تحریر: طارق انور مصباحی ( کیرلا)۔ اصلاح کے نام تخریب کاری
اصلاح کے نام تخریب کاری
مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما
عہد ماضی میں بہت سے لوگوں نے اہل سنت و جماعت کی اصلاح کا نعرہ بلندکیا,لیکن وہ افراط و تفریط کے شکار ہوئے اور اسلامی اصولوں سے برگشتہ ہو گئے۔
اہل حق نے ان لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی,لیکن شیطان ان لوگوں کے دل و دماغ پر اس قدر قابض ہو چکا تھا کہ وہ حق کو سمجھ کر بھی حق کو قبول نہ کر سکے۔
یہ بھی ممکن ہے کہ شیطان نے اپنے وسوسوں کے ذریعہ انہیں حق سمجھنے ہی نہ دیا ہو۔
ایک صورت یہ بھی ہو سکتی ہے کہ پس منظر میں کوئی تنظیم وتحریک ہو جو ان لوگوں کو مال و دولت اور دنیاوی عیش وعشرت فراہم کرتی ہو,اس لیے وہ حق کو حق سمجھ کر بھی حق کو قبول نہ کر سکے۔
اصلاح کا نعرہ بلند کر کے تخریب کاری کرنے والوں میں متعدد لوگ بہت مشہور ہوئے۔ان میں سے چند کے احوال مندرجہ ذیل ہیں۔
۔1-ابن عبد الوہاب نجدی
اس کے والد اور بھائی سلیمان بن عبد الوہاب مشہور سنی عالم تھے,لیکن ابن عبد الوہاب نجدی اپنے بزرگوں کے مسلک سے منحرف ہو کر ایک نیا مذہب بنایا۔
یہی مذہب آج وہابی مذہب کے نام سے مشہور ہے۔اس نے مذہب اہل سنت و جماعت کی اصلاح کا نعرہ بلند کیا اور اپنی ضلالت و گمرہی کے سبب خود ہی اہل سنت و جماعت سے خارج ہو گیا۔بہت سے سنیوں کو بھی راہ حق سے بھٹکا دیا۔
۔2-اسماعیل دہلوی
یہ دہلی کے مشہور علمی خاندان”شاہ ولی اللہی خاندان” کا ایک فرد تھا۔اس نے بھی اصلاح کا نعرہ بلند کیا اور انجام کار اپنی ضلالت و گمرہی کے سبب خود ہی مسلک اہل سنت و جماعت سے خارج ہو گیا۔اپنے عقیدت مندوں کو بھی غلط راہ پر ڈال دیا۔
۔3-غلام احمد قادیانی
یہ بھی اصلاح کا نعرہ بلند کیا اور لمبی چھلانگ لگایا۔کبھی امام مہدی ہونے کا دعوی کیا اور کبھی نبی ہونے کا دعوی کیا۔
انجام کار اسلام و سنیت کا دائرہ پھلانگ کر وادی کفر وارتداد تک جا پہنچا۔اپنے ساتھ اپنے حامیوں کو بھی لے گیا۔
یہ لوگ تو ہمارے معاصر نہیں۔میں نے اپنی زندگی میں اپنی آنکھوں سے متعدد فارغین مدارس کو دیکھا کہ وہ میرے سامنے اپنے متصلب سنی ہونے کا اقرار کرتے تھے,بلکہ حقیقت میں متصلب سنی بھی تھے,لیکن مال و دولت,دنیاوی جاہ و حشمت یا علمائےاہل سنت وجماعت سے بغض و عداوت کے سبب وہابیوں کے حق میں نرم ہو گئے۔
بعضوں کی نرمی ضلالت و گمرہی تک گئی۔بعض اس سے بھی آگے جا پہنچے۔
اس کے علاوہ اور کیا کہا جا سکتا ہے کہ توفیق الہی بہت بڑی نعمت ہے۔علم و فضل,طہارت و تقوی,اخلاق و کردار الگ ہے اور ایمان و ہدایت الگ ہے۔
آج بھی مجھے بہت سے لوگ نظر آ رہے ہیں جو اہل سنت و جماعت کی اصلاح کا نعرہ بلند کر رہے ہیں۔ان میں بعض لوگ مشہور سنی مدارس سے فارغ ہیں۔بعض لوگ مشہور خانقاہوں کے چشم و چراغ ہیں۔
اگر یہ لوگ بھی ان لوگوں کی روش پر قائم رہے تو انجام یہی ہو گا کہ خود بھی ڈوبیں گے اور اپنے احباب و معتقدین کو بھی لے ڈوبیں گے۔
ایسے لوگوں سے اللہ کی پناہ۔ایاکم وایاہم لا یضلونکم ولا یفتنونکم
تحریر: طارق انور مصباحی
مدیر: ماہنامہ پیغام شریعت، دہلی
اعزازی مدیر: افکار رضا
www.afkareraza.com
ان مضامین کو بھی پڑھیں
قسط وار مضمون: آو اپنی اصلاح کریں
مسئلہ تفکیری کس کے لیے تحقیقی ہے ؟۔
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع