کیا فرماتے ہیں علماے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اچھا خطا کار کون ہے؟ السائل: محمد انصار رضا بھٹن کھیڑا اناؤ یـوپـی
خطا کار کون ہے
الجواب بعون المــلـک الــوھــاب
صورت مسئولہ میں اگر انسان سےخطا (گناہ) سرزد ہو جائے
تو اپنےخطا (گناہ) سے توبہ کرے
تو اس کی خطاؤں کو مٹا دیا جاتا ہے گناہوں کو معاف کردیا جاتا ہے اور یہ شخص بہترین اور اچھا انسان کہلاتا ہے
چناں چہ حدیث پاک میں ہے: عَـنْ أَنَـسٍؓ أَنَّ الـنَّبِـيَّﷺ قَـالَ : کُـلُّ ابْـنِ آدَمَ خَــطَّـاء، وَخَـيْـرُ الْخَـطَّائِيْـــنَ التَّــوَّابُــــوْنَ
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا : ہر انسان خطاکار ہے اور اچھے خطاکار (خطا ہو جانے کے بعد ندامت سے سچی) توبہ کرنے والے ہیں
مذکورہ حدیث پاک کو مندرجہ ذیل کتب میں دیکھا جا سکتا ہے
أخـرجـــه التــرمــذي فــي السـنن، کتاب : صفة القيامة والرقائق والورع عن رسول ﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، باب (49)، 4 / 659، الرقم : 2499،
ابــن مــاجـــه فـــي الــسنــن، کتاب : الزهد، باب : ذکر التوبة، 2 / 1420، الرقم : 4251،
أحـــــمد بن حنــــبل فــي المســـند، 3 / 198، الرقم : 13072
الحـــــاکم فـــي المســـــــتدرک، 4 / 272، الرقم : 7617
ابـن أبـي شـيـبـة فـي المـصـنـف، 7 / 62، الرقم : 34216
وأبـو يـعـلـي فـي المســـند، 5 / 301، الرقم : 2922
الـبـيـهـقـي فـي شـعـب الإيــمان، 5 / 420، الرقم : 7127
الرويــانــي فــي المــسنـــد، 2 / 384، الرقم : 1366
وعــبد بـــن حميـــد فــي المســـــند، 1 / 360، الرقم : 1197
ابــن أبــي عاصــم فــي کـــــتاب الزهـــد، 1 / 96
ابــن رجـــب فـــي جـامــع العلـــــوم والحــــــکم، 1 / 226
المـــنذري فـي التــرغــيــب والتـــرهيــــــب،4 / 46، الرقم : 4750
خلاصہ یہ ہوا اولا انسان کو گناہ کرنا ہی نہیں چاہیے اور اگر انجانے میں ہو جائیں تو اپنے گناہوں سے توبہ کرے اور یہ توبہ سچے دل سے ہونی چاہیے توایسا انسان حدیث پاک کی رو سے اچھا خطاکار کہلاتا ہے
اللہ تعالیٰ ہر ایمان والے کے ایمان کی حفاظت فرمائے اور ہر طرح کے گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
کتبہ: محمد خبیب القادری مدناپوری
بریلی شریف یوپی بھارت
بانی غریب نواز اکیڈمی مدناپور شیش گڑھ بہیڑی بریلی شریف یوپی بھارت
کیا وتر کی نماز جماعت کے ساتھ مکروہ تحریمی ہے
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع