Friday, November 22, 2024
Homeحالات حاضرہاحسان کرنا سیکھیں

احسان کرنا سیکھیں

احسان کرنا سیکھیں ✍ ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری

احسان کرنا سیکھیں

انسان کے اندر ایک ایسا وصف موجود ہے جو انسان کو ایک اعلی شخصیت بنا دیتا ہے ، غیروں میں اُس کو اپنا محسوس کیا جاتا ہے ، اور وہ وصف احساس کرنا ہے۔

یقین جانیں جس بندے کا بھی یہ وصف زندہ ہے ، وہ شخص کام یاب و کامران ہے ، وہ شخص معاشرے کے ہر فرد کی نظر میں ایک مخلص بندہ گمان کیا جائے گا ، ایسے شخص کے ساتھ لوگ بیٹھنا پسند کریں گیے۔ اگر آپ کسی کا احساس نہیں کرتے تو شاید آپ کی زندگی میں کوئ فرد شامل ہو سکے۔

کیوں کہ ایک شخص نے کہا کہ جن تعلقات میں احساس نہیں ہوتا صرف مطلب ہوتا ہے، تو وہاں پر لوگوں کو محسوس تک نہیں ہوتا کہ کوئی ان کی زندگی سے کب ، کیوں ، اور کیسے نکل گیا 

ہر مسکرانے والا چہرہ خوش حال ہو ، لازمی نہیں ہے۔ کیوں کہ کچھ مسکرانے والے لوگ پریشان حال تو ہوتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود بھی اپنی پریشانی کو چھپا کر مسکراتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے بارے میں کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ “میری ہونٹوں کی مسکراہٹ تو دنیا کے لوگوں کیلئے ہے، میرے دل پہ کیا بیتی کوئ کیا جانے”۔

آپ ایسے لوگوں کی مسکراہٹ کے پیچھے پوشیدہ غم کو محسوس کریں۔ کیوں کہ ایک جگہ پڑھ رہا تھا کہ “ایسے لوگوں کی مدد کرو ، جس کا چہرہ سوال ہوتا ہے ، اور زبان بے سوال ہوتی ہے”۔

دوسروں کے درد کو اپنا درد سمجھو ، پھر آپ کو وہ مقام ملے گا جہاں آپ کا گمان بھی نہیں ہوگا۔ایک قول ملتا ہے کہ “جس دن تم دوسروں کا درد ، خود پر محسوس کرنے لگو ، تو تم سمجھ لینا کہ تم اشرف المخلوقات ہو”۔

ایک بات یاد رکھنا کہ کبھی بھی کسی کی پریشانی یا تکلیف کا مذاق مت اڑانا ، کیوں کہ “آپ کے اردگرد پریشان حال ، مجبور یا مصیبت زدہ ہو تو یہ نہ سوچیں کہ یہ اس کی آزمائش ہے بلکہ یہ آپ کی آزمائش ہے”۔

اور دوسری بات یہ ہے “مشکل آتی ہے اور چلی جاتی ہے، دیکھنا یہ ہوتا ہے ، کہ کون کس حد تک ساتھ دیتا ہے”۔

اسی بات پر تحریر کو ختم کررہا ہوں کہ “کبھی کبھی ہماری چپ اور خاموشی کے پیچھے باتوں اور جذبوں کا پورا سمندر ہوتا ہے مگر ہم کچھ نہیں کہ پاتے، نہ کہنا چاہتے ہیں، کیوں کہ جس انسان پر ہماری خاموشی کوئ اثر نہ کرتی ہو، اس انسان پر ہمارے الفاظ کیا اثر کریں گیے”۔

 تحریر: ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری

ان مضامین کو بھی پڑھیں

مقاصد شریعت

جیت آپ کی پے لیکن 

اے اللہ بے سہاروں کو سہارا عطا فرما

غیر مقلد وہابیہ اور کفر کلامی

نماز و تبلیغ کے نام پر دیوبندیوں کے ساتھ

 تکفیر دہلوی اور علماے اہل سنت و جماعت

بدعتی اور بد مذہب کی اقتدا میں نماز کا حکم

گمراہ کافرفقہی وکافر کلامی کی نمازجنازہ

ہندی مضامین کے لیے کلک کریں 

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن