Thursday, November 21, 2024
Homeشخصیاتحضور غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ اور جود و سخا

حضور غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ اور جود و سخا

تحریر: محمد حبیب القادری صمدی حضور غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ اور جود و سخا

حضور غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ اور جود و سخا

جود وسخا ایک ایسا عظیم وصف ہے جس کا ہونا ہر داعی ومبلغ کے اند ر اشد ضروری ہے ۔ اگر یوں کہا جائے کہ سخاوت ہماری معاشرتی زندگی کا ایک عظیم ستون ہے تو بے جا نہ ہوگا۔

یاد رکھیں! سخاوت کی ضد بخالت ہے۔

حدیث مبارکہ میں ہے

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:السخی قریب من اللہ قریب من الجنۃ قریب من الناس بعید من النار۔ والبخل بعید من اللہ بعید من الجنۃ بعید من الناس قریب من النار

ترجمہ : سخی اللہ سے قریب ہے ، جنت سے قریب ہے ، تمام لوگوں سے قریب ہے اور جہنم سے دور ہے۔ اور بخیل اللہ سے دور ہے ، جنت سے دور ہے ، لوگوں سے دور ہے اور جہنم کے قریب ہے۔ (جامع الترمذی، ابواب البر والصلۃ، باب ماجاء فی السخاء، ج:۲، ص:۱۷)۔

سخا وت سخی اور اس کے مال و دولت کی حفاظت کرتی ہے ۔ وہ جوبھی مال اللہ رب العزت کی رضا کے لیے بندگان خدا پر خرچ کرتے ہیں بجائے کم ہونے کے اس کے مال میں اضافہ ہی ہوتا رہتا ہے۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے
۔‘‘ وَمَا تُنْفِقُوْا مِنْ خَیْرٍ فَلِاَنْفُسِکُمْ وَمَا تُنْفِقُوْنَ اِلَّا ابْتِغَاءَ وَجْہِ اللہِ وَمَا تُنْفِقُوْ مِنْ خَیْرٍ یُّوَفَّ اِلَیْکُمْ وَاَنْتُمْ لَاتُظْلَمُوْنَ ’’۔ (البقرۃ، آیت: ۲۷۲)۔
ترجمہ: اور تم جو اچھی چیز دو تو تمہارا ہی بھلا ہے اور تمھیں خرچ کرنا مناسب نہیں مگر اللہ کی مرضی چاہنے کے لیے اور جو مال دو تمہیں پوارا ملے گا اور نقصان نہ دیے جاؤگے۔ (کنز الایمان)۔

حضرت بو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا السخاء شجرۃ فی الجنۃ فمن کان سخی اخذ بغسن منھا فلم یترکہ الغسن حتی یدخل الجنۃ والشح شجرۃ فی النار فمن کان شحیحا اخذ بغسن منھا فلمن یترکہ الغسن حتی یدخل النار

ترجمہ : سخاوت جنت میں ایک درخت ہے جو سخی ہوا اس نے اس درخت کی شاخ پکڑ لی وہ شاخ اسے نہ چھوڑے گی حتی کہ اسے جنت میں داخل کردے گی ۔

اور بخل آگ میں درخت ہے جو بخیل ہوا اس نے اس کی شاخ پکڑلی وہ اسے نہ چھوڑے گی حتی کہ آگ میں داخل کرے گی’’۔(مشکوٰۃ المصابیح، باب الانفاق و کراھیۃ الامساک، الفصل الثالث،ص: ۱۶۷)۔

یقینا سخی و صالح مبلغ سماج ومعاشرے کے لیے اللہ رب العزت کی جانب سے ایک عظیم نعمت ہے۔

الحمد للہ ۔قطب الاقطاب ، غوث الاغیاث، سیدنا غوث اعظم ، شیخ عبد القادر جیلانی محبوب سبحانی رضی اللہ عنہ میں جود وسخا جیسا عظیم وصف بدرجہ اتم موجود تھا ۔

آپ ہمیشہ فقرا ومساکین کی دستگیری فرماتے، حاجت مندوں کی ضرورت پوری کرتے اور فراخ دلی سے ان پر خرچ کرتےتھے۔ چند مثالیں سپرد قرطاس ہے ۔

حضرت علامہ مفتی محمد فیض احمد رضوی صاحب قبلہ ایک روایت نقل فرماتے ہیں

۔‘‘ایک دفع آپ نے ایک شکستہ حال اور افسردہ شخص سے خیریت پوچھی ۔ اس نے عرض کیا: حضور! دریائے دجلہ کے پار جانا چاہتاتھا مگر ملاح نے بغیر کرایہ مجھے کشتی پر سوار نہ ہونے دیا۔ میرے پاس کچھ بھی نہ تھا ۔ میں نے بہت منت سماجت کی مگرملاح نے میری بات نہ مانی۔

ابھی اس کی بات مکمل نہ ہوئی تھی کہ ایک شخص نے تیس (۳۰) اشرفیوں کی تھیلی بطور نذرانہ آپ کی خدمت میں پیش کی۔

آپ نے تھیلی فقیر کو دے کر فرمایا: یہ اس ملاح کو دے دو اور اسے کہہ دینا کہ آئندہ کسی غریب اور محتاج کو دریا عبور کرانے سے انکار نہ کرے۔ پھر آپ نے اپنا کرتہ اتار کر اس فقیر کو دیا۔ پھر بیس (۲۰) دینار سے یہ کرتا خرید لیا۔ اور یوں اس غریب کی بھی مدد فرمادی’’۔

اور حضرت علامہ حسیب القادری صاحب قبلہ ایک روایت نقل فرماتے ہیں
۔‘‘حضور سیدنا غوث الاعظم حضرت سیدنا عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی والدہ ماجدہ نے زمانہ طالب علمی میں ایک پارہ زر آپ علیہ الرحمہ کے خرچ کے لیے بھیجا ۔ آپ علیہ الرحمہ نے اس مین سے تھوڑا سا رکھ کر باقی ستر ولیوں میں تقسیم فرمادیا ۔ جو ضرورت کے لیے رکھا اس کے عوض کھانا منگوایا اور فقرا کے ساتھ مل کر کھایا’’۔  (سیرت حضرت سیدنا غوث اعظم ، ص:۵۹، اکبر بک سیلر ز لاہور)۔

علامہ ابن النجار اپنی تاریخ میں تحریر کرتے ہیں کہ حضرت شیخ فرماتے تھے کہ جب میں نے تمام اعمال کی چھان بین اور جستجو کی تو مجھے معلوم ہوا کہ سب سے بہتر عمل کھانا کھلانا اور حسن اخلاق سے پیش آنا ہے ۔

اور اگر میرے ہاتھ میں پوری دنیا کی دولت بھی دے دی جائے تو میں اسے بھوکوں کو کھانا کھلانے میں صرف کردوں کیونکہ میرے ہاتھ میں سوراخ ہیں جن میں کوئی چیز ٹھہر نہیں سکتی اور اگر میرے پاس ہزار دینار آجائے تو میں رات گذار نے سے پہلے ہی خرچ کر ڈالوں ’’۔ (سیرت غوث اعظم، از: عالم فقری، ص:۱۳۱)۔ 

محتاجوں اور ضرورت مندوں سےحضور غوث اعظم رضی اللہ عنہ کی محبت کا اندازہ اس واقعہ سےبخوبی لگایا جاسکتا ہے

‘‘ اپنے زمانہ شہرت میں آپ حج کے لیے نکلے ۔ جب بغداد کے قریب بستی‘‘حلہ’’ میں پہنچے تو حکم دیا اس بستی میں سب سے غریب اور بے کس گھرانہ تلاش کرو ۔

ہم نے کافی تحقیق کے بعد ایک ایسا مکان تلاش کیا جس میں ایک بوڑھا شخص اپنی بیوی اور بچی کے ساتھ رہتا تھا اور یہی گھر سارے قصبے میں سب سے زیادہ غریب تھا ۔

وہاں امیر وں اور رئیسوں کو آپ کی آمد کا پتہ چلا انہوں نے اپنے ہاں قیام کی درخواست کی مگر ان کے اصرار کے باوجود آپ نے اسی غریب کے ہاں ٹھہرنا پسند فرمایا۔ لوگوں نے آپ کی خدمت میں بطور نذرانہ نقدی، سونا ، چاندی، مویشی اور کھانے پینے کی اشیا کے انبار لگادیے۔

آپ نے رفقا سے فرمایا۔ اس مال میں سے اپنا حصہ اس گھر والوں کے لیے وقف کرتا ہوں۔ رفقا نے بھی آپ کی موافقت و پیروی کرتے ہوئے اپنا اپنا حصہ ان لوگوں کو دیے دیا ۔ سحری کے وقت آپ نے وہاں سے کوچ فرمایا’’۔

سبحان اللہ ! سبحان اللہ! حضور غوث اعظم رضی اللہ عنہ کی تشریف آوری کی برکت سے وہ بوڑھا چند لمحوں میں بستی کا سب سے امیر شخص ہوگیا۔  (سوانح غوث اعظم، ص:۱۸)۔

حضرت شیخ معمر ابو المظفر رحمۃ اللہ کا بیان ہے 

۔‘‘ میں نے حضور سیدنا غوث الاعظم حضرت سیدنا عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ سے زیادہ کسی کو درگذر فرمانے والا نہیں دیکھا ۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کی عطا کا یہ عالم تھا کہ ایک محفل میں چار چار سو لوگوں کو ولایت کے اعلی مقام تک پہنچا دیتے تھے۔ بھوکوں کو کھانا کھلانا اور بیواؤں کی حاجت روائی کرنا آپ رحمۃ اللہ علیہ کا معمول تھا’’۔
(سیرت حضرت سیدنا غوث اعظم ، ص:۶۰، اکبر بک سیلر ز لاہور)

خلاصہ کلام یہ کہ حضور غوث اعظم رضی اللہ عنہ کی جود و سخا ، شان غربا پروری ، مسکین نوازی اور حاجت روائی آب زرسے لکھے جانے کے قابل ہیں۔
اللہ رب العزت ہم سب کو خدمت خلق کی خوب خوب توفیق عطا فرمائے اور فیضان حضور غوث اعظم سے مالا مال فرمائے۔ آمین یارب العالمین، بجاہ سید المرسلین ﷺ

تحریر: محمد حبیب القادری صمدی (مہوتری، نیپال)۔
ریسرچ اسکالر جامعہ عبد اللہ بن مسعود (کولکاتا)۔

+91-8979256335

ان مضامین کا بھی مطالعہ کریں اور دوست احباب کو ضورو شئیر کریں

حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ بحیثیت مفسرو محدث

حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ بحیثیت استاذ

حضور غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی دریا دلی

تعلیمات غوث اعظم اور اصلاح معاشرہ

ONLINE SHOPPING

گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع

  1. HAVELLS   
  2. AMAZON
  3. TATACliq
  4. FirstCry
  5. BangGood.com
  6. Flipkart
  7. Bigbasket
  8. AliExpress
  9. TTBazaar
afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن