شریک غم ۔محمدقمرانجم فیضی آسمان سنیت کا ایک اور ستارہ ٹوٹا
آسمان سنیت کا ایک اور ستارہ ٹوٹا
اِس دنیائے آب وگل میں بہت سارے افراد آئے اور چلے گیے، اہل جہاں نے نہ انکا اس دنیاےفانی میں آنایاد رکھا اور نہ ہی دنیائے بقا کی طرف جانا یاد رکھا، لیکن اسی آسمان کےنیچےاسی زمین کے اوپر ایسی بھی عظیم شخصیتیں پیدا ہوئیں کہ دنیا والوں نے ان کاآنابھی یاد رکھا، اور ان کاجانابھی یادرکھا
انہیں خوش نصیب وعظیم الشان شخصیتوں میں سےعلم وعمل کا منارہ، ہدایت دین مصطفی کا پاسبان، شیخ الاساتذہ،فضیلۃ الشیخ، نمونۂ اسلاف،ممتازالعلما مبلغ دین متین،ناشرمسلک اعلی حضرت آبروےاہل سنت شہزادہ حضور فیض العارفین فیض یافتہ بارگاہ حضور مفتی اعظم ہند حضور پیرطریقت رہبر راہ شریعت حضرت علامہ الحاج الشاہ راشد رضا آسی صاحب قبلہ علیہ الرحمہ سجادہ نشین آستانہ عالیہ مدھ پور شریف اترولہ ضلع بلرام پورکی ذات والا بابرکات ہے
آج ابھی بعد نماز فجر آپ کا وصال پرملال ہوگیاہے آپ کاجسد خاکی مدھپور شریف میں رکھا جائے گا جن کی نماز جنازہ ان شاء اللہ مورخہ ١10 دسمبر بروز جمعرات بعد نماز ظہر اترولہ میں ادا کی جائے گی
آپ کی ذات یقیناً محتاج تعارف نہیں، اور اس میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ ایسی عظیم شخصیتیں نادرالوجودہوتی جارہی
بالخصوص اس قحط الرجال میں جب کہ ہمارےاسلاف کرام کی صفیں ایک ایک کر کے ٹوٹتی جارہی ہیں اور اب وہ بساط الٹ چکی ہے جس پر مذہب وملت عرفان اور اخلاق و کردار کے آفتاب وماہتاب اور روشن ستارے جگمگایا کرتے تھے اور جن کی تابشوں سے پوری دنیاے سنیت ومعاشرۂ مسلم روشن وتاب ناک رہا کرتے تھے، آپ کے انتقال پر ملال سے یقینا اہل سنت وجماعت کے خیمے میں غم و اندوہ کا پہاڑ ٹوٹا ہے،
حضرت مولانا محمد رضا قادری ازہری اترولہ، نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا حضور پیر طریقت نے اپنے آباؤ اجداد کے زریں خدمات کے سلسلے کو جاری و ساری رکھا
عظیم الشان شخصیت کے مالک تھے نیز ملنسار اور شفیق انسان تھے، دین متین کی نشرو اشاعت کے لیےپوری زندگی وقف کردی تھی، صدیوں بعد بھی ایسی شخصیات کا خلاء پورا نہیں ہو سکتا
خطیب اہل سنت حضرت علامہ مولانا اسرار احمدفیضی واحدی، ناظم اعلی جامعہ امام اعظم ابوحنیفہ علی پور گونڈہ تعزیت پیش کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ حضرت راشدمیاں قبلہ حضور مفتئ اعظم ہند علیہ الرحمہ کے فیض یافتہ تھے حضورمفتیٔ اعظم ہندعلیہ الرحمہ آپ سے بہت محبت کرتے تھے
حضور راشد میاں صاحب قبلہ ایک با صلاحیت عالم دین پابند صوم وصلوۃدین اور قوم وملت کے خیرخواہ علمانواز بلند اخلاق مسلک اعلی حضرت کے مبلغ تھےبلندئی اخلاق کاحال یہ تھا کہ علماے کرام کو اپنے ساتھ بلاکر دسترخوان پر اپنے ساتھ ناشتہ و کھانا تناول فرماتے تھےایسی باکمال بااخلاق شخصیت بہت کم ملتی ہیں۔
آپ کے انتقال سے اہل سنت وجماعت کا عظیم خسارہ ہوا۔مزید تعزیت پیش کرنے والوں میں ڈاکٹرمحمدقائم الاعظمی علیگ، ماسٹر محمدخلیل احمد جمالڈیہہ ،حضرت مولانانسیم احمدبڑھنی، حضرت مولانا ذاکرحسین فیضی،حضرت مولاناکرم حسین فیضی، حضرت مولانا عبدالرحمن مصباحی مشاہدی، حضرت مولانا پرویز رضافیضانی، حضرت مولانا عثمان رضا حشمتی،حضرت مولانا نظام احمدمصباحی، حضرت مولانا سفیراحمدحشمتی، حضرت مولاناصابرعلی علیمی، وغیرہ کے اسماےگرامی قابل ذکر ہیں۔
اللہ تعالیٰ حضور پیرطریقت کے درجات عالیہ کو بلند فرمائے،اور اپنے حبیب پاک صاحب لولاک صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں حضرت علیہ الرحمہ کی مغفرت فرماے اور آپ کےجملہ خلفاء مریدین متوسلین محبین معتقدین پسماندگان باالخصوص قاری ضیاء اللطیف صاحب کو صبر جمیل عطا فرمائے،آمین ثم آمین
شریک غم ۔ محمدقمرانجم فیضی
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع