Sunday, March 24, 2024
Homeاحکام شریعترکوع کی تسبیح کا ایک اہم مسئلہ

رکوع کی تسبیح کا ایک اہم مسئلہ

ترتیب و پیش کش : ابوضیاءغلام رسول سعدی کٹیہاری رکوع کی تسبیح کا ایک اہم مسئلہ

رکوع کی تسبیح کا ایک اہم مسئلہ

اکثرلوگ ط ت، س ص ث،اءع ،ھ ح، ض ذظ، میں کوئی فرق نہیں کرتے ۔

یاد رکھیے ! حروف بدل جانے سے اگر معنی فاسد ہو گئے تو نماز نہ ہوگی۔ ( بہار شریعت حصہ 3 صفحہ 108 مکتبہ رضویہ )مثلا جس نے “سبحان ربی العظیم” میں عظیم کوعزیم(ظ کے بجائے ز) پڑھ دیا نماز جاتی رہی ۔

لہذا جس سے “عظیم “صحیح ادا نہ ہو وہ “سبحان ربی الکریم “پڑھے۔(قانون شریعت حصہ اول صفحہ 119 )

رکوع میں “سبحان ربی العظیم “کہتے وقت” عظیم “کی” ظ”کوخوب احتیاط سے ادا کریں۔ کچھ لوگ”ظ”کے بجائے “ج”ادا کرتے ہیں یعنی ” عظیم “کے بجائے” عجیم”پڑھتے ہیں اور یہ سخت گناہ ہیں۔
کیوں کہ عظیم اور عجیم کے معنوں میں زمین اور آسمان جتنا فرق ہے۔ اس فرق کو یوں سمجھیں:۔

سبحان ربی العظیم۔ترجمہ:پاک ہے میرا رب جوبزرگ (عظمت والا ہے)۔عظیم کے معنی بڑا،بزرگ،کلاں، عظمت والاوغیرہ ہوتے ہیں۔

عجیم کے معنی گونگا کے ہوتے ہیں۔
اللہ تعالی کے لیے لفظ “عجیم”کی نسبت کرنا سخت منع ہے ۔

اگر کوئی شخص حرف” ظ” ادانہ کر سکےوہ” سبحان اللہ ربی العظیم” کی جگہ پر” سبحان ربی الکریم”کہے۔( مومن کی نماز صفحہ 74 بحوالہ ردالمحتار)

خبردار خبردار خبردار !!!۔
جس سے حروف صحیح ادا نہیں ہوتے اس کے لیے تھوڑی دیر مشق کر لینا کافی نہیں بلکہ لازم ہے کہ انہیں سیکھنے کے لیے رات دن پوری کوشش کرے اور اگر صحیح پڑھنے والے کے پیچھے نماز پڑھ سکتا ہے تو فرض ہے کہ اس کے پیچھے پڑھے یا وہ آیتیں پڑھے جس کے حروف صحیح ادا کر سکتا ہو۔

اور یہ دونوں صورتیں ناممکن ہو تو زمانہ کوشش میں اس کی اپنی نماز ہوجائے گی  آج کل کافی لوگ اس مرض میں مبتلا ہیں کہ نہ انہیں صحیح قرآن پڑھنا آتا ہے نہ سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یاد رکھیں ! اس طرح نمازیں برباد ہوتی ہیں۔ (بہار شریعت حصہ3ص 116)

جس نے رات دن کوشش کی مگرسیکھنے میں ناکام رہا جیسے بعض لوگوں سے صحیح حروف ادا ہوتے ہی نہیں اس کے لیے لازمی ہے کہ رات دن سیکھنے کی کوشش کرے اور زمانہ کوشش میں وہ معذور ہے اس کی اپنی نماز ہو جائے گی مگر صحیح پڑھنے والوں کی امامت ہرگز نہیں کر سکتا ۔

ہاں جو حروف اس کے اپنے غلط ہیں وہی دوسروں کے بھی غلط ہوں تو زمانہ کوشش میں ایسوں کی امامت کرسکتا ہے اور اگر کوشش بھی نہیں کرتا تو خود اس کی نماز ہی نہیں ہوتی تو دوسرے کی اس کے پیچھے کیا ہوگی۔ (ماخوذ از فتاویٰ رضویہ جلد 6 صفحہ 254 رضا فاؤنڈیشن لاہور)

از:ابوضیاءغلام رسول مِہْرسعدی کٹیہاری
خلیفہ حضور شیخ الاسلام، و حضور قائد ملت
مقیم، فیضان مدینہ بلگام کرناٹک
8618303831

اس کو بھی پڑھیں :   امام احمد رضا کے فتاوی میں فرائض و واجبات کی تاکید

قبرستان کی بڑی گھاس میں سانپ بچھو کا اندیشہ ہو تو کاٹ سکتے ہیں یا نہیں

زکوٰة احادیث کے آئینے میں
afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن