اس کا حکم بھی دیا۔
اللہ تعالیٰ ہم تمام لوگوں کو حکم خداعزوجل و فرمان مصطفےٰ ﷺ پر زندگی گزارتے ہوے عورت کو اس کا مقام مرتبہ دینے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
تحریر: محمد اویس رضا قادری،کشن گنجوی
رکن : تحریک فروٖغ اسلام ،شعبہ نشر و اشاعت
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع