Saturday, October 19, 2024
Homeحالات حاضرہبوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ

بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ

بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ تحریر : فیضان احمد نعیمی

بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ 


اور اے محبوب! اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈراؤ۔ اور اپنے پیرو کار مسلمانوں کی لیے رحمت کےبازو بچھاؤ۔پھر وہ اگر تمہارا حکم نہ مانیں تو فرمادو میں تمہارے اعمال سے بیزار ہوں۔(الشعراء ۲۱۴۔۲۱۶)۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف میں جہاں رؤوف و رحیم اور مبشر(خوش خبری دینےوالا) ہونا شامل ہے وہیں ایک وصف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نذیر (ڈرسنانے والا) بھی ہے۔

مذکورہ آیات میں اللہ تعالیٰ نے نبی کو حکم دیا ہےکہ وہ اہل خاندان کو عذابِ دوزخ و عذابِ قیامت کا ڈر سنائیں۔

تمام مسلمانوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہےکہ وہ اُخروی کامیابی کے لیے اپنے بچوں کو قیامت کی ہولناکیوں اور دوزخ کے عذابات کا ڈر سناتے ہوے زندگی شریعت و اسلام کے مطابق گزارنے کی ترغیب دیں۔

کل یومِ حساب ہر شخص سے سوال ہوگا کہ عمر کہاں گزاری اور والدین سے پوچھا جاے گا کہ اولاد کو کس راہ پر ڈالا تھا۔

آج کل ہمارے تمہارے بچے ”عاشقی معشوقی“ اور ”گرل فرینڈ بوائے فرینڈ“ جیسے مذموم چلن میں گرفتارہوتے جا رہے ہیں اور اس پر فخر بھی کرتے نظر آتے ہیں۔

ایک دوست دوسرے دوست سے پوچھتا ہےکہ آپکی گرل فرینڈ کتنی ہیں؟ دوسرا فخر یہ کہتاہےاتنی ہیں۔ اور اگر جواب منفی ہوا تو مضحکہ خیز اور حیرت بھرے جملے کَسے جاتے ہیں کہ یار تم سے کوئی لڑکی نہیں پٹ سکی! جسمانی اعتبار سے تو تھیک ہے نہ! یا کوئی بیماری ہے! وغیرہ وغیرہ

حکومت نے بھی ”لیو ان ریلیشن شپ“

(live in relationship)

کو لیگل قرار دے کر زنا کو اور آسان کر دیا ہے۔ اور اب آپ بھی کچھ نہیں کر سکتے اگرچہ وہ آپ ہی کے بچے ہیں۔

ہماری سپریم کورٹ نے جہاں نو جوانوں کے جذبات اور اُن کی آزادی کا خیال رکھا وہیں انسانی حقوق کا حوالہ دیتے ہوے ستمبر ۲۰۱۸ میں ۴۹۷ وفعہ کو ختم کرتے ہوے شادی شدہ مرد و عورت کو بھی اختیار دے دیا ہے کہ شوہر بیوی کے علاوہ دوسری عورت سےاور بیوی شوہر کے علاوہ دوسرے مرد سے ”جنسی تعلقات“ رکھے تو یہ کوئی جرم نہیں ہے۔

کیا کوئی غیرت مندانسان خود کی بیوی یا بیٹی کو کسی غیر مرد کے ساتھ دیکھنا پسند کرے گا؟ ہرگز نہیں۔
ادھر کچھ سیکولرمائنڈ مسلمان بڑے فخریہ کہتے ہیں کہ ہماری بیٹی ”بوائے فرینڈ“کے ساتھ کالج یا شاپنگ مال کو گئی ہے۔لعنت ہے ایسی سوچ اور زندگی پر۔جانوروں سے بد تر زندگی بنا رکھی ہے۔ایسا ہی رہا تو آنے والے کل میں یہ معلوم کرنا مشکل ہو جائیگا کہ یہ بچہ کس کا ہے؟اور اس کا نسب کیا ہے ؟۔

گذشتہ دنوں اسی تعلق سے کئی سوال آئے تھے۔فکر آخرت کرو کہیں ایسا نہ ہو یہ اولاد جہنم میں جائے تو تم کو بھی ساتھ لے جائے۔پہلے زمانہ میں” رکھیل“ ہوا کرتی تھیں آج سماج میں” گرل فرینڈ“ ہوتی ہیں کیا فرق ہے دونوں میں؟ 

جس طرح ایگزام سے قبل نا کامی کے نقصانات کا ڈر سنا کراچھی تیاری کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے تو کیوں نہ قرآنی آیات پر عمل کرتے ہوے خوف الٰہی اور عذابِ دوزخ کی تنبیہ کرتے ہوے اُخروی زندگی کی تیاری کی ترغیب دی جائے۔

 نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی گزشتہ سال کی ریپورٹ ہے کہ دہلی میں روزانہ اوسطاً ۳ سے ۴ کیس زنا بالجبر کے رجسٹرڈ ہوتے ہیں۔آپ خود سوچیں یہ ”گرل فرینڈ بوائے فرینڈ“ ، ”لیو ان ریلیشن شپ“ ، میں رہنے والے اور” زنا بالرضا“ تو لاکھوں میں ہوں گے۔ جنکو کوئی ریکارڈ نہیں کرتا ہے مگر کراماً کاتبین کے یہاں سب لکھا جارہا ہے۔

آج ”اچھے“،” بُرے“مصیبتوں میں کیوں ہیں؟علما کہتے ہیں جب گناہ معاشرہ میں عام ہو جاتا ہے تو اگر نیک لوگ اس گناہ سے لوگوں کو نہیں روکتے ہیں تو پھر عذابِ الٰہی کا وہ بھی شکار ہو جاتے ہیں۔اللہ عمل کی توفیق بخشے۔   آمین

تحریر: فیضان احمد نعیمی

امام و خطیب قادری مسجد

ورکن قومی مجلس شوریٰ تحریک فروغ اسلام دہلی

ہندی مضامین کے لیے کلک کریں 

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن